Badam Qalb Ka Muhafiz - Article No. 1453

Badam Qalb Ka Muhafiz

بادام قلب کا محافظ - تحریر نمبر 1453

ماہرین صحت قلب کی صحت کے لیے بادام کو مفید بتاتے ہیں ۔امریکا میں حالیہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ بادام کھانے سے دل کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوجاتا ہے

بدھ 2 جنوری 2019

ماہرین صحت قلب کی صحت کے لیے بادام کو مفید بتاتے ہیں ۔امریکا میں حالیہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ بادام کھانے سے دل کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوجاتا ہے ۔بادام جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے ۔اس میں دل کو تقویت پہنچانے والے وٹامنز اور معدنیات ہوتے ہیں ۔جن میں وٹامن ای،میگنیزیم اور کیلشیم شامل ہیں ۔
بادام میں اعلیٰ درجہ کی غذائیت پائی جاتی ہے ۔

بادام ایسا موثر اور توانائی بخش میوہ ہے جس سے جسم و دماغ دونوں کو فائد ہ ہوتا ہے ۔
بادام کو خوب چبا چبا کر کھانا چاہیے ۔اس طرح اس میں زیادہ لعاب دہن شامل ہوتا رہتا ہے جو اسے ہضم کرنے میں مدد گار ہوتا ہے ۔اس طرح دانت بھی مضبوط ہوتے ہیں ۔عمر رسیدہ لوگوں کے دانت کمزور ہیں وہ بادام کو چبا نہیں سکتے جبکہ پیسٹ کو آسانی سے کھا لیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پیسٹ بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ بادام توڑ کر ان کی گریاں نکال لیں ۔گریوں کو گھنٹہ بھر پانی میں بھگو دیں ۔ان کے اوپر کاباریک چھلکا اتار دیں ۔گریوں کو اچھی طرح گرائنڈ کرلیں ۔یا سردائی کی طرح پیسٹ بنالیں ۔یہ پیسٹ زود ہضم ہونے کے ساتھ ساتھ جلد جزوبدن ہوتا ہے ۔
بادام کا مکھن کھانے والوں کو نہ صرف عمدہ اعلیٰ قسم کی پروٹین میسر آتی ہے بلکہ دیگر اعلیٰ ترین غذائی اجزاء بھی وافر مقدار میں میسر آجاتے ہیں ۔

بادام کی بہترین غذائی صورت بادام کا دودھ ہوتا ہے ۔یہ دودھ وٹامنز سے بھر پورہوتا ہے ۔بادام کے دودھ میں گائے بھینس کے دودھ کی نسبت زیادہ خوبیاں پائی جاتی ہیں ۔ہضم ہونے میں بھی یہ دودھ گائے کے دودھ سے زیادہ جلدی ہضم ہوجاتا ہے جن دودھ پینے والے بچوں کو گائے کا دودھ موافق نہ ہو،ان شیر خوار بچوں کے لیے بادام کا دودھ مفید غذا ہے ۔
بادا م کا دودھ تیار کرنا بھی آسان ہے ۔
بادام کا پیسٹ جس کو بنانے کا طریقہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے ،250گرام پیسٹ میں 750ملی لیٹر ابلا ہوا پانی ٹھنڈا کرکے شامل کرنے سے ایک لیٹر دودھ تیار کیا جا سکتا ہے ۔
ایک سو گرام مغز بادام میں پروٹین 20.8فیصد،معدنی اجزاء 2.9فیصد،رطوبت 5.2فیصد،چکنائی 58.9فیصد ،کار بوہائیڈریٹس،10.5فیصد اور ریشے1.7فیصد ہوتے ہیں ۔جبکہ اسی مقدار مغز بادام کے معدنی اور حیاتینی اجزاء میں فاسفورس 490ملی گرام ،آئرن 4.5ملی گرام، کیلشیم 230ملی گرام نایاسین4.4ملی گرام کے علاوہ کچھ وٹامن بی کمپلیکس بھی شامل ہوتی ہے ۔
100گرام مغزبادام کی غذائی صلاحیت 665کیلوریز ہے ۔
بادام میں پائی جانے والی چکنائی میں روغن زیادہ نہیں ہوتا۔اسی وجہ سے یہ فائدہ مند چکنائی قرار دی جاتی ہے ۔100گرام مغزبادام میں لائنو لیک ایسڈ کی مقدار گیارہ گرام کے قریب ہوتی ہے ۔یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مفید ہے ۔
ذیل میں بادام کے چند طبی استعمال دیے جارہے ہیں ۔
․․․․․․․وہ حضرات جن کے معدے کمزور ہوں ،انہیں قبض دور کرنے کے لیے سات گرام روغن بادام میں گرم دودھ ملا کر پینا مفید ہے ۔

․․․․․․․بادام کی طبی خوبیوں کا دارومدار بنیادی طور پر کا پر ،آئرن اور وٹامن بی 1پر ہے ۔یہ ایسے کیمیائی اجزاء ہیں جن کے باہمی تعاون کے نتیجہ میں توانائی منظم ہوتی ہے ۔بادام استعمال کرتے رہنے سے دماغی طاقت بر قرار رہتی ہے ۔اعصاب میں مضبوطی آتی ہے ۔
․․․․․․․بادام کے پیسٹ میں دودھ کی کریم اور تازہ گلاب کی کلیاں ملا کر ہر روز چہرے پر لگاتے رہنے سے چہرے کی رنگت میں نکھار آتا ہے ۔
جلد ملائم اور خشکی میں مفید ہے ۔اس کے باقاعدہ استعمال سے قبل ازوقت پیدا ہونے والی جھریاں رک جاتی ہیں ۔کیل مہاسے اور پھنسیوں میں بھی مفید ہوتا ہے ۔
․․․․․․ایک چمچ روغن بادام میں ایک چمچ آملہ کا رس ملا کر سر پر مساج کرتے رہنے سے بالوں کا گرنا بند ،خشکی اور سکری کا خاتمہ ہوجاتا ہے ۔روغنِ بادام کا مستقل استعمال بالوں کو قبل ازوقت سفید ہونے سے روکنے میں بھی مفید ہے ۔
بال لمبے اور چمکدار ہونے کے ساتھ ساتھ گھنے ہوجاتے ہیں ۔
پہلے عام خیال یہ تھا کہ بادام یاگری دار میوہ کھانے سے انسان موٹا ہوجاتا ہے ،لیکن امریکا میں لاس الٹاس کے طبی تحقیقی مرکز کے ڈائرکٹر ڈاکٹر جین اسپیلر نے اس خیال کو رد کیا ہے ۔ڈاکٹر جین کا کہنا ہے کہ بادام دل کی صحت کے لیے مفید ہے ۔
سوال یہ ہے کہ بادام کی اس خصوصیت کی وجہ کیا ہے ․․․․․؟
پہلی بات تو یہ ہے کہ بادام غیر سیر شدہ چکنائی(Monounsaturated Fats)کے حصول کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور اس میں سیر شدہ چکنائی (Saturated Fats)بہت کم ہوتی ہے۔
یہ چکنائی بھیڑ ،بکری ،کے گوشت اور دودھ سے تیار شدہ اشیاء میں پائی جاتی ہے اور دل کی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے ۔
دوسری بات یہ ہے کہ بادام میں ایک خاص قسم کے ریشے کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے جو کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں مفید ہے ۔
تیسری بات یہ کہ بادام میں کچھ نباتی کیمیائی اجز اایسے پائے جاتے ہیں جو دل کی بیماری کا خطرہ کم کردیتے ہیں ۔
یہ اجزا صابونین (Saponins)اور اسٹیرول(Sterols)وغیرہ ہیں ۔
اور آخری بات یہ کہ بادام میں پائے جانے والے پروٹین کا خون میں شامل چکنائی پر اچھا اثر پڑتا ہے ۔
ڈاکٹر جین کا کہنا ہے کہ ”ایک بات یقین سے کہی جا سکتی ہے ۔جن لوگوں کو کولیسٹرول کی زیادتی ہوا اور وہ اسے کم کرنے والی غذا کھا رہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ بادام کو اپنی غذا میں شامل کریں ۔“
کچھ دیگر جائزوں سے بھی پتا چلا ہے کہ دل کے لیے مفید غذا میں اگر بادام کی خاصی بڑی مقدار بھی شامل کردی جائے تو خون میں کولیسٹرول کی مجموعی سطح اور مضر صحت کولیسٹرول ایل ڈی ایل کی سطح کم ہوتی ہے اور مفید صحت کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کی سطح بر قرار رہتی ہے ۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj