سعودی ولی عہد کی تبدیلی ،ْمحمد بن سلمان اگلے بادشاہ ہوں گے ،ْشاہی فرمان جاری

نئے اعلان کے بعد شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان اب سعودی ریاست کے اگلے حاکم ہوں گے شاہی فرمان کے تحت شہزادہ محمد بن سلمان کو نائب وزیرِ اعظم بنا دیا گیا ،ْ ان کے دفاع اور دیگر عہدے بھی برقرار رہیں گے ْسابق ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کا نئے ولی عہد شہزداہ محمد بن سلمان سے وفاداری کا اعلان

بدھ 21 جون 2017 12:39

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات جون ء)سعودی عرب کے شاہ سلمان جانشینی کے سلسلے میں تبدیلی کرتے ہوئے شاہی فرمان کے ذریعے اپنے بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان کو شہزادہ محمد بن نائف کی جگہ ولی عہد مقرر کردیا ہے۔نئے اعلان کے بعد شاہ سلمان کے 31 سالہ بیٹے محمد بن سلمان اب سعودی ریاست کے اگلے حاکم ہوں گے۔

شاہ سلمان نے جانشین کی تبدیلی کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن نائف کو وزیر برائے داخلہ کے عہدے سے بھی ہٹا دیا ہے۔ سعودی عرب کے میڈیا کے مطابق اس فرمان کے تحت شہزادہ محمد بن سلمان کو نائب وزیرِ اعظم بنا دیا گیا ہے جبکہ ان کے دفاع اور دیگر عہدے بھی برقرار رہیں گے۔رپورٹ کے مطابق سابق ولی عہد شہزادہ بن نائف کئی برسوں تک انسدادِ دہشت گردی کے ادارے کے سربراہ رہے اور 2003 سے 2006 کے دوران القاعدہ کی طرف سے جاری بم حملوں کے سلسلے کو ختم کیا۔

(جاری ہے)

انھیں تمام عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے نئے ولی عہد محمد بن سلمان کو نائب ولی عہد کی حیثیت سے یمن سعودی عرب جنگ، توانائی سے متعلق عالمی پالیسی سازی اور اس کے نفاذ اور تیل کے ختم ہوجانے کے بعد ریاست کے مستقبل سے متعلق منصوبوں کے لیے ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق شاہ سلمان نے ملک میں جانشینی کا فیصلہ کرنے والی کونسل کے مشورے پر شہزادہ محمد بن سلمان کو ولی عہد مقرر کیا ،ْیہ کونسل سال دو ہزار چھ میں قائم کی گئی تھی تاکہ قدامت پسند اسلامی سلطنت میں جانشین کو مقرر کرنے کا عمل باآسانی اور منظم طریقے سے طے پا سکے۔

دوسری جانب برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ سابق ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف نے نئے ولی عہد شہزداہ محمد بن سلمان سے وفاداری کا اعلان کیا ہے۔