حکومت سندھ نے آبادی پر کنٹرول کرنے کیلئے کاسٹڈ ا امپلیمینٹیشن پلان شروع کیا ہے‘ حکومت سندھ کی جانب سے تین سال کے عرصے کیلئے 890ملین روپے منظور کئے گئے ہیں

صوبائی وزیر پاپولیشن اینڈ ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ ممتاز جکھرانی کا اجلاس سے خطاب

پیر 27 فروری 2017 23:38

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل فروری ء) صوبائی وزیر پاپولیشن اینڈ ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ ممتاز جکھرانی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے آبادی پر کنٹرول کرنے کے لئے کاسٹڈ ا امپلیمینٹیشن پلان (CIP) شروع کیا ہے جس کے لئے حکومت سندھ کی جانب سے تین سال کے عرصے کے لئے 890ملین روپے منظور کئے گئے ہیں ، سی آئی پی کے لئے ایک ونگ بنایا گیا ہے او ر پروگرام کی کامیابی کے لئے بیرونی ممالک کے ڈونرز سے بھی مدد حاصل کی جائے گی ، سی آئی پی طرزکاپروگرام ملک کے کسی اور صوبے میں اب تک شروع نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار کمشنر آفس سکھر میں سکھر اور لاڑکانہ ڈویژنز کے پاپولیشن اور ویلفئیر کے افسران کی کارکردگی کے جائزے اور ان کو درپیش مسائل معلوم کرنے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے حکومت سندھ کی جانب سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مذہبی علماء کے تعاون سے ایک جامع آگاہی مہم شروع کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آگاہی مہم کو مزیدبڑھانے کے لئے محکمہ تعلیم کے اساتذہ، محکمہ صحت اور بہبود آبادی کے عمداروں،یونین کونسلز کے نمائندوں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی بڑھتی ہوئی آبادی پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دن بدن تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ایک گھمبیر مسئلہ ہے، آبادی میں تیزی سے اضافے کے باعث تعلیم ،صحت اور روزگار سے وابستہ مختلف مسائل میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں آریچ سی سینٹرز کو ون ونڈو آپریشنز کے تحت الٹرا ساؤنڈ مشینیں اور ہیپاٹائٹس کٹس دی جائیں گی تا کہ آپریشنز کے دوران لوگوں کو سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے ہیلتھ اور پاپولیشن اینڈ ویلفئیر کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آپریشن کی کمپین کا شیڈول متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو دیں اور ان سے کمپین کا افتتاح بھی کرائیں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو صرف پولیو مہم تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ دیگر پروگرامز میں بھی شامل کیا جائے ۔

بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ آبادی پر کنٹرول کر کے چائنہ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک نے بھی مسائل میں کمی کی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ایک سروے کے مطابق روزگار کی خاطر روزانہ کی بنیاد پر تقریبا7000لوگ سندھ کا رخ کرتے ہیں جن میں سے اکثریت کراچی آتی ہے۔ سندھ وفاق کو70فیصد ریوینیو دینے والا صوبہ ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرنے کے لئے سندھ کا رخ کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :