Mah E Siyam Mein Khayen - Article No. 2677

Mah E Siyam Mein Khayen

ماہِ صیام میں کھائیں - تحریر نمبر 2677

دودھ اور دہی جیسی مقوی غذائیں

منگل 4 اپریل 2023

حکیم راحت نسیم سوہدروی
دہی
دہی کے استعمال کی وجہ سے پنجاب کے باشندے قوی الجثہ ہوتے تھے اور آج کل بھی دوسروں کی نسبت زیادہ توانا اور تندرست ہوتے ہیں۔بلغاریہ میں عام طور پر لوگ زیادہ عمر پاتے ہیں۔یہ لوگ دہی اور پالک زیادہ کھاتے ہیں۔دودھ سے دہی بنانے کا رواج تین ہزار سال قبل مسیح قدیم مصریوں میں شروع ہوا۔
تاریخ بتاتی ہے کہ فراعنہ مصر کے دسترخوان پر دہی کو ایک عمدہ غذا کے طور پر رکھا جاتا تھا۔پھر ایران،روس،عرب،بلقانی ریاستیں اور متحدہ ہندوستان میں صدیوں سے دہی غذا کا ایک اہم جز تصور ہوتا آیا ہے۔پھر جب دہی کی شکل میں خمیر اٹھا ہوا دودھ طبی نقطہ نظر سے مفید اور زود ہضم اور زیادہ غذائیت کا حامل ثابت ہوا تو اس سے فائدہ اٹھانے سے کسی نے نہیں روکا۔

(جاری ہے)

سب جانتے ہیں کہ دہی میں خمیر اٹھنے والے بیکٹیریا،دودھ میں بے حد تبدیلیاں پیدا کرتے ہیں۔دہی اور چھاج کی ترشی میں تیزابیت یعنی سائٹرک ایسڈ برابر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو آنتوں کے مضر صحت جراثیم دور کر کے غذا کو ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔اس میں تھوڑی مقدار میں الکوحل اور کاربونک ایسڈ گیس کی موجودگی اور غذائی نالی کے اعصاب میں تحریک پیدا کرتی ہے۔

چھاج جب ہضم ہونے لگتی ہے تو اس کی حرارت جسم کی حرارت سے ملنے کے بعد بدن کی پرورش کرنے والے جراثیم پیدا کرتی ہے۔یہ غیر مرئی جراثیم،غذائی نالی میں دو اقسام کے گیس بناتے ہیں۔اس میں پہلی قسم کی گیس کے اثر سے معدہ غذا جذب کر کے اور زیادہ سرایت کرنے کی طاقت حاصل کرتا ہے۔دودھ کی طرح ”دہی“ بھی جسم کی پرورش کرنے والے اجزاء سے بھرپور ایک مکمل غذا ہے۔
دودھ صدیوں سے ایک مکمل غذا تسلیم کیا جا رہا ہے۔انسان کے بدن کے تمام ڈھانچے اور کل پرزے دودھ ہی سے تیار ہوتے ہیں۔انسان اور مویشیوں کی غذا بھی گھاس پھوس،ساگ پات،پھل اور چارہ وغیرہ کی شکل میں استعمال ہوتی ہیں۔یہ چیزیں جب جسم کے اندر داخل ہوتی ہیں تو آلات ہضم ان کو بلو بلو کر سفید دودھ کی شکل میں پیش کر دیتے ہیں۔دودھ حیوانات سے لے کر انسان تک غذا میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
دودھ پر طرح طرح کے تجربے ہوئے اور ان تجربوں نے دودھ کو دہی کی شکل میں تبدیل کر کے انسانوں کے لئے اور زیادہ مفید بنا دیا ہے اور اس سے کریم اور مکھن تیار ہوتا ہے۔
دودھ
دودھ ایک مکمل غذا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ دودھ تمام غذاؤں کا شہنشاہ ہے۔جدید تحقیقات نے بھی دودھ کو ایک مکمل غذا قرار دیا ہے۔
ایک کلو دودھ اپنی غذائی افادیت کے لحاظ سے ایک کلو گوشت کے برابر ہے۔دودھ ہر عمر کے لوگوں کے لئے یکساں مفید غذا ہے۔اس سے دماغی قوت حاصل ہوتی ہے۔بیماری کے بعد ہونے والی نقاہت دور ہوتی ہے۔خون پیدا ہوتا ہے۔دودھ سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔قبض کشا اور پیشاب آور ہے عمر بڑھتی ہے۔رنگت صاف ہوتی ہے اور زود ہضم ہے۔دودھ صبح سحری کے وقت اور افطاری کے وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔اگر افطار میں ہمراہ تین کھجوریں کھا لی جائیں تو مفید ہے۔سوتے وقت دودھ کا پینا مناسب نہیں ہے۔کیونکہ اس طرح ہضم نہیں ہوتا۔سونے سے کم از کم دو گھنٹے قبل پیا جائے تاکہ ہضم ہو جائے۔روزہ داروں کے لئے دودھ میں شہد ملا کر یا کھجوروں کا استعمال بہترین افطاری ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj