Singhara - Munfarid Zaiqe Ki Hamil Bemisal Sabzi - Article No. 2754

Singhara - Munfarid Zaiqe Ki Hamil Bemisal Sabzi

سنگھاڑا ۔ منفرد ذائقے کی حامل بے مثال سبزی - تحریر نمبر 2754

سنگھاڑوں کی سرد تاثیر کی بنا پر موسم گرما میں حرارت کو شکست دینے کے لئے انہیں ایک مثالی سبزی مانا جاتا ہے

پیر 21 اگست 2023

ریحانہ عرفان
سنگھاڑا جس کی شمولیت کے بغیر چائنیز کھانے نامکمل سمجھے جاتے ہیں۔گٹھیلی‘گرہ دار اور کاغذی براؤن جلد کی حامل ایک ایسی سبزی جو چائنیز کوکنگ کا بنیادی جز مانی جاتی ہے۔سنگھاڑے کو انگریزی میں Water Chestnut کے نام سے پکارا جاتا ہے لیکن نام کی مناسبت سے اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اس کانٹ فیملی سے کسی طرح کا کوئی تعلق ہے تو اپنی یہ غلط فہمی دور کر لیں درحقیقت سنگھاڑا کوئی گری دار میوہ نہیں بلکہ پانی میں اُگنے والا ایک آبی پودا ہے،اس کے نام Water Chestnut کی وجہ یہ ہے کہ اپنی رنگت اور ساخت کی بنا پر یہ اخروٹ کی مانند نظر آتا ہے،یہ پانی میں اُگنے والا ایک آبی پودا ہے جس کی افزائش دلدلی اور نشیبی علاقوں میں ہوتی ہے (یہی وجہ ہے کہ جب آپ اسے گروسری اسٹور سے خریدتے ہیں تو ان کے اوپر کیچڑ کی ایک تہہ جمی ہوئی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ جنوب مشرقی ایشیا کا علاقائی پودا ہے لیکن زمانہ قدیم ہی سے چین میں اس کی افزائش ہوتی رہی ہے چین آج بھی اس کی افزائش کا گڑھ مانا جاتا ہے۔چائنیز اور تھائی ڈشز میں سنگھاڑوں کا استعمال آج بھی بے حد مقبول ہے۔
خریدنا و ذخیرہ کرنا
سنگھاڑے کی کاشت و نشوونما کے لئے زیادہ درجہ حرارت والے علاقے سازگار ہوتے ہیں یعنی منطقہ حارہ کے علاقوں میں ان کی نشوونما ہو سکتی ہے جیسا کہ امریکی ریاستوں کیلی فورنیا اور فلوریڈا وغیرہ میں ایشیا کی گرم مرطوب آب و ہوا کی وجہ سے یہ تقریباً سارا سال ہی تازہ حالت میں یا ٹن پیکنگ میں ایشین مارکیٹ میں دستیاب رہتے ہیں۔
ماسوا اس کے کہ آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہوں جہاں انہیں مقامی طور پر اُگایا جاتا ہو اور آپ انہیں تازی حالت میں حاصل کر سکیں۔یہ عام گروسری اسٹورز پر دستیاب نہیں ہوتے ہیں البتہ کین کی صورت میں یہ سارا سال ہی سپر مارکیٹ کے کاؤنٹرز پر سجے نظر آتے ہیں۔
جب بھی آپ کا دل تازے سنگھاڑے کے منفرد ذائقے سے لطف اندوز ہونا چاہے اور آپ مقامی مارکیٹ میں سنگھاڑے خریدنے جائیں تو سبزی کو ہاتھ میں اٹھا کر یہ جانچ لیں کہ اس کی جلد ہموار اور جھریوں سے پاک ہو،ہاتھ سے دبا کر یہ بھی دیکھ لیں یہ کہیں سے نرم تو نہیں وگرنہ جب آپ اسے چھیلیں گی تو اس کے نرم حصے اندر سے گلے سڑے نکلیں گے۔
احتیاطاً جب بھی آپ سنگھاڑے خریدنے جائیں تو چند سنگھاڑے زیادہ خرید لیں(ہو سکتا ہے کہ چھیلنے کے بعد ان میں سے چند اندر سے خراب نکلیں اور آپ کے پاس اتنا وقت نہ ہو کہ مارکیٹ سے دوبارہ انہیں منگوا سکیں)۔اگر آپ کسی گروسری اسٹور سے کین والے سنگھاڑے خرید رہی ہیں تو اسے خشک و ٹھنڈی جگہ پر رکھیں اور ڈبے پر دی گئی تاریخ کے مطابق استعمال کریں۔
ایک مرتبہ جب آپ کین کو کھول کر سنگھاڑے استعمال کریں تو باقی بچے ہوئے سنگھاڑوں کو کسی ائیرٹائٹ ڈبے میں بند کر کے فریج میں رکھ دیں اور تین دن کے اندر اندر استعمال کر لیں۔
بغیر چھلے ہوئے تازہ سنگھاڑوں کو پلاسٹک بیگ میں ڈال کر فریج میں رکھیں تو یہ دو ہفتوں سے زیادہ محفوظ حالت میں رہتے ہیں۔پکانے سے پہلے اس کے اوپری حصے کو کاٹ دیں اور اوپر لگی ہوئی باریک کھال کو چھری کی مدد سے چھیل لیں۔
اگر آپ استعمال کے وقت سے بہت پہلے انہیں چھیل لیتی ہیں تو انہیں ٹھنڈے پانی میں ڈال کر فریج میں رکھیں اور اس کا پانی روز بدلتی رہیں۔
چائنیز اور تھائی ڈشز میں سنگھاڑوں کا استعمال بے حد مقبول ہے،انہیں اسٹر فرائی میں شامل کیا جاتا ہے۔ڈمپلنگ کی فلنگ اور اسٹفنگ کو خستہ اور کرارا بنانے کے لئے سنگھاڑوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔انہیں کچی حالت میں یا پکا کر دونوں صورتوں میں استعمال کر سکتے ہیں۔
تازہ سنگھاڑوں کو استعمال کرنے سے پہلے ان کی کاغذی براؤن جلد کو چھیلنا ایک صبر آزما مرحلہ ہوتا ہے جس میں کافی وقت لگ جاتا ہے لیکن ایک مرتبہ انہیں چھیلنے کے بعد جب آپ اس کے سفید چمکدار گودے کے منفرد شیریں اور خستہ ذائقے سے لطف اندوز ہوتے ہیں تو یوں محسوس کرتے ہیں کہ گویا آپ نے اپنے وقت کی درست قیمت وصول کر لی ہے۔
غذائی افادیت
غیر معمولی غذائی بناوٹ اور حیرت انگیز غذائی خوبیوں پر مشتمل سنگھاڑے اعلیٰ ترین غذائی افادیت کے حامل مانے جاتے ہیں۔
ان کی سب سے بہترین خاصیت یہ ہے کہ یہ کولیسٹرول سے آزاد اور فیٹ فری ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں ان میں گلوٹین (لحمیات کی ایک قسم) بھی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
صحت مند زندگی جینے کے خواہش مند افراد کے لئے سنگھاڑے مکمل غذا ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ چکنائی سے مکمل طور پر پاک ہوتے ہیں اور اپنی اسی خوبی کی وجہ سے غذا میں شامل کرنے کے لئے یہ ایک صحت مند انتخاب ہیں۔
آدھا کپ سنگھاڑوں میں صرف 0.1 گرام چکنائی ہوتی ہے۔
سنگھاڑے پوٹاشیم اور ریشہ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔پوٹاشیم انسانی صحت کے لئے بے حد اہم معدن ہے اور آدھا کپ سنگھاڑوں سے آپ 350 سے 360 ملی گرام پوٹاشیم باآسانی حاصل کر لیتے ہیں۔
گوکہ سنگھاڑوں کی افزائش گرم موسم میں ہوتی ہے لیکن اپنی تاثیر کے لحاظ سے یہ سرد ہوتے ہیں اور موسم گرما میں حرارت کو شکست دینے کے لئے انہیں ایک مثالی سبزی مانا جاتا ہے،اس میں متعدد شفا بخش خاصیتیں پائی جاتی ہیں۔

سنگھاڑوں میں قلیل مقدار میں سوڈیم اور بہت زیادہ مقدار میں کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں وہ افراد جو کم کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ڈائٹ پلان بنانا چاہتے ہیں سنگھاڑوں کے متبادل کے طور پر بیمبو شوٹ استعمال کر سکتے ہیں۔
طبی فوائد
قے اور متلی کی کیفیت میں سنگھاڑوں کے رس کا استعمال بے چینی میں تخفیف کر کے تسکین فراہم کرتا ہے اور بچوں میں بھوک نہ لگنے کی اشتہا کو بہتر بنا دیتا ہے۔

سنگھاڑوں میں ڈی ٹاکسنگ کی خصوصیات پائی جاتی ہیں اور اس کا استعمال یرقان کے مریضوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔
سنگھاڑے کے پاؤڈر کا استعمال کھانسی میں آرام دلاتا ہے۔سنگھاڑوں کو پیس کر پاؤڈر تیار کر لیں 1 چائے کا چمچہ سنگھاڑا پاؤڈر کو دن میں 2 دفعہ پانی میں ملا کر پئیں۔یہ خوراک آپ کو کھانسی میں فوری آرام پہنچائے گی۔
خسرہ کی بیماری میں سنگھاڑوں کے پانی کا استعمال مریض کو آرام پہنچاتا ہے،سنگھاڑوں کو پانی میں ڈال کر اُبالیں اور یہ پانی مریض کو پلائیں۔
بیماری کے تیسرے دن سے لے کر نویں دن تک آپ روزانہ تازہ سنگھاڑے اُبال کر اس کا پانی مریض کو استعمال کروا سکتی ہیں۔
چائنیز ہربلسٹ کے مطابق سنگھاڑے آپ کی سانسیں خوشگوار بنانے میں معاونت کر سکتے ہیں۔
طباخی استعمال و احتیاط
عام طور پر سنگھاڑوں کو چھیل کر کچی حالت میں ہی استعمال کیا جاتا ہے۔انہیں تھوڑی چکنائی ملا کر دھیمی آنچ میں یا بھاپ میں بھی پکایا جا سکتا ہے۔

سنگھاڑوں کا پاؤڈر توانائی کے حصول کا قابل قدر ذریعہ ہے،آپ اس کے آٹے سے روٹی تیار کر سکتی ہیں۔اس روٹی کو دودھ اور شکر کے ساتھ پیچش اور اسہال کے مریضوں کو کھلایا جائے تو یہ اسہال کو روکتی ہے۔اس آٹے سے حلوہ بھی بنایا جاتا ہے جو جسم کو طاقت بخشتا ہے۔
سنگھاڑوں میں پائی جانے والی اینٹی آکسیڈنٹ کی معتدل مقدار کی وجہ سے یہ صرف تاثیر میں ہی سرد نہیں ہوتے بلکہ ان میں انتہا درجے کی قبض کشا خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں اس لئے ان کا استعمال ہمیشہ قلیل مقدار میں کرنا چاہیے۔اگر انہیں اعتدال سے استعمال نہ کیا جائے تو یہ معدے میں گیس‘نفخ‘اپھارا اور پیٹ پھول جانا،جیسے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj