Tarbooz Aur Jamun - Mausam Garma Ke Khas Phal - Article No. 2422

Tarbooz Aur Jamun - Mausam Garma Ke Khas Phal

تربوز اور جامن ۔ موسم گرما کے خاص پھل - تحریر نمبر 2422

تربوز اور جامن موسم گرما کے خاص پھل ہیں،انھیں اس موسم میں ضرور کھانا چاہیے

جمعرات 21 اپریل 2022

آفرین اعجاز
تربوز میٹھا،رس دار اور صحت بخش پھل ہے۔گرمی کے موسم میں یہ کسی نعمت سے کم نہیں۔تربوز نہ صرف گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے،بلکہ جسم میں پانی کی کمی کو بھی دور کر دیتا ہے،اس لئے کہ اس کے گودے میں پانی زیادہ ہوتا ہے۔تربوز جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتا،جلد کی صفائی کرتا اور چہرے کے داغ دھبے بھی دور کر دیتا ہے۔
اس کے روزانہ کھانے سے جلد نرم و شاداب ہو جاتی ہے۔
تربوز موسم گرما کی شدت اور لُو کے اثرات سے بچاتا ہے۔یہ چونکہ پیشاب آور پھل ہے،اس لئے یہ گردے اور مثانے کی پتھریوں کو خارج کر دیتا ہے۔تربوز چکنائی سے بالکل پاک اور حیاتین (وٹامن)،ریشے(فائبر)اور سوڈیم سے مالا مال ہوتا ہے۔تربوز کھانے کے بعد اس کا سارا پانی پیشاب کی صورت میں ہی خارج نہیں ہو جاتا،بلکہ کچھ مقدار آنتوں میں بھی جذب ہو جاتی ہے،جو براز کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے اور براز کی خشکی ختم ہو جاتی ہے،جس کی وجہ سے آنتوں میں فضلے کو خارج کرنے کی تحریک پیدا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

چنانچہ یہ قبض ختم کرنے میں مفید پھل ہے۔اگر گرمی کے موسم میں چند دن روزانہ تربوز کھایا جائے تو قبض کی شکایت بالکل ختم ہو جاتی ہے۔یہ ہاضمے کو بہتر کرتا ہے۔تربوز گردوں کی گرمی کو دور کرتا،دل کو راحت و تسکین دیتا،پیاس کی شدت کو کم کرتا اور بھوک بڑھاتا ہے۔تربوز خون کو پتلا کرتا ہے۔اس کے علاوہ یہ جسم میں نیا خون بھی پیدا کرتا ہے۔بواسیر میں مبتلا افراد کے لئے تربوز بے حد فائدہ مند پھل ہے۔
یہ جسم کو توانائی بخشتا اور گلوکوس کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے۔تربوز ہائی بلڈ پریشر اور لو بلڈ پریشر دونوں طرح کے مریضوں کے لئے بھی مفید ہے۔تربوز کھانے سے پہلے اس بات کا ضرور خیال رکھنا چاہیے کہ اس کو کھانا کھانے کے فوراً بعد یا کھانا کھانے سے فوراً پہلے نہیں کھانا چاہیے،ورنہ بدہضمی اور اسہال (دست) کی شکایت ہو سکتی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کھانا معدے میں کچھ دیر رہتا ہے اور پھر رفتہ رفتہ آگے بڑھتا ہوا ہضم و جذب کے عمل سے گزرتا رہتا ہے۔
تربوز قدرتی گلوکوس ہے،جو نہایت تیزی سے ہضم و جذب ہوتی ہے،لیکن اس کے ہضم و جذب میں جب کچھ دیر پہلے کھایا ہوا کھانا رکاوٹ بنتا ہے اور اسے تیزی سے جذب نہیں ہونے دیتا تو معدے اور آنتوں میں فساد برپا ہو جاتا ہے،اس لئے تربوز کھانا کھانے کے دو تین گھنٹے بعد کھانا چاہیے۔
جامن گرمی کے موسم میں پائی جاتی ہے۔اس کا رنگ اودا سیاہ ہوتا ہے،جب کہ اس کا ذائقہ قدرے شیریں ہوتا ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لئے جامن بہت مفید پھل ہے۔جامن کی گٹھلیاں پیس کر تین ماشے کی مقدار میں روزانہ سادے پانی سے کھانے سے ذیابیطس قابو میں آ جاتی ہے۔جامن موسم گرما کے مضر اثرات اور برسات میں پیدا ہونے والے امراض سے جسم کو محفوظ رکھتی ہے۔جامن معدے،جگر اور تلی (Spleen) کی اصلاح کرتی ہے۔جامن کھانے سے خون کے زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں۔
اس کے کھانے سے پھوڑے پھنسیاں بھی نکلنا بند ہو جاتی ہیں۔کمزور معدے والے افراد،جنھیں کھانا کھانے کے فوراً بعد اجابت ہو جاتی ہو،ان کے لئے جامن ایک بہترین دوا کا کام کرتی ہے۔اس مقصد کے لئے جامن کا سرکہ بھی بہت فائدہ مند ہے۔جب جامن کا موسم ہو تو ذیابیطس کے مریض کھانا کم اور جامن زیادہ کھائیں،اس طرح اُن کے پیشاب میں شکر آنا بند ہو جائے گی۔
اگر کسی فرد کے مسوڑے کمزور یا پھولے ہوئے ہوں،اُن سے خون نکلتا ہو اور دانت ہلتے ہوں تو جامن کے درخت کی چھال کے جوشاندے سے کلیاں کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ جامن کی لکڑی کا کوئلہ باریک پیس کر اس میں نمک اور کالی مرچ تھوڑی مقدار میں ملا کر منجن کی طرح استعمال کرنے سے دانت صاف اور مضبوط ہو جاتے ہیں۔
جامن میں فولاد،کیلشیم،میگنیزیئم اور آیوڈین پائی جاتی ہے۔
یہ خون کی کمی کو دور کرتی ہے۔پیشاب کی جلن ختم کرنے میں جامن مفید ہے۔اس کے کھانے سے آنتوں کا ورم اور معدے کے زخم مندمل ہو جاتے ہیں۔جامن ایک بہترین ہاضم پھل ہے۔یہ پھل آم کی گرمی دور کرنے میں بھی بہت موٴثر ہے۔آم کھانے کے بعد اگر اوپر سے آٹھ دس جامن کھا لی جائیں تو آم نہ صرف ہضم ہو جاتا ہے،بلکہ اس سے آم کی گرمی بھی دور ہو جاتی ہے۔آم کے رس میں اگر جامن کا رس بھی شامل کر لیا جائے تو ذائقہ دوبالا ہو جاتا ہے اور یہ دونوں پھل بہ خوبی ہضم ہو کر جسم میں طاقت و توانائی پیدا کرتے ہیں۔تربوز اور جامن موسم گرما کے خاص پھل ہیں،انھیں اس موسم میں ضرور کھانا چاہیے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj