امریکہ میں مسجد نذرِ آتش کرنے کا واقعہ،جرم ثابت ہونے پر مجرم کو30سال قید کی سزا

منگل 7 فروری 2017 22:48

فلوریڈا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8فروری۔2017ء)امریکہ میں اورلینڈو کی ایک مسجد کو نذر آتش کرنے کا الزام ثابت ہونے پر مجرم کو 30سال قید کی سزا سنادی گئی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلوریڈا کے ایک شخص کو جس نے اورلینڈو کی ایک مسجد کو نذر آتش کیا تھا، الزام ثابت ہونے پر 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔قید کے علاوہ، زرِ تلافی کے طور پر شرائیبر پر 10000 ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ شرائیبر، جو یہودی ہیں، حکام سے اعتراف کر چکا ہے کہ اسی نے ہی گذشتہ 11 ستمبر کو فورٹ پیئرس کے اسلامی مرکز کو نذر آتش کیا تھا، جو 2001 کے دہشت گرد حملوں کی پندرہویں برسی تھی۔عدالت کو تحریر کردہ ایک بیان میں، شرائیبر نے کہا تھا کہ آگ نفرت کی بنیاد پر نہیں بلکہ پریشانی کے عالم میں لگائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ انھیں اس بات کا خوف تھا کہ مسلمان مزیر دہشت گرد حملے کر سکتے ہیں۔

شرائیبر نے گذشتہ جولائی میں فیس بک پر لکھا تھا کہ پورا اسلام ہی انتہا پسند ہے۔فورٹ پیئرس کی مسجد کے راہنماں نے کہا ہے کہ آگ کے نتیجے میں مسجد کو شدید نقصان پہنچا ہے، یہاں تک کہ وہ اس مقام سے دور جانا چاہیں گے۔ آگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔اورلینڈو نائٹ کلب کا حملہ آور، عمر متین کبھی اس مسجد میں جایا کرتا تھا، جب کہ عمر کے والد باقاعدگی سے وہاں نماز ادا کیا کرتے تھے۔عمر متین پولیس کی گولی لگنے سے ہلاک ہوا، جس نے گذشتہ جون میں اورلینڈو میں پلس نائٹ کلب پر حملہ کیا تھا، جس میں 49 افراد ہلاک ہوئے۔ گولیاں چلانے سے پہلے، اس نے داعش سے وفاداری کا اعلان کیا تھا۔