سپریم کورٹ کازینب کےوالد حاجی امین سےسکیورٹی واپس لینےکاحکم

آپ کواب سکیورٹی کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ جس سے آپ کی جان کوخطرہ تھا وہ جیل میں ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ کے ریمارکس

ہفتہ 2 جون 2018 17:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 2 جون 2018ء): سپریم کورٹ نے مقتول زینب کے والد حاجی امین سے سکیورٹی واپس لینے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ آپ کوسکیورٹی کی ضرورت نہیں، جس سے خطرہ تھا وہ جیل میں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آج سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں مختلف کیسز کی سماعت ہوئی۔

اس پر عدالت نے قصور میں زینب قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے مقتول زینب کے والد حاجی امین سے سکیورٹی واپس لینے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ حاجی امین کواب سکیورٹی کی ضرورت نہیں، جس سے خطرہ تھا وہ جیل میں ہے۔ اس موقع پر سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کردیں۔

(جاری ہے)

مقررکردہ اپیلوں کی سماعت کیلئے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکن ی بنچ ہفتے کو سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ زینب قتل کیس میں چیف سیکرٹری ، ایڈووکیٹ جنرل اور پولیس افسران دوبارہ پیش ہوں۔عدالت نے کائنات کے علاج اور معاوضے کی رپورٹ کل طلب کرلی۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ کائنات کا علاج پوری دنیا میں ممکن نہیں۔

کائنات علاج کی اسٹیج سے گزر چکی ہے، دیکھ بھال ہو سکتی ہے علاج ممکن نہیں۔ اسی طرح سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس سپریم کورٹ نے لگژری گاڑیوں سے متعلق کیس کی بھی سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ  وزیراعظم نےلگژری گاڑیوں کی منظوری دی تھی۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ فواد حسن فواد نے منظوری دی ہوگی۔ وزیراعظم نے منظوری نہیں دی۔ کیونکہ وزیراعظم کے دستخط سے ایک بھی گاڑی نہیں دی گئی تو پھر فواد حسن فواد کیسے وزیراعظم کی جگہ گاڑیاں دے سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عابد شیرعلی نے گاڑی کیوں لی؟ جسٹس ثاقب نثار نےاس حوالے سے منگل کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔