Ankhoon Ki Digital Bimariyaan - Article No. 2002

Ankhoon Ki Digital Bimariyaan

آنکھوں کی ڈیجیٹل بیماریاں - تحریر نمبر 2002

پہلے ہم دیکھتے ہیں کہ آنکھوں کو ایسی بیماری لگنے کے وجہ کیا ہے ؟ انسان کی آنکھ ارتقائی یا تاریخی طور پر دور دیکھنے کے لیے بنائی گئی ہے

منگل 10 نومبر 2020

نرسری سے پی ایچ ڈی تک ہر پڑھائی اب آنلائن ہو چکی ہے۔ اور اس نئے طرز زندگی کے بہُت سے منفرد پہلوؤں میں سے ایک پہلو ہمارے سکرین ٹائم کا کی گنا بڑھ جانا ہے۔ اس مضر صحت عادت کے لیے کسی زمانے میں آنکھوں کے سپیشلسٹ لوگوں کو سکرین ٹائم کم سے کم کرنے کا کہا کرتے تھے۔ لیکن آج کل کے زمانے میں laptop اور موبائل کی سکرین سے بچنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔


مستقل کئی گھنٹوں تک موبائل یا laptop کی سکرین دیکھنے سے آنکھوں میں پیدا ہونے والے مسئلوں کو digital eye strain یا computer vision syndrome کہتے ہیں۔ اس بیماری کی علامات میں آنکھوں پر دباؤ کا بڑھ جانا۔ آنکھوں کا لال ہو جانا , مستقل تھکاوٹ محسوس ہونا یا آنکھوں کا خشک محسوس ہونا شامل ہے۔ اس کیفیت سے آج کل ہر دوسرا شخص دوچار ہے۔

(جاری ہے)

چاہے وہ آنلائن تعلیم حاصل کر رہا ہے یا گھر سے دفتر کا کام کر رہا ہے۔



اب سوال یہ ہے کہ یہ ہوتا کیوں ہے اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے۔ ؟

پہلے ہم دیکھتے ہیں کہ آنکھوں کو ایسی بیماری لگنے کے وجہ کیا ہے ؟ انسان کی آنکھ ارتقائی یا تاریخی طور پر دور دیکھنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ جب ہماری آنکھ کے اندرونی پٹھے جو ہمارے لینز کو فوکس کرنے کے لیے مختص ہیں وہ بالکل آرام کر رہے ہوتے ہیں یا ریلیکس ہوتے ہیں, تو ہماری آنکھ کا فوکس 6 میٹر اور اس سے دور کی اشیاء کو دیکھ رہا ہوتا ہے۔
لیکن جب ہمیں نزدیک دیکھنا ہوتا ہے تو یہی پٹھے کام کررہے ہوتے ہیں اور فوکس کو 60 cm پر لے آتے ہیں۔ اگر آپ مستقل موبائل کو دیکھ رہے ہیں تو یہی فوکسنگ سسٹم مسلسل کام کر رہا ہوتا ہے۔ آئیے آپکو یہ بات ایک مثال سے سمجھاتے ہیں۔ عموماً ہمارے ہاتھ ایک چائے کی پیالی کو پانچ منٹ اٹھانے سے تھکتے نہیں۔ لیکن اگر یہی ہاتھ پانچ گھنٹے اسی چھوٹے کپ کو اٹھائیں تو ہمارے بازو شل ہو جائیں گے, بلکل اسی طرح ہماری آنکھیں کچھ دیر کے لیے نزدیک دیکھیں تو بلکل نہیں تھکتی لیکن اگر گھنٹوں ایک ہی جگہ فوکس رہے تو آنکھوں کے اندرونی پٹھے نہ صرف تھک جائیں گے۔
بلکہ سر درد اور کچھ بیزاری کا باعث بھی بنیں گے۔ اسی طرح جب ہم نزدیک کا کام کر رہے ہوتے ہیں تو ہماری پلکیں جھپکنے کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے۔ ایک منٹ میں 20 دفعہ پلکیں جھپکنا نارمل ہے لیکن یہی آنکھ جب نزدیک فوکس کر رہی ہوتی تو یہ کم ہوتے ہوتے 5 دفعہ تک جھپکتی ہے۔ اس کم جھپکنے کی وجہ سے آنکھوں میں نمی کا تناسب کم ہوتا اور آنکھیں خشک ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
اور یہ سونے پے سہاگہ بن جاتا ہے کہ آنکھ نہ صرف تھکی ہوئی ہو بلکہ خشک بھی ہوتی جائے۔

اب آتے ہیں کہ اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے ؟

اس سے بچاؤ کے دو حصے ہیں ۔ ایک تو وہ کام ہیں جو ہم نے اپنی آنکھوں کو بچانے کے لیے کرنے ہیں ۔ جیسے کہ 20-20-20 کا اصول ۔ اس اصول کے مطابق ہمیں ہر 20 منٹ کے بعد 20 سیکنڈ کے لیے 20 فٹ دور دیکھنا ہے تا کہ جو مسلسل آنکھوں پر زور پر رہا ہے اور مستقل تھکان کا باعث ہے وہ کم ہو جائے۔
دوسرا یہ کہ ہر تھوڑی دیر بعد اپنی آنکھوں کی پلکوں کو جھپکنا ہے۔ تا کہ بار بار آنسو ہماری آنکھ کو صاف کرتے جائیں اور خشکی کا امکان کم سے کم ہو جائے۔

دوسرے حصے میں سکرین سے متعلق ہدایات ہیں۔ سکرین جتنی بڑی ہو اتنا اچھا ہے۔ جتنی چھوٹی ہوگی اتنا فوکس زیادہ کرنا ہوگا اور اتنا ہی نقصان زیادہ ہوگا۔ اس کے علاوہ سکرین سے فاصلہ زیادہ ہو۔
اگر آپ کا laptop میز پر پڑا ہے تو صرف وائرلیس ماؤس اور کی بورڈ رکھنے سے آپ فاصلے بڑھا سکتے۔ اسی طرح گیمز کھیلنے والے کو TV سے کم سے کم 6-8 فٹ دوری پر بیٹھنا چاہئے۔ اس کے علاوہ سکرین پر پڑنے والی لائٹ اگر تیز ہوگی تو فوکس زیادہ کرنا پڑے گا۔ جبکہ سکرین اور کمرے کی روشنی میں مناسبت آپکی آنکھوں پر زور کم ڈالے گی۔ Glossy سکرین کی نسبت Matt سکرین آنکھوں پر دباؤ کم ڈالتی ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اچھی کرسی اور میز آپکے بدن کو اور آنکھوں کو relax رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

آخر میں قارئین سے ایک ہی گذارش ہے کہ اگر آپکی آنکھیں مستقل استعمال اور سکرین ٹائم کی زیادتی کی وجہ سے احتجاج کر رہی ہوں اور آپکا ساتھ نہ دیں تو انہیں کسی کوالیفائیڈ ڈاکٹر کو دکھائیں ۔ تا کہ آپکی آنکھوں میں خشکی , بے جا دباؤ اور digital eye strain سے متعلقہ بیماری کی صحیح تشخیص ہو اور آپکو موزوں چشمے کا نمبر دیا جائے اور آنکھوں کی صورتحال کے مطابق قطرے اور دوا تجویز دی جا سکے۔
اگر آپ تکے بازی اور بےجا تجربوں سے اپنی آنکھ خراب کر بیٹھے تو یاد رکھیے گا کہ یہ نعمت اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو ایک بار دی ہے اور اسکا درست خیال رکھنا ہم سب پر فرض ہے۔ ہماری یہی دعاء ہے کہ آپ سب کی آنکھیں سلامت رہیں اور دنیا کی رنگینیاں دیکھتی رہیں۔ آمین۔

Browse More Eyes