ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے پہلے فٹنس اور فیلڈنگ میں بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے، شاہد خان آفریدی ،ہمارے پاس میچ جتنے کا موقع تھا مگر وہ ضائع ہوگیا ، انگلینڈ ٹیم کو بہترین کھیل پیش کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، کپتان ،جدید کرکٹ اور اس کا طرز عمل تبدیل ہوچکا ہے، ہم نمبر دو پر اس لیے ہیں ہمارے پاس باصلاحیت کھلاڑی ہیں ، ہماری فٹنس اور فیلڈنگ میں خامیاں ہیں، یہ فٹنس کا کھیل ہے،مشتاق احمد

اتوار 29 نومبر 2015 09:38

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2015ء)ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے کہاہے کہ پاکستان کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے پہلے اپنی فٹنس اور فیلڈنگ میں بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے۔پاکستان کو اگلے سال ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور رینکنگ میں اپنی دوسری پوزیشن برقراررکھنے کے لیے محنت کی ضرورت ہے۔ان کاکہناتھاکہ' میرے پاس میچ جتنے کا موقع تھا مگر وہ ضائع ہوگیا ، انگلینڈ ٹیم کو بہترین کھیل پیش کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں لیکن ہمیں اگلے سال ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل اپنی فٹنس اور فیلڈنگ بہتر کرنا ہوگی'۔

دوسری جانب ٹیم کے باوٴلنگ کوچ مشتاق احمد نے بھی اسی طرح کے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا"جدید کرکٹ اور اس کا طرز عمل تبدیل ہوچکا ہے، ہم نمبر دو پر اس لیے ہیں کہ ہمارے پاس باصلاحیت کھلاڑی ہیں لیکن ہوسکتا ہے کہ ہماری فٹنس اور فیلڈنگ میں خامیاں ہوں اور یہ فٹنس کا کھیل ہے"۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ "ٹیم انتظامیہ کو ذمہ داری لینا ہوگی اور اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ کھیل میں بہتری لانا ہوگی بحیثیت کوچ ہمیں کارکردگی بڑھانے پر توجہ دینی ہے"۔

مشتاق نے کہاکہ" اگر ایک کھلاڑی فٹ نہیں ہے لیکن باصلاحیت ہے تو آج کے کھیل کے مطابق فٹنس کی زیادہ ضرورت ہے"۔اگر سیریز میں پاکستان 2-1 سے ہار جاتاہے تو اسے دوسری پوزیشن کے لیے ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے ساتھ سخت مقابلے کا سامنا ہوگا جبکہ 3-0 کی شکست کی صورت میں انگلینڈ دوسرے نمبر پرآجائے گا اور پاکستان کا چھٹے نمبر پر چلا جائے گا۔

مشتاق احمد کا مزید کہنا تھا پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں اچھا کھیل پیش کیا مگر متوقع نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔ان کا کہناتھا ہمارا ڈومیسٹک نظام اتنا اچھا نہیں جہاں ٹیم کو مختصر طرز کی کرکٹ میں سیکھنے کو ملے، ہم اپنی طرف سیکوشش کررہے ہیں کہ کھلاڑیوں کو معلومات دی جائے لیکن سسٹم کے باعث کامیابی نہیں ہورہی تاہم بتدریج یہ کوششیں رنگ لائیں گی۔

متعلقہ عنوان :