سعودی عرب:ایک سعودی باشندہ جس سے نیند کی دیوی رُوٹھ گئی ہے

بے خوابی کے مرض میں مبتلا معمر شخص گزشتہ 30 سالوں میں لمحہ بھر بھی نہیں سویا

پیر 23 جولائی 2018 15:06

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 23 جولائی 2018ء)سعودی مملکت میں ایک ایسا بزرگ شخص مقیم ہے جس نے گزشتہ تیس سالوں کے دوران ایک لمحے کے لیے بھی نیند جیسی پُرلطف نعمت کا حظ نہیں اُٹھایا۔ اپنی عمر کے 70ویں پڑاؤ کو پہنچا یہ سعودی شہری چالیس سال کی عمر میں پُراسرار طور پر نیند سے محروم ہو گیا۔ اس مسئلے کے حل کے لیے اسے کئی ڈاکٹروں اور سپیشلسٹس کے پاس لے جایا گیا‘ مگر کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہ ہو سکا۔

آخر کار اس نے اپنی بے خوابی کو قبول کر لیا ہے اور اُسے یہ مسئلہ اب پریشان نہیں کرتا۔ سعودی میڈیا کے مطابق یہ شخص فوج میں ملازم تھا۔ چالیس سال کی عمر میں ایک عسکری نوعیت کی ذمہ داری کے دوران اُسے مسلسل بیس روز تک نیند نہ آئی تو وہ پریشان ہو گیا۔

(جاری ہے)

مگر اُس کی یہ پریشانی کسی کام نہ آئی اور یہ بے خوابی شاید آخری سانس تک اُس کا مقدر بن کر رہ گئی ہے۔

مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ اُونگھ آنا تو دُور کی بات اُس کی تو آنکھ بھی کبھی نیند کے غلبے سے نہیں جھپکی۔ اپنی فوجی ملازمت کے اختتام پر وہ ایک ہسپتال گیا جہاں اُس نے اپنی ساری حالت ڈاکٹروں کے گوش گُزار کی مگر چارممالک کے ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم بھی اُس کی بے خوابی کا مسئلہ حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ اُس کی بے خوابی کی سب سے بڑی وجہ ذہنی دباؤ ہے۔

جس کے علاج کے لیے اُسے مسکن ادویات دی گئیں مگر نیند کی دیوی اُس سے مستقل طور پر رُوٹھ گئی تھی۔ جب البہا کے امیر نے اس شخص کی دُکھی داستان سُنی تو اُسے ملاقات کے لیے اپنے پاس بُلا لیا۔ بے خوابی سے متاثرہ شخص نے امیر کو بتایا کہ اُس کی زندگی کی اِکلوتی خواہش اپنے گھر والوں کے لیے ایک کار کا حصول ہے۔ جس پر امیر نے اُسے یقین دِلایا کہ اُس کی یہ خواہش جلد پُوری کر دی جائے گی ۔