لوگ ہمیں آدم خور سمجھتے ہیں،افریقی طلبہ کا بھارت چھوڑنے کا فیصلہ

دہشت زدہ ہیں،ہوسٹلوں سے باہر بھی نہیں نکل سکتے،واپس اپنے ملک جانے کو تیار ہیں،طلبہ کی گفتگو

جمعرات 30 مارچ 2017 13:17

بنگلور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء)بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی سے متصل نوئیڈا کے علاقے میں افریقی نژاد طلبا پر ہونے والے حملوں کے بعد سیاہ فام طلبا نے کہاہے کہ وہ دہشت زدہ ہیں اور فوری طور پر اپنے ملک واپس جانے کو تیار ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق افریقی طلبہ نے بتایاکہ علاقے کے مختلف کالجوں میں پڑھنے والے طلبا کو اپنی حفاظت کی فکر ہے اور ان میں سے بیشتر گذشتہ تین دنوں سے اپنے گھروں یا ہاسٹلز سے باہر نکلنے میں ڈرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ریڈیوگرافی کی تعلیم حاصل کرنے والے والی طالبہ اسبیلا نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ افریقی طالب علم آدم خور ہوتے ہیں اور ہمیں بھی اسی طرح شک کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے۔الیکٹریکل انجینئرنگ پڑھنے والے نجیب کا کہنا تھاکہ بنگلور کے بعد اس طرح کے واقعات دوبارہ ہونے کے بعد سے بہت سے طلبا نے اپنی تعلیم درمیان میں ہی ترک کر کے گھر واپس جانے کا من بنا لیا ہے۔سیاہ فام طلبا کی عام شکایت یہ ہے کہ ان کے ساتھ نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک ہوتا ہے اور نفرت کی نگاہوں نے سے دیکھا جا تا ہے۔

متعلقہ عنوان :