Kharbooza Khane Ke Hairat Angeez Fawaid - Article No. 2419

Kharbooza Khane Ke Hairat Angeez Fawaid

خربوزہ کھانے کے حیرت انگیز فوائد - تحریر نمبر 2419

بڑی تعداد میں نظر آنے والا شیریں پھل خربوزہ ایک فرحت بخش غذا ہے جسے کھانے سے موڈ خوشگوار ہو جاتا ہے

پیر 18 اپریل 2022

شمع ناز
موسم گرما کے آتے ہی مارکیٹ میں بڑی تعداد میں نظر آنے والا شیریں پھل خربوزہ ایک فرحت بخش غذا ہے جسے کھانے سے موڈ خوشگوار ہو جاتا ہے،دنیا میں خربوزے کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں جس کی ہر قسم مفید ہے،خربوزہ کھانے سے مجموعی صحت پر متعدد اور حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق خربوزے کی 100 گرام مقدار میں 32 کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل میں پائے جانے والے وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے فیٹ 0 فیصد،کولیسٹرول 0 فیصد،سوڈیم 16 ملی گرام،کاربوہائیڈریٹس 8 گرام،فائبر 3 فیصد،پروٹین 1 فیصد،وٹامن اے 67 فیصد،وٹامن سی 61 فیصد،وٹامن بی 56 فیصد اور میگنیشیم 3 فیصد اور پانی 95.2 گرام پایا جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے موسم گرما میں خربوزے کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک فرحت بخش مفید غذا ہے جو گرمی کے اثرات سے بچاتی ہے اور اسے کھانے کے نتیجے میں گرمی کی شدت بھی کم محسوس ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کے مطابق خربوزہ بہت سے طبی فوائد کا حامل،خربوزے کے استعمال سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور دل کی دھڑکن کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے،یہ بیماریوں کی جڑ قبض کی شکایت سے بھی جان چھڑانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔


موسم گرما میں طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیے جانے والا پھل خربوزہ کھانے کے مزید حیرت انگیز فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔
چہرے کی تازگی بڑھاتا ہے:
گرمیوں میں لو اور تپش کی شدت کے باعث انسان مرجھا کر رہ جاتا ہے،ایسے میں چہرے پر تازگی برقرار رکھنے کے لئے خربوزے کا استعمال نہایت مفید ہے،خربوزے میں موجود پانی کی وجہ سے جلد میں قدرتی چمک آتی ہے،اس میں شامل پروٹینز جلد کو نہ صرف خوبصورت و ملائم بناتے ہیں بلکہ جلدی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
خربوزے کے چھلکوں سے چہرے کا براہ راست مساج بھی کیا جا سکتا ہے،اس کا گودا چہرے پر لگانے سے رنگ نکھر آتا ہے۔
سینے کی جلن اور تیزابیت میں مفید:
گرمیوں میں اکثر افراد کو تیزابیت کی شکایت رہتی ہے،90 فیصد پانی پر مشتمل یہ پھل سینے کی جلن ختم کرنے اور تیزابیت سے بچانے میں بھی مفید ہے،اس کے استعمال سے غذا جلد ہضم ہوتی ہے اور نظام ہاضمہ کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔

اینٹی کینسر:
خربوزے میں شامل ”کروٹینائڈ“ نامی پروٹین کینسر سے بچاؤ کی قدرتی دوا سمجھا جاتا ہے،یہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بھی بہت حد تک کم کر دیتا ہے،خربوزہ کینسر کے ان جراثیم کا بھی خاتمہ کرتا ہے جو ادھیڑ عمری میں انسانی جسم پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔
امراض قلب سے بچاؤ:
خربوزے میں شامل ایک خاص جز ”اڈینوسین“ خون کے خلیوں کو جمنے نہیں دیتا اور خون کی روانی متوازن رکھتا ہے۔خربوزہ جسم میں خون کی گردش کو معمول پر رکھنے اور ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے،اس کے استعمال سے ہارٹ اٹیک کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj