پہلی میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں اختتام پذیر

’’قومی میری ٹائم سیکٹر کی حفاظت اور ترقی میں پاک بحریہ کے تاریخی اور ناگزیر کردار سے انکار ممکن نہیں‘ صدر ممنون

پیر 25 ستمبر 2017 22:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26ستمبر ۔2017ء)پہلی میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں اختتام پذیر ہو گئی۔صدرِ پاکستان ممنون حسین اختتامی سیشن کے مہمانِ خصوصی تھے۔ سینئر عسکری اور سول شخصیات کے علاوہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔’’محفوظ سمندر۔ خوشحال پاکستان‘‘ کے موضوع پر دو ہفتوں پر محیط اس میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ میں ارکانِ پارلیمنٹ ، بیوروکریٹس ، پی این وار کالج میں زیرِ تعلیم آفیسرز، میڈیا کے نمائندگان اور پاکستان کی مسلح افواج کے سینئر آفیسرز نے شرکت کی۔

اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صد رِ پاکستان نے اس افتتاحی ورکشاپ کے انعقاد کے سلسلے میں پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا اور اسکے انعقاد کو پاک بحریہ کی مستقبل شناس قیادت کا عکس قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے 21ویںصدی میں سمندروں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بحری سرحدوں کے دفاع اور میری ٹائم انفرا سٹرکچر کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے سلسلے میں خصوصی طور پر پاکستان نیوی کی کاوشوں کو سراہا ۔

صدرِ مملکت نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان نیوی کو اپنے اہم منصوبہ جات کی تکمیل کے لئے خاطر خواہ وسائل مہیا کیے جائیں تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔ مہمانِ خصوصی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ ،پاک چین اقتصادی راہداری کی سرگرمیوں کا بحری محورہے اور تمام تجارتی سامان یہاں سے جہازوں پر لادا اور اتارا جائے گا اوریہ تجارتی سامان پاکستان کے ز مینی راستوں اور شمالی بحیرہ عرب کے ذریعے اپنی اپنی منزل کی جانب روانہ کیا جائے گا۔

بحری امن و سکیورٹی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پاک بحریہ کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات اور کوششوں کو سراہتے ہوئے صدرِ پاکستان نے قومی میری ٹائم سیکٹر کی ترقی اور حفاظت میں پاک بحریہ کے تاریخی اور نا گزیر کردار پر روشنی ڈالی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک بحریہ کی طرف سے میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے انعقاد کا اقدام میری ٹائم سیکٹر کی اہمیت اور پاک بحریہ کی اضافی ذمہ داریوں کو سمجھنے کے ضمن میںکار آمد ثابت ہو گا۔

قبل ازیں، ورکشاپ کے شرکاء کے پینل نے -"پاکستان کے اردگرد میری ٹائم ماحول، اسکی تشکیل کیسے ہوئی اور مستقبل میں اس کے خدوخال کیا ہوں گی-" پر ایک مقالہ پیش کیا۔ پینل نے خطے کے موجودہ میری ٹائم ماحول کا تفصیل سے تجزیہ کیا اور پاکستان میں میری ٹائم ماحول کے مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے پالیسی سفارشات پیش کیں۔ باہمی تبادلے کے سیشن کے دوران مہمانِ خصوصی نے پینل کی سفارشات کی حمایت کی اور ملکی ترقی میں میری ٹائم سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے اس موقع پر ورکشاپ کے تمام شرکاء کی بھرپور شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ نیول چیف نے پہلی میری ٹائم ورکشاپ کے انعقاد پر پاکستان نیوی وار کالج کی کوششوں کو سراہا اور امید کی کہ مستقبل میں بھی اس طرز کی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔کمانڈنٹ پی این وار کالج ریئر ایڈمرل معظم الیاس نے سکیورٹی ورکشاپ کی سرگرمیوں کے متعلق حاضرین کو تفصیلاًآگاہ کیا۔

مہمانِ خصوصی نے ورکشاپ کے شرکاء میں سرٹیفیکٹس تقسیم کئے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ تھی جو دو ہفتوں پر مشتمل تھی۔ پہلے ہفتے کے دوران کیمپس سرگرمیاں منعقد ہوئی جن میں پاکستان میری ٹائم وسائل ،میری ٹائم ماحول، بلیو اکانومی اور قومی میری ٹائم پالیسی و لائحہ عمل پر تفصیلی مباحثے ہوئے۔ورکشاپ کے شرکاء کو زیرِ تکمیل ’’ میری ٹائم ڈاکٹرائن آف پاکستان‘‘ کے عمومی جائزے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

ورکشاپ کے دوسرے ہفتے کے دوران شرکاء نے کراچی، ساحلی اور کریکس کے علاقوں میں پاک بحریہ کی یونٹس اور تنصیبات کا دورہ کیا۔ورکشاپ کے شرکاء نے کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس ، ہیڈکوارٹرز میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی، کراچی پورٹ ٹرسٹ ، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اور سندھ فشریز کا دورہ بھی کیا۔ورکشاپ کے شرکاء نے پاک بحریہ کے جنگی جہاز پر سورا ہو کر سمندر کا دورہ بھی کیا جنہیں پاک بحریہ کی کمانڈ کی ترکیب اور ساحلی و کریکس علاقوں کے دفاع کے بارے میںبتایا گیا۔دورے کی سب سے اہم بات گوادر بندر گاہ کا دورہ اورپاک چین اقتصادی راہداری کے میری ٹائم منصوبوں کے متعلق بریفنگ تھی۔