Sehatmand Qalb K Liye - Article No. 1965

Sehatmand Qalb K Liye

صحت مند قلب کے لئے - تحریر نمبر 1965

دل جسم کا انتہائی اہم ترین عضو ہے

منگل 29 ستمبر 2020

کنزا یار خان
آج سائنس ارضیات،نباتات،حیاتیات،طبیعیات،فلکیات اور طب میں بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اس تیز رفتاری سے کچھ بعید نہیں کہ جس طرح ہم اپنی گاڑی کی سروس کرانے،ٹیوننگ کرانے یا الائنمنٹ چیک کرانے کے لئے کسی مکینک کے پاس جاتے ہیں ،آنے والے وقت میں دل کے کسی ماہر ڈاکٹر کے پاس جا کر اس سے درخواست کریں کہ جناب ڈاکٹر صاحب!ذرا ہمارے دل کا والو (Valve) تبدیل کر دیں، دوسرا اسٹنٹ (Stunt) ڈال دیں،اس کی رفتار نارمل کر دیں یا مہربانی فرما کر اسے تبدیل ہی کر دیں اور ڈاکٹر دس منٹ میں ہمارا دل تبدیل کر دے اور ہم خوشی خوشی گھر لوٹ آئیں۔

ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کسی دن اخبار میں یہ اشتہار چھپے کہ دل،گردے اور پھیپھڑوں کی اوور ہالنگ کا با اعتماد ادارہ لوگوں کی خدمت کے لئے کھل چکا ہے ،آپ بھی آج ہی تشریف لائیں۔

(جاری ہے)

یہ سب باتیں سائنس کی تیز رفتاری کی بنا پر ممکن ہیں ۔انسان کے علم میں شب و روز اضافہ ہو رہا ہے ،لیکن فی الحال ہمیں اپنے اسی دل کے ساتھ گزارا کرنا پڑے گا۔
دل جسم کا انتہائی اہم ترین عضو ہے ،اس لئے کہ یہی عضو گردش خون کا مرکز ہے ،جو انسان کی پیدائش سے لے کر اس کی موت تک دن رات دھڑکتا رہتا ہے اور تمام جسم بشمول دماغ کو خون پہنچاتا ہے۔

اگر کسی وجہ سے جسم کے کسی حصے کو خون کی فراہمی ممکن نہ ہو سکے تو وہ حصہ فالج کا شکار ہو سکتا ہے ،اس لئے دل کا صحت مند ہونا پورے جسم کی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔جسم کے سارے اعضا قدرت کا انمول عطیہ ہیں اور ان کی حفاظت ہم پر لازم ہے۔موت ایک اٹل حقیقت ہے اور کسی کو اس سے مفر نہیں۔ایک تحقیق کے مطابق اپنے کسی پیارے کی موت کے بعد ذہنی دباؤ و نیند کی کمی میں مبتلا رہنے والے اور معالج کی تجویز کردہ ادویہ وقت پر نہ کھانے اور ہر وقت مضمحل و افسردہ رہنے والے افراد کے لئے دل کے دورے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔
اس کے علاوہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ کرنے ،چڑچڑے رہنے اور تنہائی کے احساس سے بھی دل کی بیماریوں کے امکانات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ آج کل نوجوانوں کی بڑی تعداد سوشل میڈیا کی اسیر نظر آتی ہے،سوشل میڈیا کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی اضمحلال و افسردگی (ڈپریشن) کا سبب بن رہا ہے۔
فراغت سے بچیں
ہمہ وقت فارغ بیٹھے رہنا بھی صحت کے لئے خطر ناک ہے۔
متحرک اور مصروف افراد کی نسبت غیر مصروف اور سست و کاہل افراد میں دل کے دورے کے خطرے میں 54فیصد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
رات کی نیند
ایک امریکی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق رات میں چھے گھنٹوں سے کم نیند لینا دل کی صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ ایک بالغ فرد کے لئے آٹھ گھنٹوں کی نیند انتہائی ضروری ہے۔
تمباکو نوشی ترک کر دیں
اکثر اضمحلال و افسردگی کے شکار افراد تمباکو نوشی کرنے لگتے ہیں،تاکہ کچھ سکون حاصل کر سکیں،جو کہ سراسر غلط ہے۔
تمباکو نوشی نہ صرف پھیپھڑوں کے لئے،بلکہ دل کے لئے بھی انتہائی مضر ہے۔سگریٹ پینے سے دل کی شریانیں اپنی لچک و نرمی کھودیتی ہیں اور سخت ہو کر خون کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں۔
ہنسی علاج غم ہے
ہنسی علاج غم ہے۔ ہنسنے پر ہمارا جسم تناؤ کا سبب بننے والے ہارمون کو کم کر دیتا ہے ،جس کے باعث جسمانی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے ۔
اس کے علاوہ گھر والوں سے محبت کرنے،ایک دوسرے کا خیال رکھنے،بچوں کے ساتھ ہنسی مذاق کرنے،نئی زبانیں سیکھنے،باغ بانی یا کوئی اور اچھا مشغلہ اپنانے سے ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے اور اس طرح دل کی صحت بہتر ہونے میں مدد ملتی ہے ۔فرمان باری تعالیٰ ہے کہ دلوں کو سکون اللہ کو یاد کرنے سے ملتا ہے ،لہٰذا اگر ہم جسمانی اور ذہنی صحت کے خواہش مند ہیں تو ہمیں اپنے دلوں کو اللہ کی یاد سے آباد کرنا چاہیے، انشاء اللہ ہمیں نہ صرف سکون و اطمینان حاصل ہو گا،بلکہ صحت کا ملہ و عاجلہ بھی نصیب ہو گی۔

Browse More Healthart