سینیٹ قا ئمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پبلک پر ئیویٹ پا رٹنر شپ اتھارٹی بل 2016کی ترامیم کے ساتھ منظور ی دیدی

قانون کے مطابق وزیر خزانہ کسی اتھارٹی کا چیئرمین نہیں ہوسکتا ،اگر وزیر خزانہ چیئرمین ہوگا تو مفادات کا تصادم ہوگا،ریگولیٹری اتھارٹی کا سربراہ غیر جانبدار ہونا چاہیے،سینیٹرسلیم مانڈوی والا اگر وزیر خزانہ چیئرمین نہیں ہوگا تو منصوبے نہیں چل سکیں گے،کمیٹی کی سفارش کے مطابق وزیر خزانہ کو چیئرمین تعینات نہیں کرسکتے ،مگر وزارت خزانہ کو ویٹو کے اختیارات دیے جائیں،سیکریٹری خزانہ

منگل 28 فروری 2017 23:30

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء) سینیٹ کی قا ئمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پبلک پر ئیویٹ پا رٹنر شپ اتھارٹی بل 2016کی ترامیم کے ساتھ منظور ی دے دی۔بل کے تحت انفراسٹر یکچر کے تعمیر کے لئے نجی شعبہ کی پارٹنرشپ کے لئے ریگولیٹری اور مناسب ماحول تشکیل دیناہے۔کمیٹی نے لمیٹڈلائیبیلٹی بل2017مو خر کردیا۔

منگل کو چئیرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پبلک پر ئیویٹ پا رٹنر شپ اتھارٹی بل 2016 پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو آ گاہ کی کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی وقت کی ضرورت ہے ۔میگا پراجیکٹس کو ریگولیٹ کرنے کے لئے اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے ۔سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے کہاکہ قانون کے مطابق وزیر خزانہ کسی اتھارٹی کا چیئرمین نہیں ہوسکتا ۔

اگر وزیر خزانہ چیئرمین ہوگا تو مفادات کا تصادم ہوگا۔ریگولیٹری اتھارٹی کا سربراہ غیر جانبدار ہونا چاہیے۔جس پر سیکریٹری خزانہ نے کہاکہ اگر وزیر خزانہ چیئرمین نہیں ہوگا تو منصوبے نہیں چل سکیں گے۔کمیٹی کی سفارش کے مطابق وزیر خزانہ کو چیئرمین تعینات نہیں کرسکتے ۔مگر وزارت خزانہ کو ویٹو کے اختیارات دیے جائیں۔( و خ )

متعلقہ عنوان :