Pear Khayeen - Article No. 2063

Pear Khayeen

ناشپاتی کھائیں - تحریر نمبر 2063

ناشپاتی ایسا پھل ہے جو دنیا میں لاکھوں سال سے پیدا ہو رہا ہے

ہفتہ 23 جنوری 2021

آفتاب احمد
ناشپاتی ایسا پھل ہے جو دنیا میں لاکھوں سال سے پیدا ہو رہا ہے۔یہ زیادہ دیر تک خراب نہ ہونے والا پھل ہے۔اس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس کی سب سے پہلے چین اور مشرق و سطیٰ میں کاشت کی گئی۔اس وقت امریکی ریاست اوریگن اور واشنگٹن میں اس کی پیداوار سب سے زیادہ ہے۔وہاں 1600 سے زیادہ کاشتکار ناشپاتیاں اگاتے ہیں۔
چینی تاجر 170-120 قبل مسیح میں اسے پہلی مرتبہ امرتسر کے گاؤں ہرسا چینا لائے تھے۔اسے پنجاب میں ”پتھرنخ“کے نام سے جانا جاتا ہے۔متعدد جائزہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اسے اگر آپ روزانہ کی خوراک میں شامل کر لیں تو یہ صحت کیلئے بے حد مفید ہے۔اسے سیب کا ”قریبی کزن“ قرار دیا جاتا ہے۔اس کا پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ اس میں کیلوریز بہت کم ہیں اور اس سے وزن کم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ آپ کا پیٹ کافی دیر تک بھرا ہوا رکھتا ہے کیونکہ اس میں ریشہ زیادہ ہوتا ہے۔اس کے نتیجے میں قبض بھی نہیں ہوتا اور نظام ہضم درست رہتا ہے۔اوسط درجے کی ایک ناشپاتی میں 6 گرام ریشہ ہوتا ہے۔یہ پھل وٹامن سی اور وٹامن اے سے بھرپور ہے اور کینسر سے بچاتا ہے۔
اس میں سوڈیم اور پوٹاشیم بھی ہوتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے امراض سے تحفظ فراہم ہوتا ہے۔
اس کے نتیجے میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور یوں دل کے مسلز مضبوط ہوتے ہیں۔اس میں موجود ریشے سے بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے جبکہ یہ دل کو ہمیشہ اچھی حالت میں رکھتا ہے۔ناشپاتی میں موجود ریشوں کے نتیجے میں آنتوں کی سوزش ختم ہوتی ہے۔اگر آپ روزانہ کے 3 کھانوں سے پہلے صرف آدھا کلو گرام ناشپاتی ایک ہفتے کھا لیں تو آنتوں کی سوزش ختم ہو جائے گی۔
ناشپاتی کھانے سے قبل اس کا چھلکا اتارنا ضروری ہے۔ آپ اسے جب بھی خریدیں یہ دیکھ لیں کہ نرم ہو۔
یونیورسٹی آف اربانا شیمپین کے سائنس دانوں نے حالیہ طویل سروے سے انکشاف کیا ہے کہ اس پھل کو اپنی غذا کا حصہ بنانے کے بہت فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔اس کی تحقیق جرنل آف نیوٹریشن کے اگست 2020 کے شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
اس تحقیق میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی ہے جن کی عمریں 25 سے45 سال کے درمیان تھیں۔
ان میں سے بعض افراد موٹاپے کی جانب راغب تھے اور ان کا وزن معمول سے زائد بڑھا ہوا تھا۔تمام شرکا کو دو حصوں میں بانٹا گیا اور ایک گروہ کو 12 ہفتے تک مگر ناشپاتی کھلائی گئی جبکہ دوسرے کو ایواکیڈو نہیں دیا گیا۔اس دوران تین ماہ تک تمام شرکا کے خون،فضلے اور پیشاب کے نمونے لے کر ان کا تجزیہ کیا گیا۔
اس سے دلچسپ انکشاف ہوا کہ جن خواتین و حضرات نے تین ماہ تک ایواکاڈو کھایا تھا ان کی آنتوں میں صحت بخش خرد نامیے اور بیکٹیریا موجود تھے۔
انہوں نے چکنائی کی بڑی مقدار بھی خارج کی جو ظاہر کرتی ہے کہ یہ پھل بدن سے چکنائی خارج کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق جسم سے چکنائی کا اخراج بہت صحت مندانہ امر ہے کیونکہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور یوں انسان فربہی سے دور رہتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj