مبلغ اسلام ڈاکٹرذاکر نائیک نے اپنے خلاف جاری کردہ سمن کا جواب دیدیا

بھارت میں سخت مخالفانہ ماحول کا سامنا ، غیرجانبدار تحقیقات ممکن نہیں:ذاکر نائیک عدالت میں جواب

بدھ 22 فروری 2017 19:44

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات فروری ء)مبلغ اسلام ڈاکٹرذاکر نائیک نے اپنے خلاف جاری کردہ سمن کا جواب دیا ہے اور کہا کہ وہ کسی الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ اپنا جواب دینے تیار ہیں۔ نائیک کے وکیل مہیش مولے نے کہا کہ میرے موکل براہ اسکائپ یا کسی بھی دوسرے الیکٹرانک ذریعہ سے کوئی بھی بیان دینے تیار ہیں جس سے آپ کی تحقیقات میں مدد مل سکتی ہے۔

اسلامک ریسرچ فانڈیشن کے بانی ذاکر نائیک نے اپنے وکیل کے نام مکتوب میں یہ انکشاف کیا گیا ہے۔ نائیک نے کہا کہ وہ ایک این آر آئی ہیں اور انہیں کوئی سمن موصول نہیں ہوا ہے، تاہم کہا کہ 2فروری کو ان کے بھائی نے سمن وصول کیا تھا جس میں ان سے 9فروری کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں حاضری کے لئے کہا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نائیک نے کہا کہ یہ مکتوب بجا طور پر سمن کہلانے کے مناسب نہیں تھا۔

انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے یہ درخواست کی کہ ان سے کسی بھی سوال سے قبل غیرقانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون کے ٹریبیونل کے احکام کا انتظار کیا جائے۔نائیک کی غیرسرکاری تنظیم اسلامک ریسرچ فانڈیشن پر غیرقانونی سرگرمیوں کے انسدادی قانون کے تحت گزشتہ سال پانچ سالہ پانبدی عائد کردی گئی تھی۔ ذاکر نائیک نے دعوی کیا کہ ہندوستان میں انہیں فی الحال انتہائی مخالفانہ ماحول کا سامنا ہے چنانچہ ان کیخلاف غیرجانبدارانہ تحقیقات ناممکن ہیں۔ انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں شخصی طور پر حاضری کیلئے چند ماہ کی مہلت دینے کی درخواست بھی کی۔ باور کیا جاتا ہے کہ نائیک اپنی گرفتاری سے بچنے کیلئے سعودی عرب میں مقیم ہیں۔