امریکہ، اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والی کمپنیوں پر سرکاری کام لینے پر پابندی عائد

سرکاری کاموں کیلئے ضمانتی سمجھوتے پر دستخط کرنا ہوں گے، خلاف ورزی پر معاہدہ منسوخ سمجھا جائے گا

پیر 28 مئی 2018 17:41

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 28 مئی 2018ء)امریکی ریاست لو زیانا میں اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والی کمپنیوں پر سرکاری کام لینے پر پابندی عائد کر دی،سرکاری کاموں کے لئے کمپنیوں کواسرائیل مخالف کارروائیوں میں ملوث نہ ہونے کے ضمانتی سمجھوتے پعر دستخط کرنا ہوں گے،شرائط کی خلاف ورزی پر معاہدہ منسوخ سمجھا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل میں سرکاری ٹینڈرز کے ذریعے کام لینے والی فرموں کو اس ملک کے خلاف کسی قسم کے احتجاج میں حصہ نہ لینے کی ضمانت دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔امریکی ریاست لوزیانا میں اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والی فرموں کے لیے سرکاری ٹینڈرز کے ذریعے کام دینے پر پابندی عائد کرنے والی قرار داد کی منظوری دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

لوزیانا کے گورنر ڈیموکریٹک جان بل ایڈورڈز نے اسرائیل اور اس ملک کے زیرِ کنڑول علاقوں کا بائیکاٹ کرنے والی فرموں پر پابندی عائد کرنے پر مبنی قرار داد پر دستخط کر دیے ہیں۔

اس قرار داد میں خاصکر اسرائیل کی فلسطین میں قتل عام اور قبضے جمانے کی پالیسیوں کے خلاف عالمی سطح پر اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے والی "بائیکاٹ، تنہائی ، پابندیاں تحریک کو ہدف بنانے والے جملوں کو جگہ دی گئی ہے۔اس قرار داد کی رو سے ریاست لوزی یانا میں سرکاری ٹینڈرز کے ذریعے خدمات ادا کرنے والی فرمیں اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں ماضی میں حصہ نہ لینے اور طے پانے والے معاہدے کے دورانیہ میں بھی اس قسم کی کسی کاروائی میں ملوث نہ ہونے کے ضمانتی سمجھوتے پر دستخط کریں گی، اس شرط کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کے معاہدے منسوخ کر دیے جائینگے۔

مذکورہ پابندیوں میں میری لینڈ، آریزونا، شمالی کیرولائن، پنسلوینیا، نیو جرسی اور اوہایو کی طرح کی بڑی ریاستوں کی فرمیں شامل ہیں۔