لاہور ہائیکو رٹ راولپنڈی بنچ نے این اے 60میں انتخاب کے التوا کے خلاف شیخ رشید کی درخواست مسترد ،

الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی پی 16اور 17 پر الیکشن منعقدہونگے این اے 60 کے الیکشن کے تمام انتظامات مکمل تھے، سزا ہونے کی بنیاد پر امیدوار حنیف عباسی 21 جولائی کو نااہل ہوئے اور 22 جولائی کو الیکشن کمیشن نے حیران کن طور پر انتخابات موخر کرد یئے ، الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کوئی قابل قبول وضاحت نہیں دی گئی، شیخ رشید کا ہائیکورٹ کے علاوہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں موقف

منگل 24 جولائی 2018 00:08

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 23 جولائی 2018ء) لاہور ہائیکو رٹ راولپنڈی بنچ نے این اے 60میں انتخابات ملتوی کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اس کے خلاف متعلقہ حلقہ سے امیدوار اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست مسترد کر دی ۔پیر کو این اے 60میں الیکشن ملتوی کئے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا ۔

عدالت نے این اے 60راولپنڈی سے الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے ۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے فیصلے کے خلاف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست مسترد کردی ۔ سماعت لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مجاہد مستقیم نے کی ۔این اے 60سے امیدوار راشد گردیزی نے بھی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی تھی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حنیف عباسی کی نااہلی کے باعث الیکشن کمیشن نے اس حلقے میں انتخابات ملتوی کرد یئے تھے دوسری جانب اسی حلقے کے تحت صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی پی 16اور 17 پر الیکشن منعقدہونگے ۔

یاد رہے کہ راولپنڈی کے حلقے این اے 60 سے مسلم لیگ(ن) کے رہنما حنیف عباسی اور شیخ رشید مدمقابل تھے تاہم ایفیڈرین کیس میں عدالت نے حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنادی اور بعدازاں ان کی گرفتاری کے بعد الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز این اے 60 کے انتخابات ملتوی کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جسے شیخ رشید نے لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج کیا تھا۔

شیخ رشید نے اپنے وکیل سردار عبدالرزاق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایک امیدوار کو سزا ہونے پر الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتا۔ درخواست میں کہا گیا کہ کسی امیدوار کو عدالت سے سزا ہونے کا خمیازہ ووٹرز کیوں بھگتیں، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے حلقوں کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست میں کہا گیا کہ سزا ہونے پر ان کے حلقوں کا الیکشن ملتوی نہیں ہوا تو حنیف عباسی کے حلقے کا الیکشن کیوں ملتوی کیا گیا۔

شیخ رشید کی جانب سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا گیا تھا۔ ہائیکورٹ کے بعد شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا کہ این اے 60 کے الیکشن کے تمام انتظامات مکمل تھے، سزا ہونے کی بنیاد پر امیدوار حنیف عباسی 21 جولائی کو نااہل ہوئے اور 22 جولائی کو الیکشن کمیشن نے حیران کن طور پر انتخابات موخر کرد یئے ۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کوئی قابل قبول وضاحت نہیں دی گئی، انتخابات صرف کسی امیدوار کی وفات کی صورت میں ملتوی کیے جاسکتے ہیں۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، لہذا عدالت الیکشن کمیشن کے انتخابات کو روکنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔