Choti Sabz Elaichi Ko Bhi Azmaye - Article No. 1721

Choti Sabz Elaichi Ko Bhi Azmaye

چھوٹی سبز الائچی کو بھی آزمائیے - تحریر نمبر 1721

میرے ایک جاننے والے بہت اچھے اور مخلص انسان ہیں۔میری جب بھی ان سے ملاقات ہوتی ہے،وہ مجھے دیکھ کر مسکراتے ہیں،فوراً جیب میں ہاتھ ڈالتے ہیں،ایک چھوٹی سبز الائچی نکال کر میری ہتھیلی پر رکھ دیتے۔

جمعہ 8 نومبر 2019

مطلوب خاں
میرے ایک جاننے والے بہت اچھے اور مخلص انسان ہیں۔میری جب بھی ان سے ملاقات ہوتی ہے،وہ مجھے دیکھ کر مسکراتے ہیں،فوراً جیب میں ہاتھ ڈالتے ہیں،ایک چھوٹی سبز الائچی نکال کر میری ہتھیلی پر رکھ کر بڑی گرم جوشی سے مصافحہ اور معانقہ کرتے ہیں ۔بعض اوقات تو وہ یہ بھی کرتے ہیں کہ فوراً الائچی جیب سے نکال کر کہتے ہیں کہ منھ کھولو اور میں جیسے ہی منھ کھولتا ہوں ،وہ میرے منھ میں الائچی ڈال دیتے ہیں ۔

میرے یہ شنا سا بہت خوش مزاج اور ہنس مکھ ہیں، اعلیٰ درجے کے مہمان نواز ہیں،انتہائی ملنسار اور انسان دوست ہیں۔
ایک بارمیں نے ان سے دریافت کیا کہ بھائی!آپ ہر وقت اپنے پاس الائچی کیوں رکھتے ہیں؟کہنے لگے اس ضمن میں ایک واقعہ سُن لیجیے،پھر آپ کی سمجھ میں سب کچھ آجائے گا۔

(جاری ہے)

وہ کہنے لگے کہ ایک دفعہ میں مصر گیا۔میں قاہرہ ائیرپورٹ پر بیٹھا ہوا تھا۔

جس ہوٹل میں مجھے ٹھہر نا تھا،اس کی انتظامیہ سے میری بات چیت ہو چکی تھی اور ان کے ایک آدمی کو مجھے لینے کے لئے ائیر پورٹ آنا تھا۔اسے آنے میں دیر ہوئی ۔اتنے میں ایک مصری آیا اور میرے برابر میں آکر بیٹھ گیا۔اس نے بیٹھتے ہی مجھے سلام کیا اور پھر مسکرا کر اپنی جیب میں ہاتھ ڈال کر ایک چھوٹی سبز الائچی نکالی،مجھے دی اور پھرمصری عربی میں مجھ سے کہا کہ اسے کھا لیجیے۔

مجھے چونکہ مصری عربی آتی ہے،اس لیے میں نے اس سے کہا کہ آپ نے یہ الائچی مجھے کیوں دی ہے؟وہ کہنے لگا چھوٹی الائچی کھانے سے منھ خوشبودار ہوجاتاہے اور مسوڑوں کی کوئی بھی بیماری قریب نہیں آتی ۔اس کے علاوہ اگر دانتوں سے خون آتاہو،مسوڑے گل گئے ہوں،منھ میں چھالے یا زخم ہوں ،چھوٹی الائچی کھانے سے یہ ساری بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔مصری نے کہا کہ بہت زیادہ سگریٹ نوشی کرنے کی وجہ سے میرے منھ میں تکلیف رہنے لگی تھی۔
میں نے ایک مستند معالج کو دکھایا۔اس نے میرے منھ کا مکمل معائنہ کرنے کے بعد بتایا کہ میرے منھ میں سر طان کی علامتیں پیدا ہو چکی ہیں اور میں جلد ہی منھ کے سرطان میں مبتلاجاؤں گا۔اس نے مجھے مزید بتایا کہ میری زبان کا کچھ حصہ سر جری کے ذریعے کا ٹنا بھی پڑے گا۔یہ سُن کر میں بے حد خوف زدہ اور پریشان ہو گیا۔میں نے سگریٹ پینا ترک کر دی۔ایک دن پریشانی کے عالم میں نہ جانے میرے دل میں کیا آئی کہ میں نے ایک دکان سے اچھی خاصی مقدارمیں چھوٹی سبز الائچیاں خریدلیں اور روزانہ دو تین الائچیاں منھ میں ڈال کر چوسنی شروع کردیں۔
میرا دل بہت پریشان تھا اور اس کیفیت میں ،میں چند ہفتوں تک سگرٹ کی جگہ الائچیاں چوستا رہا۔رفتہ رفتہ میرے منھ کی تکلیف ختم ہونے لگی اور میں پہلے کی نسبت خود کو کافی صحت مند محسوس کرنے لگا۔
ایک دن میں اسی معالج کے پاس دوبارہ گیا اور اس سے کہا کہ سر!براہ کرم میرے منھ کا معائنہ کر لیجیے۔ معالج نے کہا آپ کی زبان کی تو سرجری ہونی تھی ،آپ کہاں غائب ہو گئے تھے؟بہر کیف اس نے میرے منھ کا معائنہ کیا ،میری رپورٹ دیکھی،پھر حیرت زدہ ہو کر بولا،میری گزشتہ تحقیق کے مطابق آپ کے منھ میں سرطان کی جڑیں پیدا ہو چکی تھیں اور سرطان آپ کے منھ میں پھیل رہا تھا ،لیکن میری سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ آپ کے منھ میں اب سرطان کی کوئی علامت نہیں ہے۔
آپ کس معالج سے علاج کروارہے تھے اور وہ آپ کو کون سی ادویہ دے رہا تھا،کیا آپ مجھے بتانا پسند کریں گے؟
میں نے معالج کو بتایا کہ جناب!میں چند ہفتوں سے روزانہ صرف چھوٹی سبز الائچیاں چوستا رہا ہوں۔بس یہی میری دوا تھی،جس سے مجھے سوفیصد فائدہ ہوا۔اس کے علاوہ میں نے کہیں سے کوئی بھی علاج نہیں کروایا۔معالج کو میری باتوں پر یقین نہیں آیا۔
اس نے مجھ سے کہا کہ آپ چند منٹ ٹھیریے،میں آپ سے بات کرتاہوں۔اتنا کہہ کر وہ اپنے کمپیوٹرکی طرف متوجہ ہوا اور کافی دیر تک کمپیوٹرپر کام کرتا رہا۔پھر میری طرف متوجہ ہوا اور مجھ سے کہا کہ میں انٹرنیٹ کے ذریعے چھوٹی سبز الائچی پر کی گئی تحقیقات پر سر سری نظر ڈال چکا ہوں اور یہ پڑھ کر مجھے بہت حیرت ہوئی ہے کہ چھوٹی الائچی منھ،ناک اور زبان کے سر طان کا خاتمہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اس کے علاوہ الائچی دماغ کو روشن ،نظر کو تیز،یادداشت کو مضبوط کرتی اور بڑھاپے کی تیز رفتاری کو روکتی ہے۔جو شخص روزانہ الائچی کھائے گا،اس کے ہاں بیٹے زیادہ ہوں گے اور وہ معدے اور بواسیر کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہے گا۔وہ معالج بول رہا تھا اورمیں حیرت سے سن رہا تھا۔بعدازاں اس معالج نے اُٹھ کر میری پیٹھ ٹھونکی اور کہا کہ آپ بہت خوش قسمت ہیں کہ سرطان کے چُنگل سے بچ گئے۔
میں نے اس کا شکریہ ادا کیا اور گھر چلا آیا۔
اس کے بعد میں نے چھوٹی سبز الائچی پر تحقیق کی تو پتا چلا کہ یہ فوائد سے مالا مال شے ہے۔مجھے خیال آیا کہ جس شے کو میں اپنے لیے پسند کرتا ہوں،اسے دوسرے لوگوں کے لیے بھی پسند کرنا چاہیے،تاکہ انھیں بھی فائدہ ہو،لہٰذا میں نے دوسروں کو بھی الائچی دینا شروع کر دی اور اس کے فوائد بھی بیان کرنے لگا۔
میرے ایک دوست، جو نزلے زکام کے دائمی مریض تھے۔میں نے انھیں چند الائچیاں دیں اور کہا کہ چند ہفتے ضرور کھائیے۔کافی عرصے بعد ان سے ملاقات ہوئی تو کہنے لگے کہ بھائی!تمھارا بہت بہت شکریہ، الائچی کھانے سے میرا پرانا نزلہ زکام ختم ہو گیا۔ایک صاحب کی یادداشت بے حد کمزور تھی،ہر وقت اپنی کمزور یادداشت کا رونا روتے رہتے تھے۔میں نے انھیں چھوٹی الائچی کھانے کا مشورہ دیا۔
وہ سارا دن منھ میں الائچی رکھے چوستے رہتے اور اپنا کام کرتے رہتے۔چند ہفتوں بعد یاد داشت کا یہ عالم ہو گیا کہ ماضی کے دبے ہوئے قصے کہانیاں سب یاد آنے لگیں۔میری ان سے ملاقات ہوئی تو مجھے سینے سے لگالیا اورکہنے لگے کہ یار!تم نے مجھے نئی زندگی دی ہے،میں کس زبان سے تمھارا شکریہ ادا کروں۔
میرا خیال ہے کہ ہم سب کو روزانہ چھوٹی سبز الائچی چوسنے کی عادت ڈالنی چاہیے،اس لیے کہ مذکورہ فوائد کے علاوہ اس میں حیاتین کا خزانہ بھی چھپا ہوا ہے۔
یہ لا علاج بیماریوں کا بہترین علاج ہے،لیکن ایک بات ہمیں گرہ سے باندھ لینی چاہیے کہ اگر خدانخواستہ ہم میں سے کوئی بھی فرد کسی بیماری میں مبتلا ہے اور اس کا علاج کروارہا ہے تو اسے علاج ترک نہیں کرنا چاہیے،البتہ چھوٹی سبز الائچی کو بھی آزمانا چاہیے۔

Browse More Healthart