نیشنل بینک آف پاکستان کو22 ارب 8کروڑروپے کابعد از ٹیکس منافع

2016ء کے مالی سال کے لیے منافع کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں18 فیصدزیادہ رہی

بدھ 22 فروری 2017 23:39

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات فروری ء) نیشنل بینک آف پاکستان کو مالی سال 2016ء میں 22 ارب 8کروڑروپے کا تاریخی منافع ہوا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 18فی صد زیادہ ہے۔ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 22 فروری، 2017ء کو کراچی میں واقع بینک کے ہیڈ آفس میں منعقدہ اجلاس میں 31 دسمبر 2016ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے گوشواروں کی منظوری دی۔

بورڈ نے اپنے اجلاس میں 7.5 روپے فی حصص کے حساب سے نقد منافع منقسمہ کی منظوری بھی دی جس کی قانونی ریزرو ایلوکیشن کے بعد شرح 78 فیصد ہے۔سال 2016ء کے لیے منافع میں یہ اضافہ بینک کی تاریخ میں سب سے زیادہ منافع ہے جس نے دیگر بینکوں کے درمیان اس کی قائدانہ حیثیت کو برقرار رکھا ہے۔گزشتہ سال کے دوران غیر معمولی ترقی کی وجہ بینک کی مالی کارکردگی اور مالی حیثیت دونوں تھے۔

(جاری ہے)

بینک کے بعد از ٹیکس منافع کی مالیت 22 ارب 8کروڑروپے ہے جو 2015ء کی19ارب 2کروڑروپے کے مقابلے میں 18 فی صد زیادہ ہے۔ اس طرح فی حصص آمدن 10.69 روپے رہی جو 2015ء میں 9.03 روپے تھی۔گزشتہ مالی سال کے دوران ڈسکاؤنٹ ریٹ میں کمی اور ایکسچینج کی کم تر آربٹریج کے مواقع کے باعث بینکاری کی صنعت میں تنزلی کے رجحان سے پیدا ہونے والی تمام تر مشکلات کے باوجود بینک نے 3.9 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کیا جس کی شرح 12 فیصد ہے اور 2016 میں یہ37.1 ارب روپے بنتی ہے۔

ایکویٹی پر قبل از ٹیکس اور بعد از ٹیکس منافع 31.5 فیصد اور 19.3 فیصد رہا (2015میں یہ شرح بالترتیب 29.3 فیصد اور 17 فیصد تھی)۔بینک نے قرضوں کی وصولی میں بھی نمایاں بہتری دکھائی ہے یعنی سال کے دوران اس کے ناقابل وصول قرضوں کی شرح میں خالص 7.9 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی۔ زیر تبصرہ سال کے دوران بیلنس شیٹ میں بھی عمدہ بہتری آئی ہے جس میں 1,975 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس طرح 2015 کے اختتام پر 1,706ارب روپے کے مقابلے میں 16فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔اسی زیر تبصرہ سال کے دوران بینک کے ایڈوانسز میں بھی اضافہ ہوا ہے جو 13فیصد اضافے کے ساتھ 782ارب روپے ہو گئے جبکہ دسمبر، 2015 کے اختتام پر ان کی مالیت 692 ارب روپے تھی۔ اسی طرح بینک کے ڈپازٹس میں 16 فی صد کا اضافہ ہوا ہے جن کی مالیت 1,657 ارب روپے ہو گئی۔کریڈٹ ریٹنگ ’’AAA‘‘کے ساتھ نیشنل بینک پاکستان کی ریٹیل بینکاری میں ایک قوت متحرکہ کی حیثیت رکھتا ہے جس کی وجہ اس کا وسیع ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک ہے۔ نیشنل بینک ATM اوراسلامی برانچوں کا بھی وسیع ترین نیٹ ورک رکھتا ہے جس میں اسلامی برانچوں کی تعداد 118 اور ATM کی تعداد 1,300 ہے۔

متعلقہ عنوان :