Fruit Juices Aur Mout K Roshan Imkanat - Article No. 2025

Fruit Juices Aur Mout K Roshan Imkanat

فروٹ جوسز اور موت کے روشن امکانات - تحریر نمبر 2025

جو افراد فروٹ جوسز پینے کے زیادہ شوقین ہیں‘ان کی موت بھی جلدی واقع ہوتی ہے

پیر 7 دسمبر 2020

پھلوں کے جوسز‘خواہ وہ کتنے ہی قدرتی طور پر کیوں نہ تیار کیے جائیں ان کے اندر شکر کی موجودگی سے انکار ممکن نہیں۔بار بار کی تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ جو افراد فروٹ جوسز پینے کے زیادہ شوقین ہیں‘ان کی موت بھی جلدی واقع ہوتی ہے اور ان کو عام افراد کے مقابلے میں بیماریاں بھی زیادہ ہوتی ہیں۔اس سلسلے میں امریکہ میں کی جانے والی حالیہ تحقیق میں کچھ نئے شواہد سامنے آئے ہیں تحقیق میں 13,400 امریکی بالغان کو زیر مشاہدہ رکھا گیا اور یہ تحقیق اس مقالے کے تحت کی گئی کہ ”بالغان کے روزانہ پینے والے مشروبات کے ہر اضافی 12 اونس سے موت کے امکانات 24 فیصد زیادہ روشن ہو جاتے ہیں۔
“اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں ہے کہ جوسز موت کی وجہ ہیں بلکہ اس میں شامل کیے گئے دیگر عناصر ان کی صحت اور ان کی خوراک کو دھیان میں رکھ کر یہ تحقیق کی گئی۔

(جاری ہے)


یہ بھی دھیان میں رکھیں کہ اس حوالے سے کافی عرصے سے مختلف تحقیقات کی جاتی رہی ہیں اور شواہد بھی جمع کیے گئے ہیں کہ یہ جوسز آپ کے جسم پر کیا اثرات پر مرتب کرتے ہیں۔مزید یہ کہ ان کو ذائقے دار بنانے کے لئے ان میں اضافی شکر کی اتنی مقدار شامل کر دی جاتی ہے جتنی کہ سوڈا کے ایک کین میں پائی جاتی ہے جوس کی شکل میں ہم سوڈا یا شکر کا محلول پیتے ہیں اور یہ کبھی بھی ان قدرتی تغذیات کا متبادل نہیں ہو سکتے جو کہ اصل پھل میں قدرت کی طرف سے موجود ہوتے ہیں مزید یہ کہ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہو چکا ہے کہ فروٹ جوس پینے کی صورت میں ہمیں بھوک جلدی اور زیادہ لگنے لگتی ہے کیونکہ ہم بنیادی طور پر صرف شکر اور پانی کا محلول پیتے ہیں اور اس میں کوئی پروٹین اور نہ ہی فیٹ شامل ہوتے ہیں۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ لمبے عرصے تک جوسز کا وافر استعمال سوزش‘انسولین کی مزاحمت‘ذیابیطس اور پیٹ پر جمع ہونے والی چربی جیسے مسائل ساتھ لانا ہے اور آپ کسی بھی قسم کی غذائیت کے حصول کے بغیر صرف زیادہ سے زیادہ کیلوریز اپنے جسم میں جمع کرکے وزن میں اضافہ ہی کرتے ہیں اس لئے بہتر یہی ہے کہ بجائے فروٹ جوسز کے پھل کو اپنی غذائی عادات کا حصہ بنائیں اور صحت مند زندگی کی جانب قدم بڑھائیں۔

Browse More Healthart