فلپائن،مسلم اکثریتی علاقے میں حکومتی افواج اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں،100 افراد ہلاک

سیکیورٹی فورسز نیداعش سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف نئی فضائی کارروائی کا آغاز کردیا مزید 16افراد کی لاشیں ملی ہیں، 4 مردوں، تین عورتوں اور ایک بچے کی لاشیں شہر میں قائم یونیورسٹی کے قریب سے ملی ہیں، دیگر 8 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا،فلپائنی فوجی ترجمان

اتوار 28 مئی 2017 17:10

ْمنیلا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر مئی ء) فلپائن کے جنوب میں مسلم اکثریتی علاقے میں حکومتی افواج اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 100 افراد ہلاک ہوگئے ،مرنے والوں میں دہشت گرد، عام شہری اور حکومتی افواج کے اہلکار شامل ہیں،فلپائن کی سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مسلم اکثریتی جنوبی علاقے میں داعش سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف نئی فضائی کارروائی کا آغاز کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلپائن کی سیکیورٹی فوسز کو اتوار کے روز بھی 16 شہریوں کی لاشیں ملی ہیں، جس کے ساتھ ہیں پر تشدد واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 100 ہوگئی ہے۔فلپائن کے فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل ریسٹیٹوٹو پڈِلہ نے بتایا کہ 4 مردوں، تین عورتوں اور ایک بچے کی لاشیں شہر میں قائم یونیورسٹی کے قریب سے ملی ہیں جبکہ دیگر 8 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تقریبا 2 لاکھ سے زائد آبادی والے فلپائن کے علاقے مراوی کی صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب عسکریت پسندوں نے غیر متوقع طاقت ظاہر کی اور گھر گھر تلاشی لینے والے فوجیوں کو واپس پیچھے دھکیل دیا۔تاہم موجودہ پر تشدد واقعات میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب ایک چھوٹے سے عسکریت پسند گروہ نے دنیا کی سب سے خطرناک تنظیم داعش سے الحاق کیا جس کے بعد حکومت نے ایپسیلون ہاپیلون نامی عسکریت پسند تنظیم کے خلاف بھرپور کارروائی کا آغاز کیا۔

یاد رہے کہ ہاپیلون امریکا کی انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہے۔اس صورتحال کے پیش نظر فلپائن کے صدر نے ملک کے جنوبی علاقے میں 60 دن کے لیے مارشل لا نافذ کردیا ہے جہاں دہائیوں سے مسلم علحیدگی پسند موجود تھے۔فلپائن کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیا جانے والا یہ آپریشن مکمل طور پر ناکام ہوگیا اور مسلح دہشت گردوں نے شہر پر چڑھائی کردی جہاں انہوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور شہر کی سٹرکوں پر حکومتی افواج کے خلاف برسرپیکار ہوئے۔

فلپائن فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل ریسٹیٹوٹو پڈِلہ نے بتایا کہ ان جھڑپوں میں اب تک اب تک 61 شہری، 11 فوجی اور تین پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ایک فلپائن حکام کے مطابق شورش زدہ اس شہر میں اب بھی 2 ہزار سے زائد لوگ پھنسے ہوئے ہیں جو موبائل فون کے ذریعے اپنے آپ کو وہاں سے نکالنے اور مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :