Mooli Khayeen Patton Samait - Article No. 2417

Mooli Khayeen Patton Samait

مولی کھائیں پتوں سمیت - تحریر نمبر 2417

یہ مفید غذا اور موٴثر دوا ہے

جمعہ 15 اپریل 2022

سعدیہ قمر
مولی ایسی سبزی ہے جسے سلاد کے طور پر زیادہ تر کچا کھایا جاتا ہے مگر پکا کر کھانے سے بھی لذت دوبالا ہو جاتی ہے۔مولی کی ترکاری یا پراٹھے عام طور پر گھروں میں بہت پسند کئے جاتے ہیں مولی کی دو اقسام ہیں۔
سفید اور سبز مولی
مولی لمبی اور شلجم کی طرح گول بھی ہوتی ہے۔اس میں وٹامن B اور E پایا جاتا ہے۔
وٹامن B سوزش اعصاب کو روکتا ہے اور وٹامن E قوت تولید کو بڑھاتا ہے۔اس کی قلت بانجھ پن اور اسقاط کا باعث بنتی ہے۔کچی مولی قبض کشا ہے۔مولی کی تیزی دوری کرنے کے لئے بعض لوگ قاشوں کو نمک لگا کر رکھ لیتے ہیں۔تاکہ اس کی کڑواہٹ نکل جائے لیکن یہ عمل درست نہیں۔نیز بھجیا بناتے وقت مولی کو اُبال کر پانی پھینک دینا بھی ٹھیک نہیں۔

(جاری ہے)

ان طریقوں سے تمام نمکیات اور ضروری اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں اور صرف لکڑی کا ریشہ باقی رہ جاتا ہے۔


مولی کا پانی خون کو صاف کرتا ہے کیونکہ اس میں گندھک کا جزو موجود ہے۔کچی مولی کو نمک،کالی مرچ اور زیرہ کے ساتھ ملا کر کھائیں تو ڈکاریں کم آتی ہیں۔اسے ہمیشہ کھانے کے ہمراہ یا درمیان میں خوب چبا کر کھایا جائے تو غذا کو ہضم کرنے میں مدد ملے گی۔
کھانا کھانے کے بعد اسے استعمال نہ کریں ورنہ کھانا ہضم ہونے کے باوجود دیر تک ڈکاریں آتی رہتی ہیں۔
اسی وجہ سے اطباء کہتے ہیں کہ یہ خود دیر ہضم ہے لیکن دوسری غذا کو جلد ہضم کرتی ہے۔
اس کا سالن بہت جلد ہضم ہو جاتا ہے۔بھجیا بناتے وقت مولی کے چھوٹے چھوٹے اور نئے پتے نہ اتاریں کیونکہ یہ مولی کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
طبی فوائد
اگر بال گر رہے ہوں تو چار ماہ تک باقاعدگی سے ایک دو مولیاں روزانہ کھائیں۔انشاء اللہ بال گرنا بند ہو جائیں گے اور نئے بال پیدا ہونے لگیں گے۔

گردے اور مثانے میں پتھری یا ریت آنے میں اس کا استعمال اکسیر اعظم ہے۔اس کا مسلسل استعمال امراض کا شافی علاج ہے۔
یرقان کے مریضوں کے لئے یہ بے حد مفید سبزی ہے۔اس کے ساتھ گڑ کھانے سے یہ جلد ہضم ہو جاتی ہے۔
ایام کی بندش ہو تو مولی کے بیج استعمال کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔
جگر اور تلی کے امراض کے لئے بھی مفید ہے۔
پیشاب جل کر آ رہا ہو یا رُک رُک کر آ رہا ہو تو مولی کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
خالی معدہ مولی کھانے سے نقصان ہوتا ہے۔مولی کا نمک دانتوں پر لگانے سے پائیوریا اور دانتوں کے امراض دور ہو جاتے ہیں۔
اگر بد ہضمی کی شکایت ہو تو مولی کا نمک ایک ماشہ گرم پانی کے ساتھ دیں۔
مولی یرقان میں مفید
یرقان کا مرض جگر کی گرمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔اس بیماری کے مریض کی آنکھیں،Urine اور ناخن زرد ہو جاتے ہیں۔
اس مرض کے لئے مولی ایک دوا ہے مولی کے سبز پتے لے کر عرق نکال لیں۔جوان آدمی کے لئے آدھ سیر عرق روزانہ کافی ہے اور اس میں موٹی شکر کے دانے اس قدر ملائیں کہ میٹھا ہو جائے اب اسے باریک ململ کے کپڑے سے چھان کر پلائیں جسے پیتے ہی مریض کو اس قدر فرحت ملے گی کہ وہ خود کہہ اُٹھے گا کہ مجھے فائدہ ہو گیا ہے۔بھوک اچھی طرح لگے گی۔مرض دن بدن کم ہوتا جائے گا یہاں تک کہ انشاء اللہ سات روز میں یرقان کا نام و نشان بھی نہ رہے گا۔
مولی کے ٹکڑے کاٹ کر چینی کے برتن میں ڈال لیں اور رات بھر چھت پر پڑا رہنے دیں صبح کھائیں بواسیر میں فائدہ ہو گا۔مولی کے بیج شہد میں ملا کر کھانے سے موٹاپا دور ہو کر جسم ہلکا ہو جائے گا۔اگر مولی کے پتوں کی گھر میں دھونی دی جائے تو سانپ بچھو وغیرہ گھر سے نکل جاتے ہیں۔
مولی کے ٹکڑے کاٹ کر مرتبان میں ڈال کر نمک،مرچ اور زیرہ کے ساتھ سرکہ میں ڈال کر رکھ دیں۔عمدہ اور لذیذ اچار بنے گا۔اس اچار کے استعمال سے تلی،بواسیر اور رُکے ہوئے پیشاب کی تکلیف دور ہو جائے گی۔مولی کے نمک میں چینی ملا کر کھانے سے پرانی کھانسی کو آرام آ جاتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj