Kutab Beeni - Aik Sehat Bakhash Mashgala - Article No. 1805

Kutab Beeni - Aik Sehat Bakhash Mashgala

کتب بینی ۔ ایک صحت بخش مشغلہ - تحریر نمبر 1805

انسانی زندگی میں رنج وغم کے بادل جب راہوں کوتاریک کردیتے ہیں تو یہ کتابیں ہی ہوتی ہیں

پیر 10 فروری 2020

رابعہ شیخ
کتابوں کے شیدائی ایک فلسفی نے کتب بینی کی تعریف کچھ ان الفاظ میں بیان کی تھی۔: ” انسانی زندگی میں رنج وغم کے بادل جب راہوں کوتاریک کردیتے ہیں تو یہ کتابیں ہی ہوتی ہیں، جو مخلص دوست کی طرح بیٹھے لفظوں سے ہماری ڈھارس بندھاتی اور اُن تاریک راہوں کو روشن کر دیتی ہیں۔ یہ تعریف انسان اور کتابوں کے درمیان ایک خاص تعلق اور ربط قائم کرتی ہے۔
ایسا تعلق جو انسانی زندگی پر گہرے اور مفید اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیکنالوجی کی اس دنیا میں بھی کتب خانے پہلے سے بھی کہیں زیادہ بہتر انداز میں اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ایک منتشر اور افراتفری والے معاشرے کا شکار انسان تسکین قلب کے لئے کتب خانوں کا ہی رخ کرتا ہے، جہاں موجود کتابیں ایک طرف اُس کے خیالات کو پروان چڑھاتی ہیں تو دوسری طرف معلومات کا ذخیرہ رکھنے کے باعث ذہن کو فعال رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

ذیل میں کتب بینی کے انسانی زندگی پر پڑنے والے اثرات کے فائدے دیے جارہے ہیں۔
دماغ کو فعال رکھنا
جسم کے دیگر عضلات (مسلز) کی طرح دماغ کو بھی صحت مند چاق چوبند اور فعال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین صحت کہتے ہیں کہ کتابوں کے الفاظ دماغ کو متحرک رکھنے کا سبب بنتے ہیں۔ رش یونی ورسٹی آف امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو نوجوان فارغ اوقات میں کتب بینی سے لطف اندوز ہوتے ہیں، ان میں بڑھاپے میں دماغ تنزلی اور دماغی بیماریوں کی شرح ان افراد کی نسبت جو کتابوں یا ایسی سرگرمیوں سے دور بھاگتے ہیں ،32فیصدتک کم ہوتی ہے۔

ذہنی دباؤ دور ہونا
اگر آپ خود کو کسی اچھی تحریر یا کہانی پڑھنے میں مشغول کرلیں تو آپ دفتری معاملات ، تعلیمی سرگرمیوں یا روزمرہ کی زندگی میں درپیش دیگر مشکلات کے باعث ہونے والے ذہنی دباؤ (اسٹریس) سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔ کتب بینی جیسی مثبت سرگرمی سے ذہنی دباؤ آپ کی جان چھوڑدے گا۔اچھے الفاظ میں تحریر کیا گیا ناول یا افسانہ آپ کو ایک الگ دنیا میں لے جائے گا، جب کہ ایک اچھا مضمون آپ کی ذہنی کشیدگی دور کرنے میں مدد دے گا۔
اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اچھی کتاب کے مطالعے سے ذہنی دباؤ کا باعث بننے والے ہارمون ، مثلاً کارٹی سول(CORTISOL) کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔
معلومات میں اضافہ
آپ کتب بینی کے ذریعے جتنی معلومات اپنے ذہن میں ذخیرہ کرتے ہیں، یہ کسی بھی وقت آپ کے کام آسکتی ہیں۔ جتنی زیادہ معلومات آپ کے پاس موجود ہوں گی، آپ زندگی کے مشکل ترین کاموں سے اتنے ہی بہترانداز میں نمٹ پائیں گے۔
مشکل حالات آپ سے پیسہ، صحت اور تعلقات چھین سکتے ہیں، لیکن آپ کو آپ کے علم سے کوئی بھی محروم نہیں کرسکتا۔
تحریری صلاحیتوں میں بہتری
جب ہم نے لکھنے کا ارادہ کیا تو ہمارے اساتذہ نے ہمیں مشورہ دیا کہ جس مضمون پر بھی لکھنے کے لئے قلم اٹھاؤ، لکھنے سے قبل اس عنوان پر پہلے سے شائع شدہ کم ازکم دس مضامین کا لازمی مطالعہ کرو۔
کتابوں میں موجود الفاظ کا ذخیرہ آپ کے لفظوں کے ذخیرے میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ بہترین لفظوں پر مشتمل شائع شدہ تحریریں آپ کی لکھنے کی صلاحیتوں کو بہتر کرنے کا سبب بنتی ہیں۔ کسی دوسرے مصنف کی تحریروں میں الفاظ کا چناؤ اُتار چڑھاؤ، لفظوں کی روانی اور تحریری انداز آپ کی اپنی تحریر پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
یادداشت تیز کرنا
جب ہم کسی کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں تو کہانی میں استعمال ہونے والے کردار، تاریخ اور تمام بنیادی پہلو یاد رہ جاتے ہیں۔
دوران مطالعہ انسان دماغ کے ایسے حصے جو مختلف افعال (دیکھنے، زبان سیکھنے) سے متعلق ہیں، وہ مطالعے کے دوران ایک مخصوص دماغی سرکٹ سے منسلک ہوجاتے ہیں، جب کہ عام حالات میں ایسا ہونا کافی مشکل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ بالغ عمر سے ہی کتب بینی کا مشغلہ اختیار کرنے والے افراد کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت اور یادداشت ان افراد سے بہتر ہوتی ہے، جو مطالعہ نہیں کرتے ۔

Browse More Healthart