Adrak (Ginger) - Aik Karishmati Jar - Article No. 2335

Adrak (Ginger) - Aik Karishmati Jar

ادرک ․․․ ایک کرشماتی جڑ - تحریر نمبر 2335

چائے،اچار،مربہ،چٹنی،روٹی،بسکٹ اور سلاد کا جزو

منگل 28 دسمبر 2021

جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والی یہ کرشماتی جڑ ہمارے دیسی و بدیسی کھانوں میں شامل کی جاتی ہے۔یہی تو ہے جو کھانوں کو خوش ذائقہ اور ذود ہضم بناتی ہے۔اس کے علاوہ اس کا استعمال بطور دوا بھی ہوتا ہے۔اسے خشک کر لیا جائے تو سونٹھ کہلاتی ہے۔
جوں جوں صحت کا شعور بڑھ رہا ہے ہر طبقہ میں ادرک کے استعمال کا ذوق بلند ہو رہا ہے۔دنیا کے چند ممالک جو ادرک کی کاشت کے لئے مشہور ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
بھارت،چین،جمیکا،شمالی اور مغربی افریقہ،نائیجیریا،سیرالون،برازیل،جاپان اور انڈونیشیا،تاہم جمیکا کی ادرک اہل ذوق میں زیادہ پسند کی جاتی ہے۔
ادرک زیادہ گرمی برداشت نہیں کر سکتی لہٰذا اسے پھلوں کے باغات اور پیڑوں کے سائے میں کاشت کیا جاتا ہے۔تیزابی اور کھاری زمین ادرک کی کاشت کے لئے ناموزوں ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

مگر اس کی کاشت چکنی اور ریتیلی زمین میں باآسانی ہو سکتی ہے۔


ادرک اعصابی دردوں میں آرام دیتی ہے۔اس کا رس شہد اور کالی مرچ کے ساتھ ملا کر کھانا کھانسی اور نزلے زکام میں مفید ہے۔یہ بلغمی رطوبت دور کر دیتی ہے۔یہ قبض نہیں ہونے دیتی اور یادداشت کو بھی تقویت دیتی ہے۔بادی اشیاء کھانے پر ادرک گیس پیدا نہیں کرتی۔
جوڑوں کے درد اور ورم کے مریض اگر دن میں دو چائے کے چمچ ادرک کا پاؤڈر کھا لیں تو اس مرض سے بچ سکتے ہیں۔

ادرک کا قہوہ ہو اچار،چٹنیاں،بسکٹ غرضیکہ بہت سی ڈشز میں مختلف ذائقے اور افادیت کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ہمارے روایتی کھانوں میں پیاز اور لہسن کے ساتھ ساتھ ادرک کی بھی نمایاں اہمیت ہے جو ثقیل غذاؤں کو نرم،خستہ اور قابل ہضم بنا دیتی ہے۔
یہ زنجیبل کے پودے کا تنا ہوتا ہے جس سے جنجر بریڈ بھی بنائی جاتی ہے۔
28 گرام ادرک میں درج ذیل کیمیائی اجزاء ہوتے ہیں
کیلوریز 17
پروٹین 0.6 گرام
چکنائی 0.2 گرام
کاربوہائیڈریٹس 3.1 گرام
کیلشیم 63 گرام
آئرن 0.2 گرام
وٹامن IU 20.0 A
وٹامن IU 2.0 C
تھیامن 0.2 ملی گرام
رائبوفلیون 0.01 ملی گرام
نیاسین 0.2 ملی گرام

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj