GazaooN Ko Mehfooz Karna Art Bhi - Article No. 1939

GazaooN Ko Mehfooz Karna Art Bhi

غذاؤں کو محفوظ کرنا آرٹ بھی - تحریر نمبر 1939

مہنگائی کا شکوہ،دور اندیشی کی حکمت

جمعہ 28 اگست 2020

مہنگائی تو منہ زور گھوڑے کی طرح بڑھے گی،افراط زر کے اثرات گھروں کے باورچی خانوں تک پہنچ چکے ہیں۔گھریلو معیشت،بے روزگاری اور کورونا کے لاک ڈاؤن کے باعث بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ تاہم سمجھدار خواتین کو دور اندیشی سے کام لے کر آنے والے وقت کے لئے روپے پیسے کے ساتھ ساتھ اپنے وسائل کو بھی پس انداز کر نا ہو گا۔
بہت سے پھل اور سبزیاں ایسی ہیں جنہیں کسی نہ کسی حالت میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
یہ آرٹ بھی ہے اور سائنس بھی اگر آپ اچھی صحت کے ساتھ اپنے کنبے کو خوش باش دیکھنا چاہتی ہیں تو کمر کس لیں۔کھانے کی اشیاء سے شروعات کریں۔موسمی سبزیوں کو اس وقت فریز کریں جب وہ قیمتاً سستی مل رہی ہوں اور مارکیٹ میں افراط سے موجود ہوں۔ان اشیاء کو محفوظ بنانے کے لئے سیرامک جاروں اور بوتلیں (شیشے کی) خریدئیے۔

(جاری ہے)

لکڑی کے برتن دستیاب ہوں تو یہ بھی ایک بہتر تجویز ہے۔

ہر سبزی کو Blanch کرکے محفوظ نہیں کیا جا سکتا۔آپ انہیں ہلکی دھوپ میں نمک لگا کر سکھا کر محفوظ کر سکتی ہیں۔
پچھلے چند ماہ پہلے ٹماٹر کی قیمت 400 روپوں تک بڑھ گئی تھی۔ظاہر ہے کہ نایابی کے دور میں قیمتیں بڑھتی ہیں۔اگر آپ نے ٹماٹر محفوظ کئے ہوئے تو گرانی آپ کو متاثر نہ کرتی۔اگر آپ نے گھر میں کیاریوں یا گملوں میں ٹماٹر کاشت کر لئے ہوتے تو بھی صورتحال گھمبیر نہ ہوتی اب اندازہ کر لیجئے کہ کچن گارڈننگ اور اشیاء کا ذخیرہ
کرنا کتنی دور اندیشی کی بات ہے۔
اس طرح ٹماٹر کی Sauceبناکے رکھی جا سکتی ہے جو کئی ڈشز کو بناتے وقت کام آسکتی ہے۔ٹماٹروں کو املی،لیموں،ادرک،لہسن،Basil یا پیاز کے ساتھ پکا کر بھی ٹھنڈا کرکے شیشے کی بوتلوں میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ علیحدہ سے صرف ٹماٹروں کو نیم پستہ حالت میں بھاپ میں پکا کے کچھ عرصے کے لئے محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
اگر دھوپ میں ٹماٹر سکھا کر خشک مصالحے کی طرح پیس کر پاؤڈر کی شکل میں محفوظ کیا جا سکے تو ضرور آزمائیے۔
یہ بھی دیسی پکوانوں کے علاوہ پاستا بنانے کے لئے کار آمد ہو سکتا ہے۔
صدر شکر کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے بہترین خطے میں واقع ہے جہاں ہر موسم میں بہترین سبزیاں اور پھل وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔مہنگائی کسی اور وجہ سے ہوتی ہے جس کی تفصیل میں جائے بغیرہم گھرداری کے شعبے میں آپ کی معاونت کرنا چاہتے ہیں۔پھلوں کو محفوظ کیا جانا بعد از قیاس نہیں گو کہ پھل نازک ہوتے ہیں۔
سیب،مالٹے،لیموں،انگور،آلو بخارے،آم،خربوزے،آڑو،ناشپاتی،چیریز،لوکاٹ،انار،اسٹرابیریز، انناس،تربوز اور دوسرے دستیاب پھل سائے اور ہلکی دھوپ میں خشک کرکے بوتلوں میں بھر کر رکھ لیجئے ۔پھر چاہیں تو انہیں کسٹرڈ،کیک،پائی اور فروٹ چاٹ میں استعمال کیجئے،یہ غذائیت اور ذائقے میں یکساں معیار کے حامل ہوں گے۔
دنیا کے کئی ممالک میں گوشت،جھینگوں اور مچھلی کو نمک لگا کر دھوپ میں سکھا کر محفوظ کیا جا رہا ہے۔بنگلہ دیش میں یہ روایات برسوں سے چلی آرہی ہے۔اگر غذائیت یا توانائی کے حصول میں کمی یا اس آرٹ میں طبی نقائص ہوتے تو یہ روایت قائم نہیں رہ سکتی تھی۔پاکستانی خواتین بھی اپنے گھریلو وسائل کو یہ احسن طریقے سے بروئے کار لا سکتی ہیں۔

Browse More Healthart