Mausam E Barsat Ke Amraz Aur Unani Ilaj - Article No. 2751

Mausam E Barsat Ke Amraz Aur Unani Ilaj

موسمِ برسات کے امراض اور یونانی علاج - تحریر نمبر 2751

اگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کیا جائے،تو اس موسم کے وبائی امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے

بدھ 9 اگست 2023

حکیم راحت نسیم سوہدروی
مئی جون کی جھلسا دینے والی گرمی کے بعد جولائی میں موسمِ برسات کا آغاز ہوتا ہے،جو عام طور پر ستمبر کے وسط تک رہتا ہے۔اس موسم میں بہت زیادہ بارشیں ہوتی ہیں،جگہ جگہ پانی جمع ہو جانے سے وبائی امراض پھوٹنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کیا جائے،تو اس موسم کے وبائی امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
بارشوں کے بعد کیچڑ ہو جائے،تو اسے اچھی طرح صاف کریں،کمروں کے دروازے کھڑکیاں کھول دیں،تاکہ تازہ ہوا اور دھوپ سے خشک ہو جائیں۔گھر میں جراثیم کش ادویہ کا اسپرے کروائیں اور تمام کمروں کو حرمل کی دھونی دیں۔اس کے علاوہ موسمِ برسات میں پانی ہمیشہ اُبال کر پئیں۔

(جاری ہے)

اگر ممکن ہو سکے،تو پانی میں پرمگنیٹ ڈال کر استعمال کریں۔روزانہ صبح غسل کریں۔

ملبوسات سوتی اور ہلکے استعمال کیے جائیں۔اپنے گھروں کے ارد گرد اور قریب و جوار میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔گندگی کے ڈھیر جنہیں اُٹھانا مشکل ہو،ان پر خشک مٹی ڈال دیں یا پھر مٹی کے تیل کا باقاعدگی سے چھڑکاؤ کیا جائے۔گھر کے اندر ہی نہیں،باہر بھی صفائی کا خصوصی اہتمام کریں،تاکہ مکھی،مچھر،کھٹمل،لال بیگ اور دیگر کیڑوں سے بچا جا سکے۔موسمِ برسات میں روم کولر کا استعمال کریں،نہ کھلے آسمان تلے سوئیں،کیونکہ نمی والی ہوا جسم میں بخار کی کیفیت پیدا کر دیتی ہے اور اس طرح جسم میں تناؤ اور ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہوتا ہے۔
بہتر طریقہ یہ ہے کہ چھت تلے سوئیں اور مچھر دانی کا استعمال کریں۔
دیکھا گیا ہے کہ گرمیوں میں پانی اور ٹھنڈے ٹھار میٹھے مشروبات کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے،لیکن موسمِ برسات میں ان کا استعمال کم ہو جاتا ہے،نتیجتاً جسم میں حیاتین اور نمکیات کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔ویسے بھی موسمِ برسات میں یہ مشروبات فائدہ مند نہیں رہتے،کیونکہ ان کا استعمال جسم کی قوت اور اعضا ہضم کے افعال متاثر کر دیتا ہے۔
پھر برسات میں پانی میں جراثیم جلد حملہ آور ہو جاتے ہیں،اس لئے اس موسم میں غذائی احتیاط برت کر موسمِ برسات سے متعلقہ امراض سے محفوظ رہیں۔مثلاً کھانا ہمیشہ بھوک رکھ کر اور تازہ کھائیں۔باسی اور بازاری کھانوں سے احتیاط کریں۔گلے سڑے پھل استعمال نہ کریں۔امرود،تربوز،خربوزہ اور کھیرا استعمال کرنے میں احتیاط برتیں۔اس کے علاوہ،زیادہ عرصے سے فریز کیا ہوا گوشت اور سالن نہ کھائیں۔
فرائی اور تیز مصالحے والی غذاؤں سے دُور رہیں۔کھانا زود ہضم اور بھوک رکھ کر کھائیں۔بسیار خوری سے بچیں کہ یہ عادت پیٹ خراب کر دیتی ہے۔چھوٹے بچوں کو قلفیاں اور برف کے گولے استعمال نہ کرنے دیں۔نمکین لسی جو کہ برف کے بغیر ہو،مفید ہے۔کھانے کی اشیاء ڈھانپ کر رکھیں۔
مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لئے پیاز،لہسن اور ادرک کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
سرکہ بھی مفید ہے۔پھل سبزیاں دھو کر اور تازہ استعمال کریں۔بازاری مشروبات سے ہاتھ اُٹھا لیں۔اس موسم میں لیموں کی نمک ملی سکنجبین بہترین مشروب ہے اور یہ علاج بھی ہے۔سرکہ میں بھیگے ہوئے پیاز استعمال کریں کہ سرکہ اس موسم کے امراض سے محفوظ رہنے کی بہترین تدبیر ہے۔سرکہ حرارت اور ٹھنڈک کا حسین امتزاج ہے،جو جسم سے غلیظ اور فاسد مادے خارج کرتا ہے اور طبیعت کو فرحت بخشتا ہے۔
ادویہ کے زہریلے اثرات زائل کرتا ہے۔
موسم برسات کے امراض اور ان کا علاج
ہیضہ:
اس موسم کا عام مرض ہے،جو غذائی بے احتیاطی سے جنم لیتا ہے۔اس مرض سے تحفظ کے لئے سرکے میں بھیگے ہوئے پیاز استعمال کریں۔مرض لاحق ہونے کی صورت میں قریبی مستند معالج سے رجوع کریں۔
ملیریا:
موسمِ برسات میں مچھروں کی بہتات ہو جاتی ہے۔
اگر ان عام مچھروں میں ملیریا پھیلانے والے مچھر بھی ہوں،تو ملیریا تیزی سے پھیل جاتا ہے۔اس صُورت میں برگ تلسی ایک تولہ،کالی مرچ سو گرام،کالا نمک سو گرام لے کر پیس کر چنے برابر گولیاں بنا لیں اور صبح و رات دودھ یا تازہ پانی سے لیں۔اس کے علاوہ ہمدرد کی اجامیہ گولیاں بھی موٴثر ثابت ہوتی ہیں۔
خارش پھوڑے پھنسیاں:
برساتی گندے پانی کے تعفن سے اکثر خارش کا مرض لگ جاتا ہے۔
اس کے لئے نیم کے تازہ پتے اُبال کر اس پانی سے غسل کریں اور معجون مصفی خاص صبح و شام آدھا آدھا چائے کا چمچ ہمراہ عرق منڈی آدھے آدھے کپ سے استعمال کریں اور گرم و محرک اشیاء سے احتیاط برتیں۔سیلاب کے پانی سے ہونے والی خارش میں بھی یہ عمل فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
آشوبِ چشم:
برسات میں آشوبِ چشم کا عارضہ بھی عام ہو جاتا ہے۔
آنکھوں میں جلن کی صورت میں آنکھوں میں باری باری عرقِ گلاب کے دو تین قطرے ہر دو تین گھنٹے کے وقفے سے ٹپکائیں۔
پیچش:
اسپغول ثابت دو چمچ دہی میں ملا کر دن میں دو تین بار کھانا مفید ہے۔ہمدرد کا اسہالین شربت بھی موٴثر ہے۔
کھانسی:
مُلٹھی 6 گرام ایک پانی میں جوش دے کر پینا مفید ہے۔ہمدرد کی صدروری بھی فائدہ مند ہے۔
ٹائی فائیڈ:
گلو کے پتوں کا جوشاندہ دن میں دو تین بار پیا جائے،جب کہ ہمدرد قرض تفودئیہ بھی موٴثر تدبیر ہے۔
نزلہ و زکام:
ہمدرد کا انسٹنٹ جوشاندے کا استعمال اکسیر ثابت ہوتا ہے۔

Browse More Healthart