Phoolon Ka Badshah Gulab - Article No. 2749

Phoolon Ka Badshah Gulab

پھولوں کا بادشاہ گلاب - تحریر نمبر 2749

کئی ادویات میں بھی مستعمل ہے

بدھ 2 اگست 2023

آمنہ ماہم
گلاب اپنی خوبصورت شکل اور من پسند خوشبو کی وجہ سے پھولوں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔اس کی کاشت پوری دنیا میں مختلف ناموں سے کی جاتی ہے۔گلاب کی 100 سے زیادہ انواع (Species) ہیں۔جبکہ رنگوں کے اعتبار سے بھی یہ سفید،سرخ،سیاہ،صندلی اور کئی رنگوں میں ہوتا ہے۔یہ سدا بہار ہے اور محبت کے اظہار کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
گلاب کے پودوں کی بہت سی اقسام ایشیاء میں پائی جاتی ہیں۔جبکہ پاکستان میں بھی اب یہ تمام اقسام موجود ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ گلاب ایسی جگہ اُگانے چاہئیں،جہاں روزانہ چھ گھنٹوں تک اسے سورج کی روشنی میسر ہو۔جبکہ کچھ باغبانوں کا کہنا ہے کہ گملے میں لگے گلاب آسانی سے بڑے ہوتے ہیں۔ان کی نشوونما اچھے طریقے سے ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

جب بھی آپ گلاب اُگائیں تو گہرائی کی مٹی گیلی ہونی چاہیے۔

پانی ہمیشہ صبح کے وقت دینا چاہیے۔لیکن بہت زیادہ پانی نہ دیں۔گلاب برطانیہ اور امریکہ کا قومی پھول ہے۔اور اس کے علاوہ یہ اسلام آباد وفاقی دارالحکومت کا علاقائی پھول بھی ہے۔
زمانہ قدیم میں گلاب اور اس کی دوائی خاصیتوں اور فوائد کے بارے میں روایات بہت عام تھیں۔ڈاکٹر لِنڈلے نے گلاب کے موضوع پر اپنے مقالے میں صرف گلاب کے بارے میں ایک الگ قرابا دین (فارماکوپیا) مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
عرق و عطر کی کشید سے پہلے،گلاب کے تمام اجزاء علاجی مقاصد کے لئے استعمال ہوتے تھے۔گلاب اس اعتبار سے ایک نہایت مفید عطیہ خداوندی ہے کہ اس سے توانائی کے علاوہ صحت و تندرستی کے احساس میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
روغنِ گلاب کی خصوصیات
گلاب دافع ورم،جراثیم کش،مانع تشنج اور دافع دق و سل ہوتا ہے۔اس میں وائرس اور پھپوندی دور کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔
گلاب کے روغن میں زخم بھرنے،پیشاب صاف لانے،بدبو دور کرنے کی خاصیت بھی پائی جاتی ہے۔روغنِ گلاب میں سمی اثرات نہیں ہوتے اس اعتبار سے یہ محفوظ ہوتا ہے۔خالص عطر گلاب کے لگانے سے بعض لوگ ہلکی خارش محسوس کر سکتے ہیں اس کے کھانے سے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔لیبارٹری ٹیسٹ میں بھی اس کی مانع وائرس صلاحیت کی توثیق ہوئی ہے۔
عرقِ گلاب
اس کے اثرات بھی روغنِ گلاب جیسے ہی ہوتے ہیں۔
اس کی لطیف خوشبو فرحت بخشتی ہے اور اس میں شامل قدرتی تیزاب،موثر مانع ورم ہونے کی وجہ سے جلد کا اچھا محافظ ثابت ہوتا ہے۔خشک اور نازک جلد کا عرق گلاب اچھا معاون ہوتا ہے۔آنکھوں کی سوجن اور جلن اس سے دور ہوتی ہے۔
روغنِ گلاب کے طبی استعمال
روغنِ گلاب خشک اور شکستہ جلد کے علاوہ ایگزیما اور حساس جلد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس سے جلد کی خارش،خشکی اور ورم بھی دور ہوتا ہے۔بوڑھی ہوتی جلد پر اس کی مالش بہت مفید ثابت ہوتی ہے،یعنی جھریاں کم پڑتی ہیں۔روغنِ گلاب سے تیار کیا ہوا مرہم،اشعاع اور سورج کی کرنوں کی وجہ سے جلد کے سرطان میں مبتلا مریضوں کے لئے مفید ثابت ہوا۔جلد کے ریشوں کی ٹوٹ پھوٹ بھی اس سے رُک گئی۔جلد کے زخم کے سینکڑوں مریض جو اینٹی بائیوٹکس سے ٹھیک نہیں ہوتے تھے،اس کے استعمال سے صحت یاب ہو گئے۔نظام ہضم،اپنے مانع ورم و جراثیم خواص کی وجہ سے روغنِ گلاب آنتوں کے ورم اور معدے کے زخم کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے۔اس سے متلی دور ہوتی ہے اور آنتیں قوی اور درست ہو جاتی ہیں۔

Browse More Healthart