Nariyal Pani Ke Hairat Angez Faide - Article No. 2618

Nariyal Pani Ke Hairat Angez Faide

ناریل پانی کے حیرت انگیز فائدے - تحریر نمبر 2618

ناریل پانی کو آپ اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کر لیں،تاکہ آپ اس کے فوائد سے مستفیض ہو سکیں

منگل 10 جنوری 2023

عمران سجاد
ناریل کا پانی اصل میں وہ رس ہے،جو قدرتی طور پر ناریل کے اندر پایا جاتا ہے،لیکن اسے ناریل کے دودھ کے ساتھ خلط ملط کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے،اس لئے کہ یہ دراصل پانی ہی ہوتا ہے،لیکن اس میں چند غذائیت بخش اجزاء اور برق پاشے (Electrolytes)،یعنی معدنیات (منرلز) بھی شامل ہوتے ہیں۔جس طرح گائے کے دودھ میں پانی ملانے سے قدرے پتلا دودھ بنا لیا جاتا ہے،اسی طرح ناریل کے سفید گودے میں پانی ملانے سے ناریل کا دودھ تیار کر لیا جاتا ہے۔
یہ دودھ قدرے گاڑھا ہوتا ہے اور اس میں چکنائی اور حرارے (کیلوریز) بھی زیادہ ہوتے ہیں،جب کہ ایک پیالی ناریل پانی میں یہ مفید صحت اجزاء پائے جاتے ہیں:حرارے 49،نشاستے (کاربوہائیڈریٹس)12 گرام،شکر 11 گرام،کیلشیم 60 گرام،پوٹاشیم 559 ملی گرام اور سوڈیم 34 ملی گرام۔

(جاری ہے)


اپنی شہرت و افادیت کی وجہ سے ناریل پانی تقریباً بڑے اسٹوروں پر مناسب قیمت پر بہ آسانی دستیاب ہوتا ہے۔

آپ جب چاہیں ناریل پانی خرید سکتے ہیں۔اگر آپ روزانہ مطالعہ کرنے کے عادی ہیں تو آپ نے یقینا ناریل پانی کے فوائد بھی پڑھے ہوں گے اور یہ بھی پڑھا ہو گا کہ اس گرم ممالک کے مشروب کو اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کرنے سے بڑا فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔ناریل پانی کو اکثر ناریل کے دودھ سے حتیٰ کہ ناریل کے تیل کے ساتھ خلط ملط کیا جاتا ہے،حالانکہ یہ ساری مختلف قسم کی مصنوعات ہیں۔
ناریل کے دودھ کا تعلق پکے ہوئے ناریلوں سے ہوتا ہے،جب کہ ناریل پانی کچے ناریلوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ناریل کے دودھ میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے،اس کے مقابلے میں ناریل پانی میں بالکل چکنائی نہیں ہوتی۔یہ چکنائی اور کولیسٹرول سے بالکل پاک ہوتا ہے،البتہ کیلوں کی نسبت اس میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔جسم کو اندر سے سیراب کرنے میں ناریل پانی بہت مفید ہے،اس لئے کہ اس میں معدنیات زیادہ ہوتی ہیں۔
جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اسپورٹس ڈرنکس (مشروبات) کی نسبت ناریل پانی قدرتی طور پر زیادہ موٴثر ثابت ہے۔اسپورٹس ڈرنکس میں شکر اور مصنوعی اجزاء کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ناریل پانی کے ایک گلاس میں 44 حرارے اور 96ء گرام قدرتی شکر پائی جاتی ہے۔ذیل میں ناریل پانی کے حیرت انگیز فائدے درج کیے جا رہے ہیں،جن سے ناریل پانی کی اہمیت و افادیت ظاہر ہوتی ہے:
پانی کی کمی دُور کرتا ہے
ناریل پانی میں قدرتی طور پر جسم میں پانی کی کمی دور کرنے اور امراض سے بچانے والی حیرت انگیز خاصیتیں پائی جاتی ہیں،جن کی وجہ سے یہ زیادہ جانا پہچانا جاتا ہے۔
یہ خاصیتیں اس میں موجود معدنیات کے باعث ہیں۔ان معدنیات میں سوڈیم،پوٹاشیم،کیلشیم اور میگنیزیئم شامل ہیں۔یہ معدنیات روزانہ خرچ ہونے والی توانائی کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔یہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتی ہے۔اس کے علاوہ پٹھوں کے کھچاؤ کو بھی قابو میں کر لیتی ہے۔دھوپ میں بہت زیادہ دیر تک کام کرنے سے،شدید بیماری سے اور سخت ورزش کرنے سے جسم میں جو پانی کی کمی ہو جاتی ہے،اُسے دور کرنے کے لئے ناریل پانی بہت موٴثر ثابت ہوتا ہے۔
ناریل پانی میں معدنیات زیادہ ہوتی ہے۔ان کی اہمیت و افادیت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ جب آپ بخار میں مبتلا ہوتے ہیں یا آپ کو پیشاب بہت زیادہ آتا ہے تو آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے،لہٰذا آپ اس کمی کو دور کرنے کے لئے پانی زیادہ پیتے ہیں،لیکن اگر یہ مسلسل رہے تو پھر آپ کا معالج آپ کو ہدایت کرتا ہے کہ آپ پانی زیادہ پئیں اور اپنے جسم میں معدنیات کا اضافہ کریں۔
چنانچہ اس ضمن میں ناریل پانی بہت کارگر ثابت ہوتا ہے،کیونکہ عام پانی کے مقابلے میں ناریل پانی میں معدنیات زیادہ ہوتے ہیں۔یہ برق پاش معدنیات اعصابی نظام،عضلات اور پورے جسم کو بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔پٹھوں کے کھچاؤ کو دور کرنے میں بھی یہ معدنیات مددگار ثابت ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ یہ جسم میں نمکیات اور تیزابیت میں توازن بھی قائم رکھتی ہے۔

ہضم کے نظام کو بہتر کرتا ہے
دن بھر میں آٹھ گلاس پانی پینے سے آپ کے ہضم کا نظام درست رہتا ہے اور غذائی اجزاء بھی بہ آسانی جسم کا حصہ بن جاتے ہیں۔ناریل پانی تازگی بخش اور مفید صحت مشروب ہے،اس لئے کہ اس میں ریشے اور میگنیزیئم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے،جو صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہے۔اچھے ہاضمے کے لئے ریشہ بہت مفید و ضروری جزو ہے،کیونکہ یہ جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔
میگنیزیئم جسم کے پٹھوں کو آرام دیتا ہے،یہ اکثر ضمیمے کی شکل میں کھایا جاتا ہے،جس سے قبض ختم ہو جاتا ہے۔
جلد کو خوبصورت کرتا ہے
جسم میں پانی کی مقدار مناسب رہنے سے عضلات اور جلد پر اچھے اثرات پڑتے ہیں۔عام پانی کی طرح ناریل پانی کی بھی اپنی اہمیت و افادیت ہے،کیونکہ اس میں صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں۔100 گرام ناریل پانی میں تقریباً 10 ملی گرام حیاتین ج (وٹامن سی) ہوتی ہیں۔
حیاتین ج،کولاجن (Collagen ایک ریشے دار مادہ،جو جلد کو جھریوں سے بچاتا ہے) کی پیداوار میں مدد کرتا ہے۔یہ مادہ جلد پر نمودار ہونے والی لائنوں اور جھریوں کو کم کر دیتا ہے۔ناریل پانی میں حیاتین ج کے علاوہ حیاتین ب (وٹامن بی) بھی ہوتی ہے،جو جلد کی صحت کے لئے ضروری ہوتی ہے۔ناریل پانی نہ صرف جسم کو سیراب کرتا ہے،بلکہ جلد کو نم دار اور صحت مند بھی رکھتا ہے۔
اگر کوئی خاتون جلد پر ظاہر ہونے والی جھریوں سے پریشان رہتی ہیں تو انھیں یہ جان کر بہت خوشی ہو گی کہ ناریل پانی بڑھاپے کی تیز رفتاری کو روکنے اور اس کی علامتوں کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔اس میں غذائیت بخش اجزاء بہ کثرت ہوتے ہیں،جو جلد کی لچک برقرار رکھنے اور کولاجن کی پیداوار میں معاونت کرتے ہیں،نتیجتاً جلد صحت مند اور چمک دار ہو جاتی ہے۔
بہت سے افراد اس کے بارے میں یہاں تک کہتے ہیں کہ ناریل پانی میں جراثیم ہلاک کرنے کی بھی صلاحیت پائی جاتی ہے اور یہ جلد کے تعدیے (انفیکشن) اور مہاسے ختم کرنے کا موٴثر علاج ہے۔
دل کو صحت بخشتا ہے
ناریل پوٹاشیم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔یہ نہ صرف جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے،بلکہ دل کی صحت کو بھی برقرار رکھتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق جو افراد روزانہ پوٹاشیم والی غذائیں کھاتے ہیں،وہ فالج اور عارضہ رگِ دل سے محفوظ رہتے ہیں۔امریکا میں دل کی بیماری عام ہو چکی ہے،اس لئے وہاں موت کی سب سے بڑی وجہ بھی دل کی بیماری ہی ہے۔امریکی روزانہ ناریل پانی پینے کی عادت اپنا کر دل کی بیماریوں پر قابو پا سکتے ہیں۔
کولیسٹرول کم کرتا ہے
ناریل پانی روزانہ پینے سے کولیسٹرول کی مقدار گھٹ سکتی ہے،اس لئے یہ دل کی صحت کے لئے مفید سمجھا جاتا ہے۔
ناریل پانی دل کے امراض کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
دانتوں کو مضبوط کرتا ہے
ہمارے جسم کا تقریباً سارا کیلشیم ہماری ہڈیوں میں جمع ہو جاتا ہے۔ناریل پانی میں چونکہ کیلشیم ہوتا ہے،اس لئے یہ پانی پینے سے دانت اور ہڈیاں مضبوط ہو جاتی ہیں۔امریکا کی غذائیت اور ذیابیطس کی اکیڈمی کے مطابق 19 برس کی عمر سے لے کر 50 برس کی عمر کے بالغ افراد کو روزانہ کم از کم 1000 ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک فرد کو پیش کیے جانے والی ایک پیالی ناریل پانی میں 60 ملی گرام پوٹاشیم ہوتا ہے۔
مزمن سوزش سے بچاتا ہے
اگر جسم طویل عرصے تک مزمن (پرانی) سوزش کا شکار رہے تو یہ بیماری دماغی افعال کو متاثر کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔جن غذاؤں میں مانع تکسید اجزاء (Antioxidants) پائے جاتے ہیں،انھیں کھانے سے مزمن سوزش کا خطرہ کم ہو سکتا ہے اور ناریل پانی کو مانع سوزش غذاؤں میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

وزن کم کرتا ہے
ناریل پانی اُن مرد و خواتین کے لئے مفید ثابت ہو سکتا ہے،جو وزن کم کرنے کے خواہش مند ہوں،اس لئے کہ ناریل پانی چکنائی سے پاک ہوتا ہے اور اس میں شکر و حراروں کی مقدار بھی کم ہوتی ہے۔اس میں خامرے (انزائمز) بھی ہوتے ہیں،جو ہاضمے میں مدد کرتے ہیں اور ہضم و جذب کے نظام کو تیز کر دیتے ہیں،چنانچہ فربہ افراد کے جسموں میں چکنائی اور حرارے جل کر کم ہو جاتے ہیں،اس طرح رفتہ رفتہ وزن میں کمی واقع ہونے لگتی ہے۔
فربہ افراد کو یہ بات بھی ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وزن کم کرنے میں صرف ناریل پانی ہی مدد نہیں کرے گا،بلکہ صحت بخش غذا کی شمولیت،طرزِ حیات میں تبدیلی اور روزانہ ورزش کرنے کی عادت ڈالنی بھی بہت ضروری ہے۔ناریل پانی بھوک میں کمی کرتا ہے،اس طرح بسیار خوری کی خراب عادت سے نجات مل جاتی ہے،لیکن اگر آپ نے صبح سے کچھ نہ کھایا ہو تو ایسے وقت میں ناریل پانی ایک مفید مشروب ثابت ہوتا ہے۔
دن میں کسی بھی سرگرمی سے قبل اسے پینے سے ہضم و جذب کے نظام میں تیزی پیدا ہو جاتی ہے۔
معدنیات کا بہترین ذریعہ
ناریل پانی میں قدرتی طور پر معدنیات ہوتی ہیں،جو جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھتی ہیں۔ان معدنیات میں سوڈیم،کیلشیم،پوٹاشیم اور کلورائیڈ شامل ہیں۔اگر جسم میں ان معدنیات کی کمی ہو جائے تو ناریل پانی باقاعدگی سے پینے سے یہ کمی دور ہو جاتی ہے۔
اس کے علاوہ ان معدنیات کی زیادتی اور کمی ہو جائے تو آپ بیمار ہو سکتے ہیں اور جسم میں پانی کی شدید کمی بھی ہو سکتی ہے۔جب آپ کے جسم سے خوب پسینہ نکلتا ہے تو یہ معدنیات بھی خارج ہو جاتی ہیں،لہٰذا ایسی صورتِ حال میں آپ کو روزانہ ناریل پانی پینا چاہیے،اس لئے کہ یہ بہت جلد آپ کے جسم میں ان معدنیات کی کمی پورا کرکے آپ کو مختلف قسم کے امراض سے بچاتا ہے۔

غذائیت کا خزانہ
ناریل پانی حیاتین (وٹامنز) معدنیات اور مانع تکسید اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔مانع تکسید اجزاء آزاد اصلیوں (فری ریڈیکلز) سے خلیات کو بچاتے ہیں۔یہ خلیات کے ہضم و جذب کے دوران پیدا ہوتے ہیں۔ناریل پانی خلیات کے مائع کو توازن میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔یہ پوٹاشیم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔پوٹاشیم عضلات کا کھچاؤ دور کرنے کے لئے بہت ضروری ہے۔
یہ ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں کرنے میں معاونت کرتا ہے۔ناریل پانی میں موجود حیاتین ب (وٹامن بی) اعصابی نظام کی مدد کرتا ہے،جب کہ حیاتین ج (وٹامن سی) اور معدنیات میں کیلشیم دونوں جلد کو صحت بخشتے ہیں۔کیلشیم ہڈیوں کی صحت برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ناریل پانی غذائیت بخش اجزاء سے مالا مال ہوتا ہے۔
پتھری خارج کرتا ہے
ناریل پانی گردے کی پتھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
یہ پتھریاں نہ صرف مریض کو درد سے بے حال کر دیتی ہیں،بلکہ گردے کے افعال کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ان پتھریوں کی چار قسمیں ہیں،جو ذیل میں درج کی جا رہی ہیں:
کیلشیم سے بنی پتھریاں گردے کی پتھریوں کی سب سے عام قسم کہلاتی ہے۔یہ پتھریاں کیلشیم نمکیات سے بنتی ہیں اور کیلشیم آگزیلیٹ یا کیلشیم فاسفیٹ سے تشکیل پا سکتی ہیں۔
اسٹرووائٹ (Struvite) پتھریاں،میگنیزیئم امونیم فاسفیٹ سے بنتی ہیں اور عام طور پر یہ تعدیے (انفیکشن) کا نتیجہ ہوتی ہیں۔

یورک ایسڈ پتھریاں یورک ایسڈ سے بنتی ہیں اور اُن لوگوں میں عام ہوتی ہیں،جو جوڑوں کے درد و ورم میں مبتلا ہوتے ہیں یا بہت زیادہ گوشت خور ہوتے ہیں۔
سسٹین (Systine) پتھریاں،امینو ایسڈ سسٹین سے تشکیل پاتی ہیں اور یہ اُن لوگوں کے گردے میں پڑتی ہیں،جو جینیاتی مرض (Cystinuria) میں مبتلا ہوتے ہیں۔
گردے میں پتھریاں ذیابیطس،ناقص و غیر متوازن غذاؤں اور موروثی بیماریوں کے باعث بھی بن سکتی ہیں۔
ناریل پانی پیشاب میں کرسٹلز (Crystals) کی تعداد کم کرکے ان پتھریوں کی تشکیل کو روکتا ہے اور گردے میں پتھری بننے سے محفوظ رکھتا ہے۔
میٹھے مشروبات کا بہترین متبادل
جسم میں پانی کی کمی دور کرنے والے اسپورٹس ڈرنکس میں یہ خرابی ہوتی ہے کہ ان میں شکر کی مقدار اور غذا کو محفوظ رکھنے اور اس میں ذائقہ و مزہ پیدا کرنے والے مادے بہت زیادہ مقدار میں شامل کیے جاتے ہیں،حتیٰ کہ کچھ میں مصنوعی مٹھاس کے ساتھ گلوکوس سیرپ بھی ڈالا جاتا ہے۔
ان کے علاوہ ان اسپورٹس ڈرنکس میں جسم و دماغ میں چستی اور توانائی پیدا کرنے والی اشیاء بھی ملائی جاتی ہیں۔حالانکہ ناریل پانی کو کسی مصنوعی مٹھاس کی یا دوسرے اجزاء کی قطعی کوئی ضرورت نہیں ہوتی،اس لئے کہ یہ قدرتی طور پر میٹھا بھی ہوتا ہے اور مزے دار بھی۔شکر ملے مشروبات حیاتین اور معدنیات سے خالی ہوتے ہیں،جن کی جسم کو روزانہ ضرورت ہوتی ہے،تاکہ صحت اچھی رہے۔

صحت پر منفی اثرات نہیں ڈالتا ہے
اگرچہ ناریل پانی غذائیت بخش اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے،اس لئے آپ اسے زیادہ بھی پی سکتے ہیں،جب کہ بہت زیادہ پوٹاشیم والی غذا کھانے سے ہضم کے نظام پر بُرا اثر پڑ سکتا ہے،مثلاً اسہال کی شکایت ہو سکتی ہے۔ناریل پانی اتنا مفید مشروب ہے کہ دن بھر میں اسے دو پیالوں سے زیادہ بھی پی سکتے ہیں،یہ نقصان دہ ثابت نہیں ہوتا۔
آپ جب بھی ناریل پانی خریدیں تو اسے اچھی طرح چیک کر لیں کہ اسے شیریں کرنے کے لئے اس میں فاضل شکر کی آمیزش تو نہیں کی گئی ہے۔
خالص ناریل پانی پئیں
اگر عام پانی آپ کو غیر دلکش نظر آئے اور روزانہ جسم میں پانی کی مقررہ مقدار پوری نہ کرے تو آپ کو چاہیے کہ آپ اس کی جگہ ناریل پانی پئیں۔اسپورٹس ڈرنکس کے برعکس اس میں حرارے بھی زیادہ نہیں ہوتے،البتہ اس میں معدنیات زیادہ ہوتی ہیں،لہٰذا جسم میں پانی کی کمی دور کرنے اور توانائی حاصل کرنے کے لئے ناریل پانی پیتے رہیں۔

ناریل پانی کو پھل ملے دودھ میں شامل کریں
اگر آپ روزانہ صبح نہار منہ پھل ملے دودھ یا دہی میں بادام کا دودھ شامل کرکے پینے سے اکتا چکے ہیں تو آپ کے پاس تبدیلی کا اختیار موجود ہے۔اس کی جگہ آپ ناریل پانی کو شامل کر سکتے ہیں،اگر آپ نیا ذائقہ چاہتے ہیں یا اپنی غذا میں زیادہ سے زیادہ غذائیت بخش اجزاء شامل کرنا چاہتے ہیں تو آپ بہترین متبادل کے طور پر دودھ کی جگہ ناریل پانی کو چُن سکتے ہیں۔

مٹھائی کی گولیاں بنائیے
جب موسم گرما آتا ہے تو درجہ حرارت بہت بڑھ جاتا ہے۔ایسے موسم میں آپ ناریل پانی سے مزے دار مٹھائی کی گولیاں بھی بنا سکتے ہیں۔مٹھائی کی گولیاں بنانے کے لئے آپ ناریل پانی اور کوئی تازہ پھل لے لیں۔پھر ان دونوں کو بلینڈ کر لیں۔بلینڈ کرنے کے بعد فریز کر دیں۔جب آمیزہ جم جائے تو اس کی مٹھائی کی گولیاں بنا لیں۔
یہ گولیاں بہت ذائقے دار ہوتی ہیں۔انھیں آپ موسم سرما میں بھی بنا سکتے ہیں۔
ناریل پانی آپ کے لئے
شکر ملے مشروبات ،مثلاً اسپورٹس ڈرنکس کے مقابلے میں ناریل پانی کو ایک صحت بخش مشروب کے طور پر بہ آسانی منتخب کیا جا سکتا ہے،اس لئے کہ اس میں غذائی خصوصیات پیدا کرنے والے مادے شامل نہیں ہوتے اور نہ کوئی ملاوٹ ہوتی ہے۔
یہ غذائیت بخش اجزاء اور معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے۔اس میں چکنائی بالکل نہیں ہوتی اور نہ شکر و حرارے زیادہ ہوتے ہیں۔یہ بھوک کم کرکے وزن گھٹاتا اور ہضم و جذب کے نظام کو فعال کرتا ہے۔ناریل پانی بہت صحت بخش مشروب ہے۔یہ گردوں کی حفاظت کرتا ہے اور جلد میں چمک و دلکشی پیدا کرتا ہے۔ناریل پانی کو آپ اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کر لیں،تاکہ آپ اس کے فوائد سے مستفیض ہو سکیں۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj