دو بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ملزم بری ہو گئے، لواحقین کا احتجاج

8سالہ ذیشان اور 7سالہ علی حمزہ کو زیادتی کے بعد قتل کر کے لاشوں کو کھیتوں سے بر آمد کیا گیا، گرفتار کئے جانے والے 6 ملزمان پولیس کی میرٹ پر تفتیش نہ کرنے پر بری کر دئیے گئے، لواحقین کی ارباب اختیار سے مقدمے کی میرٹ پر تفتیش کی درخواست

بدھ 17 جنوری 2018 19:28

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 17 جنوری 2018ء) 7ماہ قبل زیادتی کے بعد قتل ہونے والے 2ننھے بچوں کے لواحقین کا تھانہ سمبڑیال کی ناقص تفتیش کے باعث ملزمان کے بری ہونے پر سیالکوٹ وزیرآباد روڈ ساہووالہ سٹاپ پر ٹائر جلا کر پولیس کے خلاف شدید احتجاج۔تفصیلات کے مطابق 7ماہ قبل ماڈل تھانہ سمبڑیال کے علاقہ ساہووالہ کے محلہ غوثیہ کے رہائشی 8سالہ ذیشان حیدر ولد فاروق حیدر اورتقریباً 7سالہ علی حمزہ ولد ارشد علی 2 روزقبل گھر سے واقع قریبی دکان پر گئے اورپرسرار طور پر لاپتہ ہوگئے جس پر ورثاء نے لاپتہ بچوں کے اغواء کی نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر بھی تھانہ سمبڑیال میں درج کروا ئی چند دنوں کے بعد دونوں بچوں کی ان کی ہی شرٹوں سے بندھی نیم برہنہ حالت میں نعشیں گائوں ہی کے قریب کھیتوں میں مکئی کی فصل سے برآمد ہوگئیں، بچوں کو بدفعلی کے بعد قتل کیا گیا تھا ،تھانہ سمبڑیال پولیس نے بچوں کی نعشوں کو تحویل میں لے کر کاروائی کے دوران 6ملزمان کو گرفتار کیا گیاجن کو بعد ازاں بری کردیاگیا ۔

(جاری ہے)

لواحقین کا کہنا ہے کہ پولیس نے ناقص تفتیش کی تھی جس کے باعث ملزمان بری ہوگئے ہیں انہوںنے ارباب اختیار سے مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش کروا کر ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیاہے ۔

متعلقہ عنوان :