Namak Ki Kami Jan Bhi Le Sakti Hai - Article No. 1347

Namak Ki Kami Jan Bhi Le Sakti Hai

نمک کی کمی جا ن بھی لے سکتی ہے - تحریر نمبر 1347

نمک کے استعمال ،امراض قلب اور فالج وغیرہ کے درمیان کیا تعلق ہے ۔نتا ئج سے معلوم ہوا کہ لوگ چاہے ہائی بلڈ پریشر کے ہی شکار کیوں نہ ہو ،غذا میں نمک کا بہت کم استعمال دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے

منگل 14 اگست 2018

آمنہ ماہم
نمک کا بہت زیادہ استعمال فالج او ر ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا دیتا ہے مگر اس کے بہت کم استعمال کے نتیجے میں بھی ایسا ہو سکتا ہے ۔یہ انتبا ہ کینیڈا میں ہونے والی حالیہ طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے ۔میک ماسٹر یونیورسٹی اور بیملٹن ہیلتھ سائنسز کی اس تحقیق میں بتا یا گیا ہے کہ نمک کا بہت کم استعمال کرنے کے نتیجے میں دل کے دورے اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطارہ بڑھ جاتا ہے ۔

اس تحقیق کے دوران 49 ممالک کے ایک لاکھ30ہزار افراد کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا کہ نمک کے استعمال ،امراض قلب اور فالج وغیرہ کے درمیان کیا تعلق ہے ۔نتا ئج سے معلوم ہوا کہ لوگ چاہے ہائی بلڈ پریشر کے ہی شکار کیوں نہ ہو ،غذا میں نمک کا بہت کم استعمال دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

محققین کا کہنا ہے کہ نمک کا زیادہ استعمال کم کرنے کی اہمیت پہلے ہی سامنے آچکی ہے تا ہم اسے انتہائی کم کر دینا بھی کوئی فائدہ مند چیز نہیں ۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے روزانہ پانچ سے چھ گرام نمک استعمال کرنا صحت کے لیے فائدہ مند قرار دیا گیا ہے ۔تا ہم نئی تحقیق میں بتا یا گیا ہے کہ 3گرام سے کم نمک کا استعمال جان لیوا امراض کا باعث بن سکتا ہے ۔نمک کی کتنی مقدار صحت کے لیے محفوظ ؟یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ کھانے میں نمک نہ ہوتو اس کا مزہ باقی نہیں رہتا اور ماہرین غذائیت ایک چٹخی کو صحت کے لیے مناسب قرار دیتے ہیں مگر ایک شخص کے لیے روزانہ کتنا نمک استعمال کرنا مددگار ثابت ہوتا ہے ؟ہو سکتا ہے کہ ہمیں معلوم نہ ہو کہ کتنا نمک بہت زیادہ ہے یعنی کتنی مقدار ؟کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہمیں کتنا نمک کھاناچاہئے اور ہم کتنا کھاتے ہیں ؟طبی ماہرین کے مطابق نمک کا استعمال ترک تو کیا نہیں جاسکتا کیونکہ ہمارے خلیات سوڈیم کے ذریعے غذائی اجزاء کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں جبکہ یہ کسلز اور عصابی نظام کے کنٹرول کے لیے بھی ضروری ہے ۔
اسی طرح نمک لو بلڈ پریشر کے شکار افراد کے لیے بھی انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے مگر اس حوالے سے تواز ن بر قرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور تازہ پھلوں و سبزیوں سے پوٹاشیم کو حاصل کرنا زیادہ بہتر ہے ۔طبی ماہرین نے بتا یا کہ بہت زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے جو امراض قلب کا باعث بن سکتاہے ۔اسی طرح یہ گردوں کو نقصان اور کیلشئیم کے اکھٹا ہونے کا باعث بھی بنتا ہے جس سے گردوں میں پتھری ہو جاتی ہے ۔
بر طانیہ کے سر کاری صحت کے ادارے این ایچ ایس کے مطابق بالغ افراد کو دن بھر میں زیادہ سے زیادہ 6گرام یا ایک چائے کے چمچ کے برابر نمک استعما ل کرنا چاہئے ،تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے یہ حدود گرام ،چارسے چھ سال کے بچوں کے لیے پانچ گرام ۔تا ہم طبی ماہرین کے مطابق نمک کے استعمال کے حوالے سے لوگوں میں غلطی فہمی کافی پائی جاتی ہے ۔اگر آپ کھانا بنارہے ہیں تو ایک چٹکی نمک ذائقے کے لیے ٹھیک ہے ،تاہم اسے پکیجنگ فوڈ ز میں شامل نہ کر یں ۔

Browse More Healthart