دیوانی مقدمات کے رولز میں موجود سقم دور کرنے کے لیے سفارشات مرتب کرلی گئیں،حتمی منظوری کے لیے فل کورٹ اجلاس یکم جولائی کو طلب

بدھ 21 جون 2017 23:30

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات جون ء)لاہور ہائیکورٹ کی رولز کمیٹی نے ماتحت عدلیہ میں دیوانی مقدمات کے رولز میں موجود سقم دور کرنے کے لئے سفارشات مرتب کر لیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سفارشات کی حتمی منظوری کے لئے لاہور ہائیکورٹ کا فل کورٹ اجلاس یکم جولائی کو طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں قائم رولز کمیٹی نے ماتحت عدلیہ میں زیر سماعت دیوانی مقدمات کے رولز میں موجود سقم دور کرنے کی سفارشات مرتب کر لی ہیں۔

رولز کمیٹی کے آخری اجلاس میں سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے رولز میں ترمیم کی سفارشات کی حتمی منظوری کے لئے لاہور ہائیکورٹ کے ججز کا فل کورٹ اجلاس یکم جولائی کو طلب کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

فل کورٹ اجلاس میں عدالت عالیہ لاہورکے موجودہ اٹھاون ججز شرکت کریں گے۔دیوانی مقدمات کے موجودہ رولز میں بہتری کی سفارشات دیتے ہوئے عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جواب دعوی آنے تک کیس کو انتظامی جج کے پاس بھجوایا جائے گا۔

جواب دعوی آنے کے بعد فریقین کو مصالحت کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا۔عدالت فریقین کی موجودگی اور رضا مندی سے فیصلے کی تاریخ مقرر کر کے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرئے گی۔فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے سات دن بعدعدالت فیصلہ سنانے کی پابند ہو گی۔اپیلٹ کورٹ فریقین کوازسر نو نوٹس دینے کی پابند نہیں ہو گی۔اپیلٹ کورٹ ٹرائل عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھنے کی صورت میں تفصیلی فیصلہ دینے اور جواز فراہم کرنے کی پابند نہیں ہو گی البتہ ٹرائل عدالت کا فیصلہ مسترد کرنے کی صورت میں جواز اور تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

رولز کمیٹی کے دیگر ممبران میں جسٹس شاہد فضل کریم،جسٹس شمس محمود مرزا،،جسٹس طارق عباسی اور سینئیر ایڈووکیٹ ظفر کلانوری کے علاوہ شہزاد شوکت شامل ہیں۔