Hari Mirch Khayeen Heart Attack Se Bachain - Article No. 1775

Hari Mirch Khayeen Heart Attack Se Bachain

ہری مرچ کھائیں ہارٹ اٹیک سے بچیں - تحریر نمبر 1775

ہارٹ اٹیک جیسی جان لیوا بیماری کو ہمیشہ خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو اپنی غذا میں ہر ہفتے 4مرچیں کھانا عادت بنالیں۔

منگل 7 جنوری 2020

زینب مغل
ہارٹ اٹیک جیسی جان لیوا بیماری کو ہمیشہ خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو اپنی غذا میں ہر ہفتے 4مرچیں کھانا عادت بنالیں۔یہ دعویٰ اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔Neurologic Instituto neuromed mediterraneoکی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہفتے میں4بار مرچیں(ہری مرچ)کھانا ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ کم کر سکتاہے۔
اس تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے 2005ء سے2010ء کے دوران اکٹھا کیا گیا 22ہزار سے زائد مردوں اور خواتین کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جو جنوبی اٹلی کے رہائشی تھے۔بحیرہ روم کے اردگرد کے علاقوں کی مخصوص غذا میں مرچوں کا استعمال عام ہوتاہے اور ان کو کھانے کا ذائقہ بڑھانے کے لئے استعمال کیا جاتاہے۔
جریدے جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع تحقیق کے مطابق اس خطے میں پھلوں، سبزیوں،اجناس،گریوں اور بیجوں پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال ہوتاہے، جن کو زیتون کے تیل پر تیار کیا جاتاہے جبکہ مچھلی ،انڈے اور چکن وغیرہ کو اعتدال میں رہ کر کھایا جاتاہے ۔

(جاری ہے)

ان افراد سے تحقیق کے آغاز پر سوالنامے بھروائے گئے اور پوچھا گیا کہ وہ مرچوں کا استعمال ہفتے میں کتنی بار کرتے ہیں یا نہیں کرتے ۔تحقیق کے اختتام تک12سو سے زائد افراد کا انتقال ہو گیا اور محققین نے دریافت کیا کہ ہفتے میں کم ازکم4بار مرچوں کا استعمال کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 23فیصد تک کم کرتاہے اور جو لوگ اکثر مرچ مصالحے والی غذائیں کھاتے ہیں،ان میں خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک یا فالج سے موت کا خطرہ34فیصد تک کم ہو جاتاہے۔

ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ مرچوں میں موجود ایک جز کیپسیئن صحت کے لئے فائدہ مند ہوتاہے اور اب سائنس د انوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس جز کے ممکنہ کردار کا تعین کیا جا سکے۔محققین نے بتایا کہ مرچوں اور خون کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ کم کرنے کے درمیان مضبوط تعلق موجود ہے اور اس کی شرح نے ہمیں حیران کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اعداد وشمار پر مشتمل تجزیے نتائج کو مصدقہ بنانے میں مدد دیتے ہیں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ غذاؤں کو دوا کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا اور ہمارا مقصد دنیا میں صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا ہے جس کا آغاز غذا سے ہوتاہے۔ان کے بقول جو لوگ غذا میں مرچوں کا اضافہ کرتے ہیں،ہم ان میں اس عمل کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اب ہمارے پاس اس کے لئے سائنسی شواہد موجود ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس عادت کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ40فیصد تک کم ہو جاتا ہے اور فالج کے حوالے سے یہ شرح اس سے بھی زیادہ ہے۔اس کے علاوہ ہری مرچ مدافعاتی نظام کو مضبوط بناتی ہے۔یہ امیون سسٹم کی کار کردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ہری مرچ کا استعمال اگر سلاد کے ساتھ کیا جائے تو اس میں موجود وٹامن سی ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتاہے۔
ٹھنڈک،کھانسی اور پھیپھڑوں کے کینسر میں بھی ہری مرچ کھانے سے افاقہ ملتاہے۔یہ ٹشوز کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور نئے بلیڈ سیل بنانے کا کام بھی انجام دیتی ہیں ساتھ ہی ہڈیوں کی مضبوطی اور ان کی حفاظت کو بھی یقینی بناتی ہے ۔
اپنی روز مرہ کی خوراک میں ہری مرچوں کا لازمی استعمال کرنے والے افراد کے چہروں پر بڑھتی عمر کے اثرات بہت دیر سے ظاہر ہوتے ہیں کیونکہ اس میں موجود اجزاء کی وجہ سے چہرے پر جھریاں جلد نمودار نہیں ہوتی۔ہری مرچ کے فوائد کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے اپنے روز مرہ کی خوراک کا حصہ بنائیں لیکن کم مقدار میں استعمال کریں۔ مرچ کا بہت زیادہ مقدار میں استعمال پیٹ اور معدے کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتاہے۔

Browse More Healthart