سعودی عرب ،عارضی مطاف آئندہ ماہ صیام تک ہٹانے کا فیصلہ،عمرہ زائرین مستقل مطاف ہی سے بیت اللہ کا دیدار کریں گے،مستقل مطاف سے ایک گھنٹے میں 1لاکھ 7 ہزار زائرین طواف کعبہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے، سعودی حکا م

منگل 29 دسمبر 2015 09:42

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2015ء) سعودی عرب میں مسجد حرام کی توسیع کے ذمہ دار ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیت اللہ کے طواف کے لیے بنائے گئے عارضی طور پر معلق مطاف کو آئندہ ماہ صیام سے قبل ہٹا دیا جائے گا جس کے بعد عمرہ زائرین مستقل مطاف ہی سے بیت اللہ کا دیدار کریں گے۔توسیع حرم کی تکنیکی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہنگامی مطاف کی جگہ مستقل مطاف کی تیاری کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

آئندہ ماہ صیام میں معلق( ہنگامی) مطاف کو ہٹا دیا جائے گا اور مستقل مطاف سے ایک گھنٹے میں 1لاکھ 7 ہزار زائرین طواف کعبہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔مسجد حرام کی توسیع کے لیے جاری خادم الحرمین الشریفین پروجیکٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

ہنگامی مطاف کو ہٹانے اور مستقل مطاف کو حتمی شکل دینے کے لیے انتظامات آخری مراحل میں ہیں۔ آئندہ ماہ رمضان سے قبل ہی عارضی مطاف کو ہٹا دیا جائے گا۔

سعودی عرب کی نیوزیب ویب پورٹل”الوطن آ ن لائن“ کی رپورٹ کے مطابق توسیع حرم کی تکنیکی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر بکری عساس کی زیرقیادت ماہرین کا ایک اجلاس جلد ہی مکہ مکرمہ میں منعقد ہو گا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ، سعودی عرب کے سپریم حج وعمرہ کمیشن، مکہ مکرمہ گورنری اور تعمیراتی فرم بن لادن کے حکام شرکت کریں گے۔ اجلاس میں ہنگامی مطاف کو ہٹانے اور اس کی جگہ مستقل مطاف کو زائرین کے لیے کھولنے کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

قبل ازیں سعودی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا تھا کہ مسجد حرام کی توسیع کے ضمن میں مطاف کی توسیع کا تیسرا اور آخری مرحلہ اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ توسیع مطاف پروجیکٹ پر چوبیس گھنٹوں کی بنیاد پر پندرہ ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں۔ مطاف کی توسیع کا تیسرا مرحلہ رواں عمرہ سیزن میں پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا جس کے بعد عمرہ سیزن میں سالانہ چھ ملین زائرین عمرہ کے مناسک ادا کر سکیں گے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ نے سعودی اخبار”مدینہ پریس“ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ مطاف کے تیسرے مرحلے کی تکمیل کے بعد سولہ لاکھ معتمرین کرام مناسک ادا کر سکیں گے۔ مطاف کی توسیع کے لیے چھ ہزار ملازمین اور تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ عمرہ سیزن کے دوران معتمرین کی معاونت اور رہ نمائی کے لیے الگ سے مردو خواتین رضاکاروں کی بھی خدمات لی گئی ہیں۔

توسیع مطاف پروجیکٹ کے نگران عہدیداروں کا کہنا ہے کہ طواف کعبہ کے لیے قائم کیا گیا۔ ہنگامی مطاف تین ماہ کے بعد ختم کر دیا جائے گا۔ آئندہ سال ماہ صیام میں مستقل صحن مطاف کو عازمین عمرہ کے لیے کھولا جائے گا۔ صحن مطاف کی توسیع کے بعد ایک گھنٹے میں ایک لاکھ پانچ ہزار زائرین طواف کعبہ کی سعادت حاصل کریں گے۔ توسیع مطاف کے دوسرے مرحلے کی تکمیل کے بعد ایک گھنٹے میں 48 ہزار زائرین طواف کر رہے ہیں جب کہ پہلے مرحلے میں 22ہزار افراد طواف کر سکتے تھے۔

توسیع مطاف کا تیسرا اور آخری مرحلہ پیش آئند ماہ رمضان میں مکمل کر لیا جائے گا۔خیال رہے کہ توسیع مطاف کا موجودہ پروجیکٹ مسجد حرام کی توسیع کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ مسجد حرام سے متصل حرم مطاف کو مسمار کرنے کے بعد اسے نئی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا ہے۔ مطاف کی نئی عمارت کے تہ خانہ میں پہلے کی نسبت کم سے کم ستون لگائے گئے ہیں۔ بیس منٹ کا 30 فی صد حصہ بیڈروم کے لیے مختص ہے۔ مطاف کی دوسری منزل میں بھی ستونوں کی تعداد75 فی صد کم رکھی گئی ہے۔ یوں مجموعی طور پر 44 فی صد ستونوں کی کمی گئی ہے ستونوں کی تعداد میں کمی کر کے زائرین کے لیے خانہ کعبہ کو زیادہ نمایاں کیا گیا ہے۔