Sardiyon Ki Soghat Shaljam Aur Methi - Article No. 2589

Sardiyon Ki Soghat Shaljam Aur Methi

سردیوں کی سوغات شلجم اور میتھی - تحریر نمبر 2589

اس کا سالن کئی طریقوں سے تیار کیا جاتا ہے

منگل 29 نومبر 2022

آفرین اعجاز
شلجم پاکستان و ہندوستان کی مشہور و معروف سبزی ہے،جسے ان ملکوں میں بڑے ذوق و شوق سے کھایا جاتا ہے۔شلجم کا پودا سال میں ایک بار پھل دیتا ہے۔پودے کی اونچائی ڈیڑھ فیٹ تک ہوتی ہے۔یہ پودا غذائیت بخش اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔شلجم کی کاشت اگست،جولائی اور نومبر میں کی جاتی ہے،مگر عام طور پر یہ سبزی موسم سرما میں ہی دستیاب ہوتی ہے۔
بنیادی طور پر شلجم جڑ ہے۔شلجم کا رنگ گلابی،زرد اور سفید ہوتا ہے اور اس کا مزہ کچھ کچھ میٹھا ہوتا ہے۔اس کے مزے دار ذائقے کی وجہ سے اسے سلاد میں شامل کرکے کچا کھایا جاتا ہے اور پکا کر لذیذ و ذائقے دار سالن کی شکل میں بھی کھایا جاتا ہے۔اس کا سالن کئی طریقوں سے تیار کیا جاتا ہے۔شلجم کو پکاتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اسے ہمیشہ ہلکی آنچ پر پکانا چاہیے۔

(جاری ہے)

ہلکی آنچ پر پکا ہوا شلجم کا سالن بہت لذیذ ہوتا ہے۔اسے زیادہ دیر پکانے سے گریز کرنا چاہیے،اس لئے کہ اس طرح اس کے مفیدِ صحت قدرتی اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں۔
شلجم حیاتین ج (وٹامن سی) حاصل کرنے کا بہترین اور آسان ذریعہ ہے۔اس کے علاوہ اس میں حیاتین الف،ب اور ھ (وٹامنز اے،بی اور ای) بھی پائی جاتی ہیں۔شلجم میں ریشے کی کافی مقدار ہونے کی وجہ سے اسے ایک صحت بخش سبزی کی حیثیت حاصل ہے۔
شلجم کھاتے رہنے سے حیاتین ج کی کمی سے لاحق ہونے والے امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔شلجم گردوں کو صاف کرتا ہے۔اگر اسے مرچ اور سرکے کے ساتھ کھایا جائے تو یہ کئی امراض سے بچاتا ہے،مثلاً یہ جگر کے فعل کو درست رکھتا ہے،معمولی نزلے زکام کو دور کرتا ہے مثانے کو مضبوط کرتا ہے اور قبض و بواسیر کو ختم کرنے میں بھی معاونت کرتا ہے۔اسی طرح حیاتین الف بینائی کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اس کے علاوہ یہ حیاتین اعصاب کو تقویت دیتی اور جلدی امراض سے بھی بچاتی ہے۔شلجم قبض کشا،پیشاب آور اور زود ہضم سبزی ہے۔اسے کھانے سے نہ صرف جگر کا فعل درست و فعال ہو جاتا ہے،بلکہ بھوک بھی زیادہ لگتی ہے۔چنانچہ اسے اشتہا انگیز سبزی بھی کہا جاتا ہے۔پیشاب آور ہونے کی وجہ سے شلجم فاسفیٹ کی پتھری توڑ کر اسے پیشاب کے راستے سے خارج کر دیتا ہے۔
شلجم کھانے سے خون صاف رہتا ہے اور بدن میں نیا خون پیدا ہوتا ہے۔موسمی کھانسی دور کرنے میں شلجم بہت مددگار سبزی ثابت ہوتی ہے۔یہ بلغم خارج کرکے کھانسی کو ختم کر دیتی ہے۔شلجم کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔شلجم کیلشیم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے،جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے بہت ضروری ہے۔شلجم کھانے سے جوڑوں اور ہڈیوں کی تکلیف سے نجات مل جاتی ہے۔
اس کے علاوہ یہ بھُربھُری ہڈیوں (Osteoporosis) کے عارضے سے بھی بچاتا ہے۔
شلجم اور اس طرح کی ریشے والی سبزیاں آنتوں کے لئے بہت مفید ہیں۔ریشے کی مدد سے آنتیں صحیح طرح سے کام کرتی ہیں اور اس سے عضلات کی حرکت بھی آسانی سے ہوتی ہے۔
شلجم جسم میں چربی کو جمع ہونے سے روکتا ہے اور خون میں شکر کو بھی معمول پر رکھتا ہے۔شلجم بہت مفید سبزی ہے،اسے سردی کے موسم میں ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ ضرور کھانا چاہیے۔
پتوں والے شلجم بہت مفید اور ذائقے دار ہوتے ہیں۔انھیں اگر گوشت کے ساتھ پکایا جائے تو بہت مزے دار بنتے ہیں۔پتوں والے شلجم صحت کے لئے بہت مفید ہوتے ہیں۔اسی طرح بغیر پتوں والے شلجم بھی صحت کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں۔انھیں تازہ اور کچی حالت میں سلاد بنا کر یا پھر ہوٹلوں اور گھروں میں دوسری سبزیوں کی طرح پکا کر کھایا جاتا ہے۔
بعض گھروں میں شلجم کو سرکے اور نمک میں ڈال کر اس کا اچار بھی ڈالا جاتا ہے۔
یہ اچار بھی بہت لذیذ اور ہاضمے کے لئے مفید ہوتا ہے۔شلجم کا اچار ڈال کر شلجم سے سال بھر تک فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے۔شلجم کے بیج شلجم کے مقابلے میں زیادہ توانائی بخش اثرات و خواص کے حامل ہوتے ہیں۔یہ بیج طبِ مشرق کی ادویہ میں استعمال کیے جاتے ہیں۔شلجم کے پتوں میں حیاتین الف پائی جاتی ہے،جو بینائی کی کمزوری دور کرنے میں معاونت کرتی ہے۔
پتوں والے اور بغیر پتوں والے دونوں طرح کے شلجم کھانے چاہییں،کیونکہ ان سے صحت پر بہت اچھے اثرات پڑتے ہیں۔
میتھی موسم کی ایک معروف و مفید سبزی ہے۔میتھی میں حیاتین الف،ب اور ج (وٹامنز اے،بی اور سی)،فولاد،فاسفورس اور کیلشیم پائے جاتے ہیں۔میتھی کے نہ صرف پتے،بلکہ اس کے بیج بھی کئی امراض دور کرنے کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ بیج میتھی دانہ کے نام سے زیادہ مشہور ہیں۔
اس کے علاوہ یہ کھانوں اور اچار وغیرہ میں بھی شامل کیے جاتے ہیں،خاص طور پر پاکستان و ہندوستان میں ان کا استعمال زیادہ ہے۔ہمارے ہاں قصور کی میتھی دنیا بھر میں مشہور ہے۔گھر میں پکنے والی میتھی کی خوشبو دُور دُور تک جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس کی سوندھی خوشبو،افادیت،اچھے ذائقے اور مقویِ اعصاب ہونے کی وجہ سے سردی کے موسم میں اس کی مانگ زیادہ رہتی ہے۔
میتھی کا تازہ ساگ لوگ بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔اگر اس کو کسی دوسری سبزی میں شامل کرکے پکایا جائے تو اُس سبزی کی نہ صرف لذت میں اضافہ ہو جاتا ہے،بلکہ میتھی کی بھینی بھینی خوشبو بھی آتی ہے۔میتھی کی ترکاری انتہائی مزے دار ہوتی ہے۔آپ اس کو آلو،قیمے یا گوشت کے ساتھ بنا سکتے ہیں۔اس کے علاوہ میتھی کا پراٹھا بھی بے حد ذائقے دار ہوتا ہے۔میتھی میں فولاد خاصی مقدار میں ہوتا ہے،اس لئے اسے کھاتے رہنے سے خون کی کمی کی شکایت جاتی رہتی ہے۔
یہ قدرتی فولاد بڑی آسانی سے جزو بدن ہو جاتا ہے۔ذیل میں میتھی کے بیجوں کے فائدے درج کیے جا رہے ہیں،جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ صرف میتھی ہی فائدہ مند نہیں،بلکہ اس کے بیج بھی مختلف قسم کے امراض دور کرنے میں کام آتے ہیں:
نالیوں کا تعدیہ (انفیکشن) ختم کرنے کے لئے
سانس کی بیماری میں اگر پانچ گرام میتھی کے بیج پانی میں اُبال کر پیے جائیں تو نالیوں کا تعدیہ ختم ہو جاتا ہے۔

معدے کی تیزابیت دُور کرنے کے لئے
معدے کی تیزابیت دُور کرنے کے لئے تین گرام پانی کی مقدار میں میتھی کے بیج اُبال کر پییں،فائدہ ہو گا۔
ذیابیطس
اگر آپ کو ذیابیطس کی بیماری لاحق ہے تو آپ میتھی کے بیجوں کا سفوف دو تین گرام کی مقدار میں کھائیں،اس طرح خون میں شکر کی مقدار بتدریج کم ہو جاتی ہے۔
میتھی کے بیج غذائی اور دوائی مقاصد کے لئے مختلف طریقوں سے استعمال کیے جاتے ہیں۔مسالے کے طور پر انھیں اچاروں کے علاوہ مختلف سالنوں میں بھی ڈالا جاتا ہے،مثلاً مشہور حیدرآبادی ڈش نگھارے بینگن میں یہ شامل کیے جاتے ہیں۔سردیوں میں میتھی کے بیجوں کی کھچڑی دیسی گھی ڈال کر کھائی جاتی ہے۔یہ جوڑوں کے درد کے خاتمے کے لئے مفید بتائی جاتی ہے۔
کمر کے درد اور سردی کی شکایت دور کرنے میں بھی یہ کھچڑی مفید ہے۔
صحت مند بال
میتھی کے بیج آپ کے بالوں کے لئے نہایت مفید ہیں۔تھوڑے سے میتھی کے بیج ناریل کے تیل میں شامل کرکے ایسی بوتل میں ڈالیں،جس میں ہوا داخل نہ ہو سکے۔پھر اس بوتل کو تین ہفتوں کے لئے ایسی جگہ پر رکھ دیں،جو ٹھنڈی ہو،لیکن وہاں سورج کی روشنی نہ پہنچ سکے۔تین ہفتوں کے بعد یہ تیل چند دن سر کے بالوں کی جڑوں میں لگائیں،آپ کے بال خوبصورت اور صحت مند ہو جائیں گے۔میتھی بلغم اور بادی کو دور کرنے کے لئے بے حد مفید سبزی ہے۔دمے کے مریضوں کو میتھی کے جوشاندے میں شہد شامل کرکے پلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj