Haldi Mein Posheeda Sehat Ke Raaz - Article No. 2757

Haldi Mein Posheeda Sehat Ke Raaz

ہلدی میں پوشیدہ صحت کے راز - تحریر نمبر 2757

ہلدی ایک طاقتور اینٹی سیپٹک اور اینٹی انفلامیٹری جزو ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت اور خوبصورتی پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں

منگل 29 اگست 2023

صوفیہ امین
قدرتی جڑی بوٹیوں کی جڑوں سے حاصل کیا جانے والا قدرتی مصالحہ ہلدی ایک طاقتور اینٹی سیپٹک اور اینٹی انفلامیٹری جزو ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت اور خوبصورتی پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔انگلش ادویات زیادہ تر اینٹی سیپٹک،اینٹی انفلامیٹری،اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی الرجک ہوتی ہیں جنہیں موسمی انفیکشن سے پیش آنے والے مسائل سے لڑنے کیلئے مریضوں کو تجویز کیا جاتا ہے۔
موسمی وائرسز اور انفیکشن پیدا کرنے والے بیکٹیریاز زیادہ تر کمزور قوت مدافعت والے افراد کو ہی نشانہ بناتے ہیں۔
قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ماہرین اور غذائی ماہرین کی جانب سے قوت مدافعت بڑھانے اور انسان کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریاز سے بچاؤ کیلئے ہلدی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ہلدی ایک اینٹی کولیسٹرول مصالحہ ہے جو کہ انسان کی مجموعی صحت اور دل کے لئے مفید ہے۔

ہلدی میں موجود کُرکُمن نامی مرکب انتہائی طاقتور ہوتا ہے جو انسانی قوت مدافعت کا نظام مضبوط بناتا ہے۔ماہرین کے مطابق ہلدی میں متعدد بیماریوں کا علاج موجود ہے جس میں جوڑوں کا درد،ہائی بلڈ پریشر کا متوازن رہنا،کینسر کے خلیات کی افزائش کی روک تھام میں مدد کرنا،سوزش سے نجات،ذہنی دباؤ میں آرام اور متاثرہ پٹھوں کی بحالی شامل ہے۔اسے کئی طرح سے استعمال میں لایا جا سکتا ہے کہ جیسے کہ پکوان،سلاد،دودھ اور چٹنیوں وغیرہ۔

تحقیق کے مطابق ہلدی کا استعمال بلڈ گلوکوز یا بلڈ شوگر لیول کم اور کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔خصوصاً ایسے افراد میں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔اسی طرح یہ مصالحہ ذیابیطس کا شکار ہونے سے بھی بچاتا ہے مگر اس حوالے سے سائنسدانوں نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسیڈنٹ جز ہے جو کہ اینٹی انفلامیٹری خصوصیات رکھتا ہے۔
ہلدی جوڑوں کے درد،اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے ہلدی پاؤڈر کے کیپسول بھی استعمال کر کے جوڑوں کے درد میں ریلیف حاصل کر سکتے ہیں۔
ہلدی چہرے کے غیر ضروری بالوں کی نشوونما کی روک تھام میں مدد فراہم کرتی ہے۔ایک چوتھائی چمچ ہلدی کو ایک چمچ بیسن میں مکس کریں اور پانی کی مدد سے پیسٹ بنا لیں،اب اسے چہرے پر پندرہ منٹ لگا رہنے دیں اور بعد میں دھو لیں۔یہ عمل 3 ماہ تک روزانہ بلا ناغہ دہرائیں۔ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کے نشانات اور سوجن بھی ختم ہو جاتی ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj