اترپردیش کے بعد ریاست جھاڑ کھنڈ میں بھی مذبح خانے بند کرنے کا حکم

ہزاروں افرادبے روزگار،ہوٹل بند،غیرقانونی مذبح خاتون کی جانچ پڑتال کے لیے اخبار میں اشتہارشائع کروایاہے،سیکرٹری داخلہ

جمعرات 30 مارچ 2017 15:23

رانچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء)بھارت میں سخت گیر ہندو نظریات کی حامل حکمراں جماعت بی جے پی نے ریاست اترپردیش کے بعد جھارکھنڈ میں بھی غیر قانونی مذبح خانوں کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔اس حکم کے بعد گوشت کی فراہمی مشکل ہوگئی ہے، جس کے سبب کئی افراد کو اپنے ہوٹل بند کرنے پڑ رہے ہیں۔

مگر سب سے زیادہ برا اثر اس کاروبار سے وابستہ مزدوروں کی روزی روٹی پر پڑا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق جھارکھنڈ کے ریاستی دارالحکومت رانچی میں قریشی محلے کی سلیمہ خاتون نے بتایاکہ ان کا بیٹا مذبح خانے میں کام کرتا تھا تو کچھ پیسوں کی کمائی ہو جاتی تھی۔ دال روٹی کا خرچ اسی سے چلتا رہا ہے لیکن اب یہ بند ہوگئے ہیں تو بیٹا بھی بے روزگار ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انہیں اب اس بات کی فکر ہے کہ اگر یہی حالت رہی تو چند دنوں کے بعد کھانے کے لالے پڑ جائیں گے۔سلیمہ خاتون نے کہاکہ کیا کر سکتے ہیں غربت کی وجہ سے بچوں کو پڑھا لکھا نہیں سکے۔ کوئی کاروبار بھی نہیں ہے۔ کوئی اور کام آتا نہیں ہے۔ ہماری تو قسمت پر تالا لگ گیا ہے۔ اب کیا کریں کیا کھائیں گوشت کے تاجر تبریز قریشی نے بتایا کہ حکومت کے اس فرمان کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں متاثر ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے جھارکھنڈ میں برسوں سے لائسنز کو رینیو نہیں کیا گیا ہے۔ حکومت خود اس کو ٹالتی رہی ہے۔ ایسے میں رانچی کے تمام مذبح خانے غیر قانونی قرار پائے۔ پوری ریاست میں قانونی طور درست مذبح خانوں کی تعداد برائے نام ہوگی۔ادھر جھارکھنڈ کے داخلہ سکریٹری ایس کے جی رہاٹے نے کہا کہ ان کے پاس اس کا کوئی ڈیٹا نہیں ہے کہ ریاست میں کتنے قانونی طور پر درست مذبح خانے ہیں۔اس دوران حکومت نے اس سے متعلق مقامی اخبارات میں وزیر اعلی رگھوور داس کی تصویر کے ساتھ ایک اشتہارات شائع کروایا ہے۔لیکن اس سے بھی یہ واضح نہیں ہوتا ہے کہ جھارکھنڈ میں کتنے مذبح خانے قانونی طور پر درست ہیں۔

متعلقہ عنوان :