Tarbooz - Ghizayat Se Bharpoor - Article No. 2705

Tarbooz - Ghizayat Se Bharpoor

تربوز․․․غذائیت سے بھرپور - تحریر نمبر 2705

یہ موسم گرما میں بہترین ٹانک بھی ہے

منگل 16 مئی 2023

حفصہ فیصل
”اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے“ رب کریم نے کیسے کیسے نعمتوں کے خزانے اپنے بندوں کی صحت و تندرستی اور راحت فرحت کے لئے پیدا فرمائے تاکہ انسان بیماریوں سے محفوظ رہے۔اسی رب کی ایک نعمت موسم گرما کی حدت میں کمی کرنے کے لئے تربوز کی صورت میں ہمارے لئے موجود ہے۔تربوز کے بے شمار فوائد ہیں جبکہ عام فہم میں اس کو گری کا تحفہ بھی کہا جاتا ہے۔
تربوز کا بیج بونے کے چار ماہ کے بعد پودے پر تیار ملتا ہے۔اس کا پھل چونکہ وزنی ہوتا ہے اس لئے اس کا پودا زمین پر بیل کی مانند بڑھتا چلا جاتا ہے۔شکل کے اعتبار سے گول اور لمبوترا ہوتا ہے۔اس کا مزاج سرد تر جبکہ رنگت سرخ اور ذائقہ شیریں ہوتا ہے۔تربوز کی کاشت دنیا کے بیش تر علاقوں میں کی جاتی ہے مگر پاکستان،ہندوستان،شمالی بنگال،افغانستان،شام اور فلسطین نمایاں ہیں۔

(جاری ہے)

تربوز میں وٹامن بی،میگنیشیم،پوٹاشیم،وٹامن ڈی،اے اور سی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
تربوز کے فوائد
جون جولائی کی گرمی میں اس کا استعمال حرارت و گرمی کم کرنے کے لئے بہترین ٹانک ہے۔حکماء کے مطابق اس کا استعمال کرنے والے افراد گرمی اور لو کے بخار،پیشاب کی گرمی اور سوزش،یرقان اور اسہال سے محفوظ رہتے ہیں۔
جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ خون کے دباؤ کی زیادتی (ہائی بلڈ پریشر) میں تربوز کے بیش بہا فائدے ہیں۔اس پھل کو استعمال کرنے والے 82 فیصد مریض دل پر سے اس خونی دباؤ کے بوجھ میں کمی محسوس کرتے ہیں۔یہ کمزور جسم کے لوگوں کو فربہ کرنے کے لئے تیر بہدف کا کام کرتا ہے۔تربوز سرطان کے جراثیم کی بھرپور مزاحمت کرتا ہے۔اس کو پابندی سے استعمال کرنے والے افراد کا سرطان سے محفوظ رہنے کا امکان کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
اس کے علاوہ تربوز آنتوں کے زخم اور سختی کی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔اس میں چونکہ پانی بہت زیادہ ہوتا ہے اس لئے گردے اور مثانے کی پتھری کے اخراج میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
تربوز کے نقصانات اور احتیاطی تدابیر
تربوز کو خالی پیٹ کھانا مضر ہے،اسی طرح چاول کے ساتھ بھی تربوز کا استعمال نقصان دہ ہے۔چاول کھانے سے پہلے یا بعد تربوز نہیں کھانا چاہئے بلکہ بعض اطباء نے لکھا ہے کہ جس دن تربوز کھایا جائے اس دن چاول کھانے ہی نہیں چاہئیں کیونکہ دونوں کا ساتھ استعمال بعض اوقات ہیضے کا سبب بن جاتا ہے۔
بوڑھے اور سرد مزاج افراد کو تربوز کا استعمال کم کرنا چاہئے۔ان لوگوں کے لئے تربوز کا کثرت سے استعمال جوڑوں کے درد اور بلغم کے امراض میں بھی مبتلا کر سکتا ہے۔تربوز کھانے کے فوراً بعد سکنجبین،دہی،شربت اور چائے کے استعمال سے بچنا چاہئے ورنہ فائدے کے بجائے نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔
تربوز کے بیج
برمنگھم میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تربوز کے بیج جسے ہم بے کار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں اپنے اندر طاقت کا خزانہ لئے ہوئے ہیں اور اگر جس کو اس کی افادیت معلوم ہو جائے تو پھر وہ ایسا نہیں کرے گا۔
تربوز کے بیج میں پروٹین،وٹامن ڈی،میگنیشیم،مونو ان سیچوریٹڈ،چکنائی اور پولی ان سیچوریٹڈ چکنائی موجود ہوتی ہے جو کولیسٹرول لیول کو کم کرتی ہے،خون کی نالیوں کی سوزش کے خاتمے کا سبب بنتا ہے اس کے علاوہ ہارٹ اٹیک سے بچنے کے لئے قوت مدافعت فراہم کرتے ہیں۔
ایک اونس یعنی ایک کپ کا آٹھواں حصہ تربوز کے بیج 10 گرام پروٹین فراہم کرتے ہیں جبکہ اس کے برعکس ایک اونس باداموں میں 6 گرام پروٹین پایا جاتا ہے اگر بیج جمع کر کے ان کا چھلکا اُتار سکیں تو اُتار کر اندر سے مغز کھائیں ورنہ ایسے بھی استعمال مفید ہے۔

تربوز کے چھلکے بھی کام کی چیز ہیں
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ بیجوں کی حد تک تو بات ٹھیک تھی یہ چھلکے کا کیا ذکر ہے،دراصل تربوز کے چھلکوں میں فائبر کا خزانہ موجود ہے اور آپ کی جلد کو نرم و ملائم،شگفتہ اور چمکدار بنانے کا راز بھی۔چھلکے کو دھو کر پیس لیں اور پھر اس میں تھوڑا سا آٹا ملا کر لئی نما لیپ چہرے پر ماسک کی صورت لگا لیں پھر آدھے گھنٹے بعد ٹھنڈے پانی سے دھو لیں،آپ کا چہرہ ایک نئی تازگی لئے ہوئے ہو گا۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj