لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی ایکسپورٹ پر سبسڈی نہ دئیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کو بحث کے لئے طلب کر لیا

عدالت کو آگاہ کیا جائے حکومت نے کس قانون کے تحت ایک شعبے کو سبسڈی دی‘ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کے سماعت کے دوران ریماکس

منگل 28 فروری 2017 23:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی ایکسپورٹ پر سبسڈی نہ دئیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے کس قانون کے تحت ایک شعبے کو سبسڈی دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

شوگر ملز کے وکیل ہشام احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے کے باوجود سٹیٹ بینک کی جانب سے سبسڈی کی رقم فراہم نہیں کی جا رہی۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے شوگر ملوں کو کس قانون کے تحت سبسڈی فراہم کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات کی روشنی میں پارلیمنٹ نے بجٹ میں شوگر ملوں کو سبسڈی دی جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک شعبے کو کس قانون کے تحت سبسڈی فراہم کی گئی ، سیمنٹ ، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبوں کو کیوں نظر انداز کیا گیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ اگر غلط طریقے سے سبسڈی دی گئی ہے تو عدالت درخواست گزاروں کے معاملے کا جائزہ قانونی پہلو دیکھتے ہوئے لے گی اگر سبسڈی کا قانون ہی موجود نہیں تو حکومت من مانی کیسے کرسکتی ہے عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی۔