Heart Attack - Article No. 1267

Heart Attack

دل کا دورہ - تحریر نمبر 1267

اگر دل کے دورے کے ساتھ ساتھ چھاتی کندھے یا بازو میں ناقابل برداشت درد بھی ہورہا ہو اور مریض پر غنودگی طاری ہورہی ہو اور اسے ٹھنڈے پسینے آرہے ہوں تو مریض کو آرام دہ بستر پر لٹادیجیے ماحول پرسکون ہونا چاہیے

جمعرات 1 مارچ 2018

دل کے دوروں کا علاج گھر پر نہیں ہوسکتا لیکن دل کا دورہ پڑنے پر کئی گھنٹے بعد ملنے والی طبی امداد کی نسبت مریض کو فوری طورپر سنبھالنا زیادہ اہم ہوتا ہے ہم آپ کو چند اہم گھریلو تدابیر بتاتے ہیں جن سے دل کا دورہ پڑنے پر فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے،
۱۔اگر دل کے دورے کے ساتھ ساتھ چھاتی کندھے یا بازو میں ناقابل برداشت درد بھی ہورہا ہو اور مریض پر غنودگی طاری ہورہی ہو اور اسے ٹھنڈے پسینے آرہے ہوں تو مریض کو آرام دہ بستر پر لٹادیجیے ماحول پرسکون ہونا چاہیے مریض کو تسلی دیں فوراً ڈاکٹر کو بلا بھیجیں ایسے مریض کو بالکل حرکت نہیں کرنی چاہیے دورہ پڑنے کے کم ازکم ایک گھنٹہ بعد تک مریض کو آرام سے پڑا رہنا چاہیے جہاں تک ممکن ہو مریض کو ہسپتال لے جانے کی بجائے ڈاکٹرکو گھر بلائیں
۲۔

(جاری ہے)

اگر دورے کے وقت درد کی بجائے چھاتی پر بوجھ سا محسوس ہو ایسا دورہ مریض کو رات سوتے وقت پڑتا ہے مریض کو گلا گھٹتے ہوئے محسوس کرتا ہے اور گھیرا کر اٹھ بیٹھتا ہے لیٹنے سے تکلیف بڑھ جاتی ہے تو مریض کی پشت پر تکیہ رکھ کر اسے آرام کرسی میں بٹھادیں مریض کا سانس بری طرح پھول جاتا ہے اور دورہ زیادہ شدید ہونے کی صورت میںدم گٹھتا محسوس ہوتا ہے ایسے مریض کو فوری طور پر اکسیجن اور طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے مریض کو فوراً کار یا ٹیکسی میں بیٹھا کر ہسپتال لے جائیں اگر ہسپتال قریب نہ ہو تو فائر بریگیڈسٹیشن سے بھی اکسیجن مل سکتی ہے جب تک کار یا ٹیکسی کا انتطام ہو مریض کو کھلی اور ہودار جگہ پر رکھیں البتہ اسے سردی سے بچائیں مریض کو چارپائی یا سٹریچر پر لٹا کر کار یا ہسپتال تک لے جائے سے بہتر یہ ہے کہ اسے دو آدمی ہاتھوں میں اٹھالیں یا اگر پہیوں والی کرسی موجود ہو تو اس پر بٹھا کر کار وغیرہ تک لے جائیں اس قسم کا مریض بیٹھے سے بہتر محسوس کرتا ہے اور لیٹنے سے اس کی تکلیف بڑھ جاتی ہے مریض کو تسلی دیں اور اگر اس کے ذہن پر کوئی نفسیاتی دباﺅ ہو تو اسے کم کرنے کی کوشش کریں گھر پر ڈاکٹر بلانا زیادہ مفید ثابت نہیں ہوتا۔

دورہ پڑنے سے پہلے:شدید دورہ پڑنے سے پہلے عموماً کئی علامات اس کی پیش گوئی کرتی ہیں آپ ان علامات کااشارہ پاکر دل کے دورے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرسکتے ہیں اگر دل زور زور سے دھڑکنے کے ساتھ ساتھ آپ کو کبھی کبھار سینے میں سخت درد ہوتا ہو ایسا جیسے کسی نے چاقو گھونپ دیا ہو یا یہ درد گردن کندھے یا بازو کی طرف جاتا ہو تو اپنی پہلی فرصت میں داکٹر سے ملیے ایسے دورے عموماً بہت تھوڑے وقفے کے ہوتے ہیں اور خطرناک یا زیادہ تکلیف دہ نہیں ہوتے اگر آپ کے پاﺅں یا ٹخنے میں ورم آجاتا ہو اور اس ورم کو انگلی سے دبانے سے اس میں گڑھا سا پڑجاتا ہو تو ڈاکٹر سے معائنہ کرائیں اگر آپ کو دل کی خرابی سے پہلے کبھی جوڑوں کا درد ہوا ہو تو بھی فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں اگر آپ کا سانس معمولی کام کرنے سے یا بیٹھے بٹھائے پھول جاتا ہو تو بھی ڈاکٹر سے رجوع کریں یاد رکھیے زیادہ محنت طلب کام کرنے سے بھی سانس پھول جانا قدرتی امر ہے اگر کبھی رات کو سانس پھول جانے کی وجہ سے آپ کو جاگنا پڑا ہو اور دل کی دھڑکن بے قاعدہ ہو اور آپ بے چینی محسوس کررہے ہو ں تو آرام کرسی میں بیٹھ جائیں اگر دس پندرہ منٹ میں حالت معمول پر آجائے تو آرام کیجیے بہتر ہے کرسی میں ہی پڑے سو رہیں اور صبح سویرے ڈاکٹر سے ملیں اگر کرسی میں بیٹھنے سے سانس کی رفتار ٹھیک نہ ہو تو اسی وقت ڈاکٹر سے رجوع کریں،یاد رکھے دل کی بیماری کوئی ایسی بیماری نہیں جو اچانک حملہ کرکے آدمی کی جان نکال لے جائیں عموماً دل کے کئی دورے پڑنے کے بعد مریض کی موت واقع ہوتی ہے اور دل کے باقاعدہ دورے سے پہلے بھی دل آپ کو خطرے کے کئی سگنل دیتا ہے،اگر آپ دل کی بیماری کا بروقت علاج کرائیںتو آپ اس سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

Browse More Healthart