چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت کے مطابق تمام نیب افسران قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں،

چیئرمین نیب نے عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی وضع کی، ان کے مؤثر اقدامات کی بدولت آج نیب ملک بھر میں بدعنوانی کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہا ہے، پوری قوم اپنے وعدے شاندار انداز میں پورے کرنے پر چیئرمین نیب کو سراہا رہی ہے ، وہ فیس کی بجائے کیس کو ترجیح دیتے ہیں، نیب کا اعلامیہ

پیر 23 جولائی 2018 23:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 23 جولائی 2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت کے مطابق تمام نیب افسران قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں۔ چیئرمین نیب نے عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی وضع کی، ان کے مؤثر اقدامات کی بدولت آج نیب ملک بھر میں بدعنوانی کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہا ہے جبکہ پوری قوم اپنے وعدے شاندار انداز میں پورے کرنے پر چیئرمین نیب کو سراہ رہی ہے کیونکہ انہوں نے نیب کا وقار بحال کیا ہے اور وہ فیس کی بجائے کیس کو ترجیح دیتے ہیں۔

پیر کو نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ لوگوں کو انصاف فراہم کرتے ہوئے گزارا ہے، وہ قابل احترام اور بے مثال شخصیت ہیں، وہ الله اور حضرت محمدؐ سے محبت کرتے ہیں، وہ انسانیت کا احترام کرتے ہیں اور کسی کی عزت نفس کو مجروح کرنے پر یقین نہیں رکھتے، وہ انسان دوست اور کھرے انسان ہیں اور وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، سب کے احتساب کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمہ پر یقین رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی گذشتہ پانچ سالہ کارکردگی سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ سب کے احتساب کے وعدے پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستانی قوم بہترین قوم ہے اور ملک میں ہر قسم کے موسم پائے جاتے ہیں۔ معاشرہ کے مختلف طبقوںمیں میرٹ اور شفافیت کے فروغ اور وسائل کی مساوی تقسیم کی ضرورت ہے۔ پوری قوم نے جسٹس جاوید اقبال کے عملی اقدامات کو سراہا ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے جسٹس جاوید اقبال کے بلاامتیاز اور بہادرانہ اقدامات قابل تعریف ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق نیب، میڈیا، طلباء، دانشور اور معاشرہ کے تمام طبقات بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔نیب نے سیاستدانوں، بیورو کریٹس اور سابق فوجی افسران کے خلاف بدعنوانی کے مبینہ الزامات پر بلاامتیاز کارروائیاں کی ہیں۔ ان بلاامتیاز کارروائیوں سے نیب کے عزت و احترام میں اضافہ ہوا ہے جبکہ بدعنوان عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے لوٹی گئی رقوم وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائی گئی ہے۔

نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 296 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جبکہ نیب کی سزا کی شرح 76 فیصد ہے جو کہ ملک کے کسی بھی بدعنوانی کی تفتیش کرنے والے ادارے کی بہترین کارکردگی ہے۔ نیب نے بڑی مچھلیوں کو واضح پیغام دیاہے کہ یہ فیس کی بجائے کیس پر یقین رکھتا ہے کیونکہ قانون سب کیلئے برابر ہے۔ نیب سب کے بلاامتیاز احتساب پر یقین رکھتا ہے، نیب بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز اقدامات کر رہا ہے، بدعنوانی کی قانون کے مطابق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

نیب کے تمام افسران چیئرمین نیب کی ہدایت پر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ نیب، میڈیا، طلباء، دانشور اور معاشرہ کے تمام طبقات بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ نیب چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں بدعنوانی کے خاتمہ کے مشن کو پورا کرنے کیلئے مؤثر کام کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :