رمادی کو شدت پسند تنظیم سے مکمل طور پر آزاد کروالیا ہے ، عراقی فوج کا دعویٰ ، عراقی فوج نے ’یادگار‘ فتح حاصل کی ہے اور اب فوج علاقے میں اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے، عراقی جنرل ، شہر میں اب بھی ’کچھ علاقوں میں مزاحمت موجود ہے، گورنر

منگل 29 دسمبر 2015 09:39

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2015ء)عراقی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت بغداد کے مغرب میں واقع شہر رمادی کو شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے مکمل طور پر ’آزاد کروا لیا گیا‘ ہے۔بریگیڈیئر جنرل یحییٰ رسول نے کہا ہے کہ عراقی فوج نے ’یادگار‘ فتح حاصل کی ہے اور اب فوج علاقے میں اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔

فوجی ترجمان نے کہا کہ شہر کا زیادہ تر علاقہ فوج کے کنٹرول میں ہے تاہم صوبہ انبار کے گورنر کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ شہر میں اب بھی ’کچھ علاقوں میں مزاحمت موجود ہے۔‘ عراقی فوج کئی ہفتوں سے رمادی پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھیعراقی فوج نے پیر کو رمادی کے وسطی علاقے میں واقع حکومتی عمارتوں کے اس کمپلیکس پر قومی پرچم لہرا دیا جسے دولتِ اسلامیہ کے شدت پسند ہیڈکوارٹر کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

کہا جا رہا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجو یہ جگہ چھوڑ کر شہر کے شمال مشرق کی طرف فرار ہوئے ہیں۔عراقی حکومت کی افواج جنھیں غیرملکی اتحادی افواج کی فضائی مدد حاصل ہے کئی ہفتوں سے سنّی اکثریتی آبادی والے اس شہر سے دولتِ اسلامیہ کا قبضہ چھڑوانے کے لیے کوشاں ہیں۔رمادی پر رواں برس مئی میں دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں نے قبضہ کیا تھا اور اسے عراقی فوج کے لیے ایک شرمناک شکست کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

حالیہ دنوں میں عراقی فوج نے ایسی گلیوں اور عمارتوں سے گزر کر شہر کے مرکز کی جانب راستہ بنایا جن میں پوشیدہ بم نصب تھے اور راستے میں کئی اضلاع کو اپنے قبضے میں بھی لیا تھا۔عراقی فوج کی جانب سے رمادی میں فتح کے اعلان کے باوجود امریکی خبر رساں ادارے نے صوبہ انبار میں عسکری کارروائیوں کے سربراہ جنرل اسماعیل المہلوی کے حوالے سے کہا ہے کہ پسپا ہونے والے شدت پسند اب بھی شہر کے کچھ علاقوں میں موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :