Baaz Ghizaon Mein Muzar E Sehat Ajza Bhi Hote Hain - Article No. 2689

Baaz Ghizaon Mein Muzar E Sehat Ajza Bhi Hote Hain

بعض غذاؤں میں مضرِ صحت اجزاء بھی ہوتے ہیں - تحریر نمبر 2689

احتیاط ضروری ہے

جمعرات 20 اپریل 2023

شاید آپ نے محسوس کیا ہو کہ بعض اوقات عام غذا کھانے سے بھی تکلیف ہو جاتی ہے۔واضح رہے․․․․!ہماری ہر غذا چند کیمیائی اجزاء کا مجموعہ ہوتی ہے۔ان میں سے بعض اجزاء صحت کے لئے مضر بھی ہو سکتے ہیں۔ان کے مضر اثرات سے بچنے کے لئے آگہی اور احتیاط کی ضرورت ہے۔مثلاً آلو بظاہر ایک مفید غذا ہے۔اگر آلوؤں کو قبل از وقت چھیل کر رکھ دیا جائے اور کافی وقت گزر جانے کے بعد انہیں استعمال کیا جائے تو اُن سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

شاید آپ یقین نہ کریں کہ آلو میں قدرتی طور پر ایک زہر بھی پایا جاتا ہے۔اگر آلو کا چھلکا اتار کر اسے اٹھارہ گھنٹے یا اس سے زیادہ مدت تک یونہی چھوڑ دیا جائے تو یہ زہر خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے۔اگر چھلے ہوئے آلو دھوپ میں رکھے رہیں تو خدشہ ہے کہ اُن کا استعمال اور بھی زیادہ خطرناک ہو۔

(جاری ہے)

کئی مشاہدات کے تجربات سے سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ غذا میں موجود مختلف کیمیائی اجزاء میں سے سب کے سب ہمارے لئے مفید نہیں ہوتے،کچھ مضر بھی ہوتے ہیں۔

امریکہ کی شمالی ریاست اڈاہو IDAHO میں آلو کثرت سے پیدا ہوتا ہے اور ہونٹوں اور دہن کی بعض بیماریاں بھی اسی ریاست میں سب سے زیادہ عام ہیں۔اگر ایسا ہے تو کیا آلوؤں کو غذا سے خارج کر دیا جائے․․․؟
نہیں،بالکل نہیں․․․․!اس آگہی کا مقصد صرف یہ ہے کہ گھریلو خواتین اور کھانے پکانے والوں کو آلوؤں کے استعمال میں تھوڑی سی احتیاط سے کام لینا چاہئے۔
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ آلوؤں کو بہت زیادہ عرصے تک اسٹاک نہیں رکھنا چاہئے۔آپ نے دیکھا ہو گا کہ تھوڑے دن بعد ہی آلوؤں کا چھلکا مرجھا کر سکڑ جاتا ہے اور مزید کچھ وقت گزر جانے کے بعد اُس میں کلے پھوٹنے لگتے ہیں۔
اگر آپ گھر میں آلو جمع کر کے رکھتے ہیں تو اُنہیں تیز روشنی سے بھی بچائیے۔جہاں تک ہو سکے اُنہیں تاریکی میں رکھیے۔جب استعمال کرنے کا وقت آئے تو اُنہیں چھیل کر یوں ہی پڑے نہ رہنے دیجئے۔

جاپان میں کاشت کی جانے والی ایک ترکاری لیمابین میں ایک مہلک جز ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پایا جاتا ہے۔اس جز کی زیادتی انسانی صحت کے لئے مضر ہے۔اس لئے کئی ممالک میں لیمابین کو کڑے کیمیائی امتحانات سے گزارا جاتا ہے۔سائنس دانوں کی تحقیقات کے مطابق یہ مضر جز بے ہوشی،تنفس میں رکاوٹ،سر کا درد،قے،سر چکرانا اور ایسی ہی کئی دوسری بیماریاں پیدا کر سکتا ہے۔
ہم جب بھی ایسے کسی عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں،ہمارا دھیان یکدم بیماری اور معالج کی طرف جاتا ہے اور ہم دوا کھا کر نفسیاتی طور پر کچھ سکون محسوس کرتے ہیں۔
عام طور پر ہمارا خیال اپنی غذا کی طرف نہیں جاتا اکثر لوگ جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتے کہ ہمارے لئے کون سی غذا مفید ہے اور کون سی مضر․․․․!آپ کو حیرت ہو گی کہ خوبانی اور آڑو کی تلخ گٹھلی یعنی بیج میں بھی یہی زہر پایا جاتا ہے۔

لیموں کے عرق میں کئی اچھے بُرے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ایک جز زکام دور کرنے کی صفت رکھتا ہے۔یہی جز سنترے میں بھی پایا جاتا ہے،لیکن اس جزو کی زیادتی سر درد،چکر،اعصابی فتور،گھبراہٹ،فشار الدم اور اختلاجِ قلب کا باعث بنتی ہے۔لیموں کے عرق میں ایک جز ایسا بھی پایا جاتا ہے،جو جلد کو سیاہ اور کھردرا بنا دیتا ہے۔اگر دھوپ میں زیادہ رہا جائے تو یہ جز اور بھی زیادہ نقصان پہنچاتا ہے،لہٰذا اعتدال ضروری ہے۔

جن ملکوں میں گوشت اور مچھلی کو دھواں لگا کر محفوظ رکھ کر کھایا جاتا ہے،وہاں گومڑی اور رسولی کی شکایت زیادہ پائی جاتی ہے۔اس ضمن میں آئس لینڈ کی مثال پیش کی جا سکتی ہے جہاں یہ امراض زیادہ ہیں۔
بھنے ہوئے گوشت،سنکے ہوئے گوشت اور کافی وغیرہ کے متعلق بھی بعض غذائی ماہرین نے ملے جلے اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔انسان ہر چیز تو نہیں چھوڑ سکتا،صرف اعتدال سے نقصان کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔
لہٰذا صرف ایک ہی غذا پر اکتفا نہ کیجئے،توازن کا لحاظ رکھیے۔متوازن اور مکمل غذا سے نقصان کو روکا جا سکتا ہے۔
پالک میں قدرتی طور پر ایک ترشہ موجود ہوتا ہے۔یہ ترشہ ہمارے معدے کو صاف کرتا ہے،لیکن اس کی زیادتی سے اندر ہی اندر خراش پیدا ہو کر خون کی قے آ سکتی ہے،اس کی وجہ سے حرکتِ قلب سست ہو سکتی ہے۔
شلجم،گوبھی،پھول گوبھی اور عام استعمال کی دوسری ترکاریوں میں بھی بعض مضر رساں کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
شاید یہی وجہ ہے کہ مشرق میں یہ احتیاط کھانے کے آداب میں شامل رہی ہے کہ،کھانا بھوک رکھ کر کھایا جائے اور ہر وقت کچھ نہ کچھ کھاتے رہنے سے گریز کیا جائے۔سبزیوں،پھلوں اور ڈرائی فروٹس میں موجود نقصان دہ اجزاء سے بچنے کے لئے مناسب آگہی ضروری ہے۔نقصان رساں اجزاء سے ہمیں ہمارا جگر بچاتا ہے۔اگر جگر کا فعل خراب ہو جائے تو تھوڑا سا زہر بھی انسان کی صحت کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔اپنی صحت کی حفاظت اور تندرستی کے لئے ہمیں اپنے جگر کی صحت کا بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj