Marijuana Ya Churs Aur Bhung - Article No. 1273

Marijuana Ya Churs Aur Bhung

ماریجوانا(Marijuana) یا چرس اور بھنگ - تحریر نمبر 1273

ماریجوانا یا چرس کے استعمال کرنے والے لوگوں میں دل کی دھڑکن تیز اور آنکھیں سرخ ہوجاتی ہے منہ اور حلق خشک ہوجاتے ہیں تحقیقی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس نشے سے قوت حافظہ عارضی طور پر دھندلا جاتی ہے

جمعہ 9 مارچ 2018

بھنگ(Cannabis Sativa) ایک معروف پودا ہے جس کا ایک نفسی محرک جزو Delta-9-Tetrahydrocanna binol یاTHC کہلاتا ہے ابتدائی طور پر ماریجوانا سگرٹ میں ٹی ایچ سی کی مقدار اس کی نفسی محرک قوت کا تعین کرتی ہے،
اثرات:ماریجوانا یا چرس کے استعمال کرنے والے لوگوں میں دل کی دھڑکن تیز اور آنکھیں سرخ ہوجاتی ہے منہ اور حلق خشک ہوجاتے ہیں تحقیقی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس نشے سے قوت حافظہ عارضی طور پر دھندلا جاتی ہے اور وقت کا احساس بدل جاتا ہے جن کاموں میں توجہ کا ارتکاز لازمی ہوتا ہے ان میں ایسا نشہ کرنے والوں کی کارکردگی کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے اس کے علاوہ فوری اور صحیح ردعمل کی مستعدی اور جسمانی اعضا کی اہم آہنگی بھی متاثر ہوتی ہے اکثرلوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی دیکھنے اور سننے کی قوتوں اورجلد کی حساسیت میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن ان دعووں کی پورے طور پر تصدیق نہیں ہوسکتی البتہ اس کا استعمال کرنے والوں میں عام طور پر ایک خصوصی ترنگ اور خوشی باشی کے احساسات استراحت جسمانی کا بدلا ہوا احساس اور مبالغہ آمیز قہقہوں کے اظہار کی بھی اطلاعات ملی ہیں،
خطرات:
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ماریجوانا انسانی جسم کے لئے مضر اثرات کی حامل ہے بالخصوص پھیپھڑوں کے لیے تو بے حد نقصان دہ ہے اس کا استعمال کرنے والے کثیف اورزہریلے دھوئیں کو بڑے گہرے اور لمبے کش سے اندر لے جاتے ہیں اور پھر اس دھوئیں کو خاصی دیر تک پھیپھڑوں میں روکے رکھتے ہیں دیکھا گیا ہے کہ ماریجوانا کے دھوئیں میں سگریٹ کے دھوئیں کی نسبت کہیں زیادہ کینسر پیدا کرنے والے عوامل پائے جاتے ہیں چونکہ ماریجوانا کے استعمال سے دل کی دھڑکن 30 فیصد تیز ہوجاتی ہے اور جن لوگوں کے دل کو خون کم فراہم ہوتا ہے وہ اس سے اکثر سینے میں درد کی شکایت کرتے ہیں اس لیے ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ جن لوگوں کا دل کمزور ہے یا دل کی بیماری زیادہ شدت اختیار کرگئی ہے ان کو ماریجوانا کا استعمال ہرگز نہیں کرنا چاہیے طبی تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ اس کے متواتر استعمال سے عورتوں میں بانجھ پن پیدا ہوجاتا ہے اور ایسے مرد جو کمزور ہوں یا کم قوت تولید رکھتے ہوں ان کو ماریجوانا کے استعمال سے بالکل پرہیز کرنا چاہیے بلوغت سے پہلے یا نو عمری میں ماریجوانا کا استعمال خصوصاً مضرت رساں ہوتا ہے کیونکہ یہ جسمانی اور جنسی نشوونما کا دور ہوتا ہے اور یہ نشہ اس نشوونما میں بری طرح سے حائل ہوتا ہے،
حمل کے دوران خدشات:حاملہ عورتوں پر ماریجوانا کے اثرات کے بارے میں تحقیقاتی کام بدستور جاری ہے اور اس کی تفصیلات تجربہ گاہوں کی رپورٹوں میں ہر روز شامل ہورہی ہے تاہم سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ماریجوانا کے زہریلے اثرات جنین کو ماں کے پیٹ میں متاثر کرتے ہیں اور پیدائش کے بعد زچہ اور بچہ دونوں کی صحت پر برا اثر ڈالتے ہیں۔

(جاری ہے)


شدید ردعمل:ماریجوانا کے استعمال کے متعلق جو اطلاع عام طور پر ملتی ہیں وہ یہ ہے کہ اس کا فوری اور ناموافق ردعمل طبی زبان میں تشویش ناک ردعمل کے نام سے موسوم ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ نشہ باز ماریجوانا کے عام اثرات کو مبالغے کی حد تک محسوس کرتا ہے اسے اس بات کا شدید خوف رہتا ہے کہ وہ اپنے جسمانی اعضاپر کنٹرول نہیں کرسکے گااور ہوش و حواس کھو بیٹھے گا اس وجہ سے اس پر اکثر انتہائی تشویش طاری رہتی ہے اور وہ گھبراہٹ میں بوکھلا رہتا ہے نشے کے شدید اثرات ماند پڑتے پر یہ علامتیں عموماً چند گھنٹوں کے بعد زائل ہوجاتی ہے۔

Browse More Healthart