Zaitoon Aik Phaal Fawaid Kayi - Article No. 1669

Zaitoon Aik Phaal Fawaid Kayi

زیتون ایک پھل فوائد کئی․․․․ - تحریر نمبر 1669

زیتون اور زیتون کے تیل کا شمار کئی فوائد رکھنے والی غذائی اشیاء میں ہوتاہے

ہفتہ 7 ستمبر 2019

تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ اگر ہڈیوں میں درد رہتا ہوتو روغن زیتون کی مالش مفید ہے۔جن کی ٹانگوں میں درد رہتا ہو یا ہاتھ پاؤں میں کڑل(Cramps)پڑتے ہوں تو روغن زیتون نمک ملے نیم گرم پانی میں ملا کر سکائی کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔روغن زیتون کی مالش سے نہ صرف پٹھے مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اعضاء کو تقویت ملتی ہے۔جدید دور کی مشینی زندگی نے جہاں انسان کو بہت سی آسائشیں فراہم کی ہیں ،وہاں فطرت سے بہت دور بھی کر دیا ہے۔
صبح سویرے کی سیر کا رواج بہت کم ہو گیاہے۔ چکنی اشیاء اور فاسٹ فوڈز کا استعمال بڑھ گیا ہے۔زندگی تیز رفتار ہو گئی ہے۔ذہنی دباؤ اور عصبی تناؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔موٹاپا اور کولیسٹرول کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے جس سے امراض قلب میں اضافہ ہورہاہے۔

(جاری ہے)


صحت کے کئی مسائل سے نمٹنے کے لیے فطری طرز زندگی کی طرف لوٹنے کے ساتھ ساتھ ہمیں زیتون کا تیل استعما ل کرنے کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔

زیتون کا پھل عام طور پر 67فیصد پانی،33فیصد تیل اور پانچ فیصد پروٹین اور ایک فیصد نمکیات پر مشتمل ہوتاہے۔زیتون کے فوائد انسان صدیوں سے حاصل کر رہا ہے۔زیتون کو پکانے کے ساتھ ساتھ مختلف عوارضات میں بطور دوا استعمال کیا جاتاہے۔ زیتون کچے بھی کھائے جاتے ہیں اور ان کی چٹنی بھی بنتی ہے۔بگڑے ہوئے السر (زخم)اور مختلف قسم کے پھوڑوں کے لیے جہاں مرہم تیار کیے جاتے ہیں وہاں ماؤف اور معطل اعضاء میں زندگی دوڑانے کے لیے اسے طلاؤں اور مالش کے لیے مفید بتایا جاتاہے۔

اسپین کی ایک قدیم کہاوت آج بھی ضرب المثل ہے کہ زیتو ن کا تیل تمام امراض کا علاج ہے۔غذا میں روغن زیتون گھی چربی اور مکھن سے بہتر ہے۔جدید طبی تحقیقات بتاتی ہیں کہ زیتون جسم میں جا کر دوسری چربیوں کی صورت اختیار نہیں کرتا ۔اس لیے اس کا استعمال امراض قلب اور موٹاپے سے بچنے کے لیے مفید ہے۔زیتون کا تیل نفوذ کرکے مالش کے ذریعے جسم میں جذب ہو جاتاہے۔
اس لیے اسے دوسرے تیلوں پر فوقیت ہے۔حالیہ تحقیقات اس بات کی گواہ ہیں کہ جو لوگ روغن زیتون استعمال کرتے ہیں،ان کے ہاں امراض قلب کی شرح بہت کم ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کو شریانوں کی تنگی اور ہائی بلڈ پریشر کے مسائل کم ہی ہوتے ہیں۔روغن زیتون تو انائی سے بھر پور ہے۔اس کے خاص جز کو اولین(Olein)کہتے ہیں۔یہ طویل عرصے تک خشک نہیں ہوتا اور نہ ہی اس میں بد بوپیدا ہوتی ہے۔

روغن زیتون کی مختلف اقسام کے ذائقے بھی مختلف ہوتے ہیں اور اس کا انحصار استعمال کیے جانے والے زیتون ،ان کے پکنے کی کیفیت اور انہیں ذخیرہ کرنے کے عرصے پر ہے۔روغن زیتون میں آٹھ سے نو اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ان میں وٹامن ای بھی ہے:
روغن زیتون کو لیسٹرول کو جسم میں جذب ہونے سے روکتا ہے۔چھوٹے بچوں کے لیے اچھی غذا ہے۔
پتے میں پتھری نہ بننے کے عمل میں مفید ہے۔خون کے اندر زہر یلے مادہ کو خارج کرنے میں معاون ہے۔اسے دافع سرطان بھی کہا جاتاہے۔ایک تحقیق کے مطابق خارش کا جر ثومہ ایکسری(Acari) روغن زیتون سے ہلاک ہو جاتاہے۔جلنے کے زخم پر زیتون کے نمکین تیل لگانے سے زخم جلد مند مل ہو جاتے ہیں۔روغن زیتون کو کئی قسم کے مرہموں اور جلد کے لیے مخصوص صابن میں استعمال کیاجاتاہے۔
زیتون کی لکڑی کی آگ جلائیں تو اس سے نکلنے والا تیل پھپھوندی سے پیدا شدہ امراض داد چنبل اور خارش میں مفید ہے۔
معدہ اور آنتوں کے لیے:
روغن زیتون کا استعمال معدے کے السر اور آنتوں کے امراض میں مفید ہے۔اگر روغن زیتون جو کے پانی میں ملا کر پیا جائے تو قبض دور ہوتی ہے۔اس کا اچار بھی مفید ہے۔روغن زیتون جلد کو خوبصورت بناتا ہے۔
پیدائشی کمزور بچوں کو روغن زیتون پلانا ان کی ہڈیاں مضبوط اور اچھی صحت کی ضمانت ہے۔
امراض سانس:
دمہ کے مریضوں کے لیے روغن زیتون مفید ہے۔اس کا استعمال دمہ کے دورے روکتا ہے۔
بالوں کے لیے :
روغن زیتون کا استعمال گرتے بالوں کو روکتاہے۔بالوں کو لمبا کرتا اور سیاہی کو قائم رکھتاہے۔بالوں کومضبوط وتوانا بھی بناتاہے۔

کولیسٹرول کے لیے:
روغن زیتون کو لیسٹرول کو بڑھنے سے روکنے میں مفید ہے۔جدید تحقیقات کے مطابق روغن زیتون استعمال کرنے والوں میں مضر صحت کو لیسٹرول کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔شریانوں کے سخت ہونے اور ان میں خون کے تھکے(کلاٹ)ختم کرنے میں مفید ہے۔یہ تھکے امراض قلب اور انجماد خون کا سبب بنتے ہیں۔
بلڈ پریشر:
جو لوگ روغن زیتون باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔
ان کا بلڈ پریشر عموماً متوازن رہتاہے۔
دانتوں کے لیے:
روغن زیتو ن کو دانتوں پر ملنے سے نہ صرف دانت بلکہ مسوڑھے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔
جسمانی طاقت کے لیے:
روغن زیتون کا استعمال جسم میں طاقت اور توانائی فراہم کرتاہے۔
آنتوں کی سوزش کے لیے:
ٹائی فائڈ کے مریضوں میں صحت یابی کے بعد اکثر آنتوں کی سوزش کا اثر رہتا ہے جو پرانی ہو کر نظام ہضم کو خراب اور قبض کا سبب ہوتاہے۔
ان کے لیے روغن زیتون کا استعمال بہت مفید ہے۔روغن زیتون بواسیر کے مسوں کی سوزش اور درد میں بھی مفید ہے۔
روغن زیتون بنانے کا طریقہ:
زیتون جب سیاہی پکڑنے لگے تو توڑ کر باریک پیس کر بعد ازاں گرم پانی میں ڈال کر خوب ابالا جائے۔یہاں تک کہ سارہ روغن مکھن کی طرح پانی کے اوپر آجائے ۔پھر اتار کر صاف کرکے سنبھال لیں۔

چکنائی میں تیزابیت:
چکنائی جذب نہ کرنے کے باعث نا صرف جسم کو انرجی نہیں ملتی بلکہ تیزابی چکنائی جسم میں رہ جاتی ہے جوکہ Arteriesکو خون کی فراہمی سے روکتے ہیں۔Oleateچکنائی فوری طور پر جسم میں موجود جینز(Genes)کو متحرک کرکے اسے Enzymesپیدا کرتا ہے جس سے جسم میں موجود چربی گھلتی ہے تاکہ جسم اس کو با آسانی جذب کر سکے۔Oleateکی افادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ نا صرف دل بہتر طریقے سے پمپ کرتا ہے بلکہ باڈی میں شامل تیزابی چکنائی کو کم کرکے چکنائی کی مقدار کو مساوی کرکےMetabolism کو تیز کرتاہے۔
Oleateکی اس خاصیت کی وجہ سے صحت مند چکنائی(HDL)امراض قلب میں مبتلا لوگوں کے لیے مفید بھی ہے اور ضروری بھی۔
سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیتون کا تیل جسم میں خون کی روانی کوتیز کرتاہے نیزPlateletsکو بڑھاتا ہے ۔سائنسدانوں کی تحقیق میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ زیتون کے تیل میں بنے کھانوں کے استعمال سے رگوں میں چکنائی کے جمنے کی صلاحیت بہت حد تک کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک اور دیگر دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

زیتون اور زیتون کے تیل کا شمار کئی فوائد رکھنے والی غذائی اشیاء میں ہوتاہے۔زیتون کے تیل کو پکانے کے علاوہ کا سمیٹکس ،دواؤں اور صابن وغیرہ بنانے میں بھی استعما ل کیا جاتاہے۔یہ حسن وخوبصورتی میں اضافہ کرتاہے۔زیتون کے تیل میں موجود وٹامن ای اور پولی فینولز جلد کو خوبصورت بناتے ہیں۔روزانہ چہرے پر اس کا مساج کر نا جلد کو جھریوں ،جھائیوں اور داغ دھبوں سے محفوظ رکھتاہے۔
زیتون کا تیل ناخنوں کے لیے بھی مفید ہے۔زیتون کا تیل جلد کے لیے بہترین موئسچرائزر ہے۔یہ جلد کو اس کی مطلوبہ نمی فراہم کرتاہے۔زیتون کا تیل جلد کے خلیات کو بند نہیں کرتا،جس کے باعث ان کو آکسیجن ملتی رہتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیتون کے تیل میں موجود ایک مرکب اولیو سینتھل یا دداشت کو بہتر بناتا ہے اور یادداشت کی خرابی،جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض سے روکتاہے۔
بالوں کی صحت کے لیے زیتون کا تیل مفید ہے۔یہ بالوں کی بے رونقی اور خشکی کو ختم کرکے انہیں جاندار اور لچکدار بناتاہے۔زیتون کاتیل مفید غذائی عناصر ،فیٹی ایسڈز ،وٹامنز ،اینٹی آکسیڈنٹس اور مونو سیچور یٹڈ فیٹس سے بھر پور ہوتا ہے جو بالوں کو نرم اور نم رکھتے ہیں۔زیتون کا تیل ہاضمے کے عمل اور قولون کی حرکت کو تقویت دیتا اور قبض سے بچاتاہے۔
زیتون کے تیل کے ذریعے جگر کو مختلف نوعیت کے زہر سے محفوظ رکھا جا سکتاہے۔اس کے لیے زیتون کے تیل کے دو چمچ لیموں کے رس میں ملا کر استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
زیتون کا تیل فیٹی ایسڈ ز کی بڑی مقدار پر مشتمل ہوتا ہے ،جس کا شمار فائدے کے لحاظ سے بہترین روغنیات میں ہوتاہے۔یہ انسان کو سیرابی کا احساس بھی دیتے ہیں۔زیتون کے تیل کو مکھن کا بہترین نعم البددل سمجھا جا تاہے۔
فیٹی ایسڈز انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مفیدہیں۔اس طرح بیماریوں اور امراض کے خلاف جسم کی مزاحمتی قدر میں اضافہ ہوتاہے۔زیتون کاتیل سوزش کے خلاف اپنے فوائد کے سبب بھی جانا جاتاہے۔بتایا جاتاہے کہ زیتون کا تیل خون میں شوگر کی سطح کو کم بھی کرتاہے۔زیتون کا تیل انسانی دماغ کو صحت مند بناتا ہے۔یہ یادداشت کومضبوط بناتا اور ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات کو کم کرتاہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj