سعودی عرب میں سینما گھر کھلنے پر قطر کی مخالفت

ہفتہ 16 دسمبر 2017 16:47

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 16 دسمبر 2017ء) سعودی اخبار عکاظ نیوز کے کالم نگار ھانی الظاہری کے مطابق  کئی برس تک سعودی عرب میں سینما گھر کھولنے کی بات ٹیڑھی کھیر بنی ہوئی تھی۔ اکثر اوقات ریاست میں سینما گھر کھولنے کی مخالفت زو ر و شور سے کی جاتی تھی اور ہر دفعہ سینما گھر کھولنے کے عزم کو  مغرب زدگی اور بدعملی کے ا لزامات لگاکر مسترد کردیا جاتاتھا۔

اسی طرح کے مضحکہ خیز الزامات لگائے جاتے تھے۔ اسکی واحد وجہ آگہی کا فقدان تھا۔ بیداری کے نام پر تاریکی پھیلانے کے علمبردار یا سوشل میڈیا کے شیوخ نے پورے معاشرے میں لوگوں کا مزاج بگاڑ دیا تھا۔ آنے والے ایام نے ثابت کردیا کہ نام نہاد بیداری کے علمبردار شیوخ علاقائی طاقتوں اور جماعتوں کے ایجنڈے کیلئے کام کررہے تھے۔

(جاری ہے)

یہ سعودی عرب کو پسماندگی، انارکی اور تخریب کاری کے دلدل میں پھنسانے کیلئے کوشاں ممالک کے وظیفہ خوار بنے ہوئے تھے۔

اب صورتحال یکسر بدل گئی ہے۔ سعودی شہریو ں نے اپنے یہاں سینما گھر کھولنے کی خبر کا خیر مقدم قومی معیشت کے فروغ  کے طور پر لیا ہے۔ ہر طرف سے اسکا خیر مقدم کیا گیا۔ ٹویٹر اکاﺅنٹ پر مقامی شہریوں نے بڑے پیمانے پر اسکی پذیرائی کی۔ مملکت میں سینما گھر کی خبر ٹرینڈ بن گئی۔ کل تک جن باتوں کو برا سمجھا جاتا تھا ، کل تک سماجی روا داری اور اس کے اتحاد و سالمیت پر ضرب کاری کیلئے مذہبی نعروں سے ناجائز فائدہ اٹھایا جاتا تھا۔

کل تک عوامی عزم کو توڑنے کیلئے اہل وطن کو مشتعل کیا جارہا تھا، اب ایسا نہیں۔ سوال یہ ہے کہ رائے عامہ اتنی قوت سے کیونکر تبدیل ہوگئی۔ معاشرے کی آگہی میں یہ بڑا انقلاب کیسے آگیا؟ آیا یہ نام نہاد بیداری کے نام پر تاریکی پھیلانے والے گروپ کی جانب سے سماجی رائے عامہ کو بیدار کرنے کا نتیجہ ہے یا ان اژدھوں کے سر قلم کرنے کا ثمر ہے جو محنتانہ لیکر معاشرے میں زہر افشانی کررہے تھے اور مختلف ہتھکنڈے استعمال کرکے رائے عامہ کا مزاج بگاڑ رہے تھے اور اب انکے اصل چہرے منظر عام پر آگئے ہیں؟ اس سوال کا جواب دینے سے قبل میں ایک بات کی طرف اشارہ کرنا چاہوں گا۔

واحد فریق جس نے سعودی عرب میں سینما گھر کھولنے کی اجازت دینے پر اعتراض کیا ہے وہ قطر کاسرکاری میڈیا ہے۔ یہ کوئی نکتہ آفرینی نہیں۔ قطر کے سرکاری جریدے الوطن نے سعودی عرب میں سینما گھر کھولنے کے فیصلے کے خلاف ا ظہار رائے کیلئے ایک مکمل صفحہ مخصوص کیا ہے۔ اس صفحہ کی سرخیاں چیخ پکار، گریہ و بکاہ، عوامی آگہی بگاڑنے والے نعروں پر مشتمل ہیں۔

قطر کے الوطن اخبار نے اپنے صفحے پر جتنے عنوان باندھے ہیں ، جتنی سرخیاں تحریر کی ہیں ان سب کو سعودی شہری 2برس قبل خدا حافظ کہہ چکے ہیں۔ سعودی شہری وژن 2030 کیلئے مستقبل کے سفر پر روانہ ہوچکے ہیں۔ سعودی عرب میں جو کچھ ہوا اختصار کے ساتھ اسے چند الفاظ میں کہہ کر بیان کیا جاسکتا ہے کہ سعودی سیکیورٹی اداروں نے چند ماہ قبل سعوی عرب میں قطر کے دم چھلوں کو گرفتار کیا تھا۔

سیکیورٹی اہلکاروںکے اس اقدام نے سعودی عرب اور اسکے مستقبل کے خلاف اخوانیوں کی سازشی بیداری کا مکمل طور پر قلع قمع کردیا۔ نام نہاد بیداری سعودی معاشرے میں آگہی کے نام پر رائے عامہ بگاڑنے میں لگی ہوئی تھی۔ مشہور شخصیتیں سوشل میڈیا اور متعدد ذرائع ابلاغ کے توسط سے لوگوں کو دین کے نام پر گمراہ کرنے میں لگی ہوئی تھیں۔ قطر کی یہ سازش ناکام ہوئی تو اس کی صحافت اپنی حقیقی شکل میں ابھر کر سامنے آگئی۔ اب قطری میڈیا وہ کردار ادا کرنے لگا جو اس کے وظیفہ خوار سعودی معاشرے میں کافی عرصے سے ادا کررہے تھے۔

متعلقہ عنوان :