گوشت کھانے کے شک میں قتل ہونے والے اخلاق کی فریج میں گائے کا گوشت نہیں تھا ، سرکاری رپورٹ میں اعتراف

منگل 29 دسمبر 2015 09:40

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2015ء) گائے کا گوشت کھانے کے شک میں بے دردی سے قتل کیے جانے والے اخلاق کے فریج کے معائنے کے بعد اترپردیش کی سرکار کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اخلاق کے فریج میں گائے کا نہیں بلکہ بکرے کا گوشت موجود تھا جس نے ایک بارپھر ہندو معاشرے کی انتہاپسندی اور عدم برداشت کی بھیانک تصویر دنیا کے سامنے لا کھڑی کی ہے اور اس کے سیکولرازم کے چہرے کو داغ دار کردیا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کی حکومت کی واقعہ پر جاری کردہ ویٹرنری رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ محمد اخلاق کے فریج میں گائے کا نہیں بلکہ بکرے گوشت رکھا ہوا تھا۔رپورٹس میں کہا گیا کہ دادری کے علاقے میں موجود مندر سے اعلان کے بعد انتہا پسندوں نے اخلاق اور اس کے بیٹے کو گھر سے نکالا اور بے دردی سے زودوکوب کیا جس سے اخلاق زندگی کی بازی ہار گیا جب کہ اس کا بیٹا شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیرعلاج رہا۔واضح رہے کہ اتر پردیش کے علاقے دادری کے رہائشی محمد اخلاق کو رواں سال 29 ستمبر کو ہندو انتہا پسندوں نے گائے کو ذبح کرنے اور اس کا گوشت کھانے کا الزام لگاتے ہوئے قتل کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :