Keto Diet Kiya Hai - Article No. 1814

Keto Diet Kiya Hai

کیٹو ڈائٹ ․․․․کیا ہے - تحریر نمبر 1814

کیٹو(keto) نامی ڈائٹ کا رجحان پاکستان میں پچھلے دو سال سے کافی تیزی سے سرایت کر رہا ہے

جمعرات 20 فروری 2020

فضاء مقبول
کیٹو(keto) نامی ڈائٹ کا رجحان پاکستان میں پچھلے دو سال سے کافی تیزی سے سرایت کر رہا ہے ،اور ہر خاص وعام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ۔یوٹیوب چینلز،فیس بک گروپ اور دیگر سوشل میڈیا پیجز کیٹو ڈائٹ کی برچار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ کیٹو ڈائٹ کیا ہے اور اس کا آغاز کہاں سے ہوا؟
کیٹو ڈائٹ 1921ء میں ڈاکٹر ریصل وائلڈر نے پہلی مرتبہ بچوں میں مرگی کے دوروں (Epileptic Seizure) کے علاج کے طور پر متعارف کروایا۔
تحقیقات سے ثابت ہوا کہ اگر مرگی کے مریض کی خوراک میں چکنائی زیادہ اور اناج،نشاستہ والی غذائی کو کم کر دیا جائے تو اُن کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ،جسکی وجہ سے مرگی کے دوروں (Epileptic Seizure) میں کمی واقع ہوتی ہے۔

(جاری ہے)


یونانی علاج کے مطابق مرگی کے مریضوں کو 12سے18گھنٹے تک بھوکا رکھا جا تا تھا اور کیٹو ڈائٹ بھی یونانی علاج کی ایک ترمیم ہے جس میں اناج ،نشاستہ اور شکر والی غذاؤں سے اجتناب کیا جاتاہے۔


گلوکوز /نشاستہ ہمارے جسم میں توانائی فراہم کرنے کا بنیادی ذریعہ ہے ،خوراک میں گلوکوز شکر کا نہ ہونا دراصل ہمارے جسم میں جمع شدہ چربی کو ایک کمیائی عمل کے تحت توانائی کے متبادل کے طور پر استعمال کرتاہے جس کے نتیجے میں جسم میں ایک کیمیائی مادہ جسے عام طور پر ”کیٹون باڈیز“کہا جاتاہے،بننے لگتاہے ۔یہ مادہ دماغ کی 70فیصد تک توانائی کی ضروریات کو پورا کرتاہے جس کی بناء پر اعصابی بیماریوں کے علاج میں کار آمد ثابت ہوتاہے ۔

کیٹو ڈائٹ کا 70فیصد حصہ چکنائی والی غذاؤں پر مشتمل ہوتاہے جس میں ناریل،زیتون،اواکادو(avocado)،دیسی گھی،مکھن،میوہ جات اور مختلف قسم کے بیج شامل ہیں۔جبکہ 20فیصد حصہ پروٹین اور صرف 10فیصد تک کاربو ہائیڈ ئٹ شامل ہوتے ہیں ۔روٹی ،چاول ،پاستا،چینی،شہد وغیرہ سے مکمل طور پر پرہیز کیا جاتاہے ۔خاص خیال رکھا جاتاہے کہ کم نشاستے والی سبزیاں اور پھل ہی استعمال کیے جائیں۔
سبزیوں میں ہرے پتوں والی سبزیاں،بروکلی،بندگوبھی،پھول گوبھی اور کھیرا کھا سکتے ہیں جبکہ پھلوں میں گریپ فروٹ(چکوترا) اور اسٹرابیری استعمال کی جا سکتی ہے۔
بنیادی طور پر مرگی،الزائمر اور کینسر جیسی مہلک بیماریوں کے لئے استعمال ہونے والی کیٹو ڈائٹ کو 90ء کی دہائی میں ڈاکٹر Atkinنے موٹاپہ کم کرنے کی ڈائیٹ کے طور پر متعارف کروایا جو کچھ ہی عرصے میں نہ صرف مغربی بلکہ مشرقی ممالک میں بہت مقبول ہو گئی۔
چنانچہ ڈاکٹرز،نیوٹر یشنسٹ اور دیگر ماہرین نے اسے وزن کم کرنے کی غذا کے طور پر اپنا لیا اور اس کی مقبولیت سے اندازہ لگایا جا سکتاہے کہ ڈاکٹرز کی اسے تجویز کرنے کی سب سے بڑی وجہ ایک ماہ میں 10-15کلو وزن کم کرنا ہے۔
لیکن ساتھ ہی ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے غیر تجربہ کار اور عطائی نیوٹریشنسٹ کی تجویز سے لیا گیا کیٹو پلان وقتی طور پر چند کلو وزن کم کرنے کے ساتھ صحت پر بہت سے مضر اثرات مرتب کر سکتاہے۔

جیسے کہ سیر شدہ اور غیر سیر شدہ چکنائی کا عنبر متوازن تناسب کیٹو ڈائٹ کرنے والوں کے لئے ہائی بلڈ پریشر ،عارض قلب کے ساتھ ساتھ fatly livesکا سبب بن سکتاہے۔
ریشے دار(فائبر)اجناس اور دیگر پھلوں کا طویل عرصہ تک استعمال نہ کرنا نظام انہضام کی کارکردگی کو بری طرح سے متاثر کرتاہے جو کہ قبض اور بعض اوقات بواسیر کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔
ایک محدود خوراک کا استعمال جسم میں بہت سے اہم حیاتین اور معدنیات کی کمی کر دیتا ہے،وٹامن B6،B7،زنک،کیلشیم،میگنیشم اور آئرن کی سطح بتدریج کم ہو جاتی ہے۔
لہٰذا ہمیشہ ایک مستند اور تجربہ کار نیوٹریشنسٹ کی مدد سے ہی کیٹو پلان کا استعمال کریں۔شوگر کے مریض اور حاملہ خواتین کیٹو ڈائٹ کا خود سے استعمال قطعاً نہ کریں ہمیشہ خوراک میں ہر غذائی گروہ کو ایک صحیح تناسب سے لیں اور جسمانی مشقت کو روز مرہ کی زندگی کا حصہ بنائیں۔

Browse More Healthart